بھارت 6 پاکستان 0 - عالمی کپ کی تاریخ نہیں بدلی جا سکی

10 1,269

عالمی کپ میں بھارت کے خلاف روایات توڑنا صرف خواب ثابت ہوا اور ناقص فیلڈنگ اور غیر ذمہ دارانہ بلے بازی کے ذریعے پاکستان نے ثابت کیا کہ وہ دفاعی چیمپئن بھارت کو شکست دینے کا اہل نہیں۔ ایڈیلیڈ میں بھارت کے 300 رنز کے جواب میں پاکستان صرف 224 رنز پر آؤٹ ہو گیا۔ بھارت کے جانب سے ویراٹ کوہلی، شیکھر دھاون اور سریش رینا کی شاندار اننگز دیکھنے کو ملیں جبکہ پاکستان کی واحد قابل ذکر باری کپتان مصباح الحق نے کھیلی جو پاکستان کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔

مصباح الحق
مصباح الحق کی 76 رنز اننگز بھی پاکستان کے کام نہ آسکی (تصویر:Getty Images)

پاکستان نے محمد حفیظ کی عدم موجودگی، اور سرفراز احمد کے اخراج، کی وجہ سے یونس خان کو اوپنر آزمانے کا فیصلہ کیا۔ تجربہ کار بلے باز کیریئر میں تیسری بار بحیثیت اوپنر میدان میں اترے اور ہمیشہ کی طرح ناکام ہوئے۔ ان کے بعد احمد شہزاد اور حارث سہیل نے دوسری وکٹ پر 68 رنز کی شراکت داری سے پاکستانی اننگز کو سہارا دیا۔ حارث سہیل 36 اور احمد شہزاد 47 رنز بنا پائے اور ان کی روانگی کے ساتھ ہی ہر گزرتے لمحے کے ساتھ پاکستان کی امیدیں کم ہوتی چلی گئیں۔ پاکستان 18 اوورز میں صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 79 رنز پر کھڑا تھا لیکن اب عادت ہی بنا لی ہے کہ ایک وقت میں ایک وکٹ نہیں دینی، بلکہ زیادہ دینی ہیں۔ حارث سہیل روی چندر آشون کی پہلی وکٹ بنے تو کچھ دیر بعد صرف ایک رن کے اضافے سے احمد شہزاد، صہیب مقصود اور عمر اکمل بھی پویلین سدھار گئے۔
امیش یادو کی جانب سے پھینکے گئے اننگز کے 24 ویں اوور میں پہلے احمد شہزاد کے شاٹ پر ایک شاندار کیچ رویندر جدیجا نے لیا اور ایک گیند بعد صہیب مقصود ایک باہر جاتی ہوئی گیند کو چھیڑنے کی پاداش میں سلپ میں کیچ دے گئے۔ ابھی پاکستان سنبھلنے ہی نہیں پایا تھا کہ امپائروں نے پاکستان پر کاری ضرب لگا دی۔ رویندر جدیجا کی ایک گیند پر عمر اکمل کے خلاف کیچ کی زوردار اپیل ہوئی جس پر امپائر نے نفی میں گردن ہلا دی۔ پراعتماد مہندر سنگھ دھونی نے فوری طور پر ریویو لینے کا فیصلہ کیا۔ ری پلے ہر گز اتنا واضح نہیں تھا کہ فیلڈ امپائر کے فیصلے کو مسترد کیا جاتا۔ کم از کم آواز پکڑنے والی ٹیکنالوجی 'اسنکو' نے تو کوئی فیصلہ نہیں دیا لیکن اس کے باوجود تیسرے امپائر نے عمر اکمل کی واپسی کا اعلان کردیا اور یوں پاکستان 103 رنز پر اپنی آدھی ٹیم سے محروم ہوگیا۔

پے در پے چار کھلاڑیوں کا نقصان اٹھانے کے بعد پاکستان کو لمبی شراکت داری کی ضرورت تھی۔ شاہد آفریدی نے کپتان مصباح کے ہمراہ اننگز کو آگے بڑھایا لیکن خود کو زیادہ دیر نہ روک پائے اور حسب سابق اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کوہلی کے ایک عمدہ کیچ کا نشانہ بن گئے۔

ایسے وقت میں جب ایک اینڈ سے وکٹیں تاش کے پتوں کی طرح بکھر رہی تھیں تو مصباح الحق نے رنز بنانے کی رفتار تیز کی اور اپنی 39 ویں نصف سنچری مکمل کی۔ 220 رنز کے مجموعہ پر ان کی قائدانہ اننگز کا بھی خاتمہ ہوا، جس کے ذریعے شکست کے فرق کو کم کرنے کی امیدیں بھی تمام ہوئیں اور صرف 4 رنز کے اضافے پر پاکستان کی تمام وکٹیں گرگئیں۔

یوں بھارت نے 300 رنز کا مجموعہ حاصل کرنے کے بعد جو نفسیاتی برتری حاصل کی، وہ آخر تک برقرار رہی۔ بھارت کی جیت کا سہرا جتنا شاندار بلے بازی کو جاتا ہے، اتنا ہی پاکستان کی فیلڈرز بھی اس کے ذمہ دار ہیں۔

بھارت کی شاندار فیلڈنگ
بھارت کی جیت اور پاکستان کی شکست کی بڑی وجہ فیلڈنگ رہی (تصویر: گیٹی امیجز)

قبل ازیں بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا جو بغیر گھاس کی اور سخت پچ کو دیکھتے ہوئے متوقع تھا۔ اننگز کی شروعات گو کہ سست رفتاری سے ہوئی اور بھارت کو پہلا نقصان 8ویں اوور میں روہیت شرما کی صورت میں اٹھانا پڑا۔ یہ پاکستان کے لیے خاصا حوصلہ افزاء تھا لیکن شیکھر دھاوان اور ویراٹ کوہلی کی خوش قسمت جوڑی نے بھارت کو سہارا دیا۔ ان کی شراکت دار دو مرتبہ ٹوٹتے ٹوٹتے بچی جن میں لانگ آن پر یاسر شاہ کی ایک عمدہ لیکن ناکام کوشش بھی شامل ہے۔

ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پاکستان کے گیندباز وکٹ لینا بھول گئے ہیں جب احمد شہزاد نے براہ راست تھرو نے شیکھر دھاون کی اننگز اور دوسری وکٹ پر 129 رنز کی شراکت داری کا خاتمہ کیا۔ شیکھر نے ایک چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 76 گیندوں پر 73 رنز کی باری کھیلی۔ شیکھر کے بعد ویراٹ نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور اپنی شاندار سنچری 119 گیندوں پر مکمل کی۔ سریش رائنا نے بھی 42ویں اوور اپنی نصف سنچری مکمل کی جس کے لیے انہوں نے مجموعی طور پر صرف 40 گیندوں کا سامنا کیا۔ کوہلی سہیل خان کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے آؤٹ ہوئے تو بھارت کا مجموعی اسکور 273 رنز تھا۔ اس موقع پر پاکستانی گیند بازوں وہاب ریاض اور سہیل خان کی نپی تلی گیند بازی نے بھارتی بلے بازوں کو خاصا پریشان کیا۔ 48 ویں اوور میں سہیل خان نے رینا کو ٹھکانے لگایا تو اگلے اوور میں وہاب ریاض نے جدیجا کو پویلین کی راہ دکھائی۔ اننگز کے اختتامی اوور میں سہیل خان نے کپتان مہندر سنگھ دھونی اور اجنکیا راہانے کو آؤٹ کر کے پانچ وکٹیں حاصل کرلیں۔ بھارت کی اننگز کا اختتام حوصلہ افزاء نہیں تھا، آخری پانچ اوور میں اس نے صرف 27 رنز بنائے اور پانچ وکٹیں گنوائیں لیکن اس کے باوجود 300 رنز کی نفسیاتی حد حاصل کرلی تھی۔

پاکستان کی جانب سے سہیل خان نے 10 اوورز میں 55 رنز دے کر بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کیا اور پانچ اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کے علاوہ صرف وہاب ریاض نے اتنے ہی اوور میں 49 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کرپائے جبکہ 1 کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔ پاکستان نے محمد عرفان، شاہد آفریدی، یاسر شاہ اور حارث سہیل سے بھی گیند کروائی تاہم ان میں سے کوئی بھی قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔

ویراٹ کوہلی کو سنچری اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پول"بی" کے اس اہم مقابلے میں شکست کھانے کے بعد پاکستان کا اگلا امتحان 21 فروری کو ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے خلاف کرائسٹ چرچ میں ہوگا۔جبکہ دفاعی چیمپئن بھارت ملبورن میں 22 فروری بروز اتوار جنوبی افریقہ کے مدمقابل آئے گا۔

بھارت بمقابلہ پاکستان

عالمی کپ 2015ء - چوتھا مقابلہ

15 فروری 2015ء

بمقام: ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ، آسٹریلیا

نتیجہ: بھارت 76 رنز سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: ویراٹ کوہلی

بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
روہیت شرما ک مصباح ب سہیل 15 20 2 0
شیکھر دھاون رن آؤٹ 73 76 7 1
ویراٹ کوہلی ک عمر اکمل ب سہیل 107 126 8 0
سریش رینا ک حارث ب سہیل 74 56 5 3
مہندر سنگھ دھونی ک مصباح ب سہیل 18 13 1 1
رویندر جدیجا ب وہاب ریاض 3 5 0 0
اجنکیا راہانے ب سہیل 0 1 0 0
روی چندر آشون ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
محمد شامی ناٹ آؤٹ 3 3 0 0
فاضل رنز ل ب 2، و 3، ن ب 1 6
مجموعہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 300

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد عرفان 10 0 58 0
سہیل خان 10 0 55 5
شاہد آفریدی 8 0 50 0
وہاب ریاض 10 0 49 1
یاسر شاہ 8 0 60 0
حارث سہیل 4 0 26 0

 

پاکستانہدف: 301 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
احمد شہزاد ک جدیجا ب یادو 47 73 5 0
یونس خان ک دھونی ب شامی 6 10 1 0
حارث سہیل ک رینا ب آشون 36 48 3 0
مصباح الحق ک راہانے ب شامی 76 84 9 1
صہیب مقصود ک رینا ب یادو 0 2 0 0
عمر اکمل ک دھونی ب جدیجا 0 4 0 0
شاہد آفریدی ک کوہلی ب شامی 22 22 1 1
وہاب ریاض ک دھونی ب شامی 4 2 1 0
یاسر شاہ ک یادو ب موہیت شرما 13 23 1 0
سہیل خان ک یادو ب موہیت شرما 7 10 1 0
محمد عرفان ناٹ آؤٹ 1 5 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 10، ن ب 1 12
مجموعہ 47 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 224

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
امیش یادو 10 0 50 2
محمد شامی 9 1 35 4
موہیت شرما 9 0 35 2
سریش رینا 1 0 6 0
روی چندر آشون 8 3 41 1
رویندر جدیجا 10 0 56 1