نیوزی لینڈ کی ریکارڈ شکن گیندبازی، دھواں دار بیٹنگ، انگلستان چت

2 1,058

ویسٹ پیک اسٹیڈیم میں جتنے کانٹے دار مقابلے کی توقع تھی، انگلستان اور نیوزی لینڈ کا میچ اتنا ہی یکطرفہ ثابت ہوا جہاں نیوزی لینڈ نے اپنی کارکردگی کی معراج دکھائی۔ ناقابل یقین باؤلنگ، پھرتیلی فیلڈنگ اور اس کے بعد دھواں دار بلے بازی، انگلستان کے لیے ویلنگٹن میں کوئی جائے پناہ نہیں دکھائی دی اور نیوزی لینڈ 124 رنز کا ہدف محض 13 ویں اوور ہی حاصل کرلیا۔

انگلستان کی آخری 7 وکٹیں صرف 19 رنز کے اضافے سے گریں (تصویر: Getty Images)
انگلستان کی آخری 7 وکٹیں صرف 19 رنز کے اضافے سے گریں (تصویر: Getty Images)

بلیک کیپس کی اس تاریخی جیت کے مرکزی کردار تھے ٹم ساؤتھی اور برینڈن میک کولم۔ پہلے ساؤتھی نے 33 رنز دے کر 7 بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا اور پھر میک کولم نے صرف 18 گیندوں پر عالمی کپ کی تیز ترین نصف سنچری بنائی اور نیوزی لینڈ کی وقت سے کہیں پہلے جیت کو یقینی بنایا۔ یہ عالمی کپ میں میزبان نیوزی لینڈ کی مسلسل تیسری فتح تھی، جس نے ثابت کردیا ہے کہ اسے عالمی کپ کا مضبوط ترین امیدوار سمجھنے والے بالکل درست کہہ رہے ہیں۔

34 ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں انگلستان نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ابتدائی 4 اوورز تک گزار لیے لیکن اس کے بعد ٹم ساؤتھی کی قہر ڈھاتی ہوئی باؤلنگ نے انگلش بیٹنگ لائن کی بنیادی ہلا دیں۔ ان کی باؤلنگ پر پہلے این بیل کلین بولڈ ہوئے اور پھر اگلے ہی اوور میں سوئنگ ہوتی ہوئی یارکر نے معین علی کی اننگز کا کام تمام کیا۔ اس دہرے دھچکے سے انگلستان سنبھل گیا اور 13 اوورز تک 57 رنز بنانے میں بھی کامیاب رہا اور مزید کوئی وکٹ بھی نہيں گرنے دی لیکن یہاں گیری بیلنس ٹرینٹ بولٹ کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔

جو روٹ اور ایون مورگن، جن کی شہرت مرد بحران کے حوالے سے ہے، نے گرتی ہوئی دیوار کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ 26 ویں اوور تک مجموعہ تہرے ہندسے میں داخل ہو چکا تھا اور اب تین وکٹوں کا نقصان اتنا زیادہ نہیں دکھائی دیتا تھا۔ عین اس وقت جب معاملات درست سمت میں جاتے دکھائی دے رہے تھے ایڈم ملنے کے ایک عمدہ کیچ نے مورگن کی 41 گیندوں پر 17 رنز کی مایوس کن اننگز کا خاتمہ کردیا۔

مورگن کے واپس جاتے ہی ایسا لگا کہ نیوزی لینڈ نے پہاڑی سے پتھر نیچے لڑھکا دیا ہے۔ صرف 19 رنز کے اضافے سے آخری 7 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے اور انگلش اننگز منہ کے بل زمین پر آ رہی۔ ٹم ساؤتھی کی اندر اور باہر سوئنگ ہوتی ہوئی گیندوں کو کھیلنے میں ناکام ہوتے ہوئے جیمز ٹیلر صفر، جوس بٹلر 3، کرس ووکس 1، اسٹورٹ براڈ 4 اور اسٹیون فن صفر پر آؤٹ ہوئے، یہاں تک کہ محض 34 ویں اوور میں جو روٹ کی 46 رنز کی اننگز بھی اختتام کو پہنچی اور انگلستان محض 123 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔

ٹم ساؤتھی کی 33 رنز دے کر 7 وکٹیں ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے کسی بھی گیندباز کی بہترین کارکردگی ہے اور چار بلے بازوں کو کلین بولڈ کرنا واقعی شاندار نظارہ تھا۔ ساؤتھی کے علاوہ ٹرینٹ بولٹ، ایڈم ملنے اور ڈینیل ویٹوری کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

نیوزی لینڈ نے حریف کو صرف معمولی مجموعے پر آؤٹ کرنا ہی کافی نہیں سمجھا بلکہ انگلستان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا پورا ارادہ اور انتظام کرکے ہدف کے تعاقب کے لیے میدان میں اترا اور برینڈن میک کولم کی دھواں دار اننگز کی بدولت صرف 7 اوورز میں 105 رنز بنا ڈالے۔ دوسرے اوور میں اسٹورٹ برانڈ کو مسلسل تین چوکے رسید کرنے کے بعد میک کولم نے اسٹیون فن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کے پہلے اوور میں دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 20 رنز بنائے اور دوسرے میں مسلسل چار چھکے لگا کر مزید 29 رنز لوٹ لیے۔ ساتویں اوور میں جمی اینڈرسن کو چوکا لگا کر انہوں نے نیوزی لینڈ کی اننگز کو تہرے ہندسے میں پہنچا دیا لیکن آٹھویں اوور کی پہلی گیند ان کے لیے واپسی کا پروانہ لے کر آئی۔ کرس ووکس کی تیز فل ٹاس گیند کو آگے بڑھ کر کھیلنے کی کوشش ناکام ثابت ہوئی اور گیند وکٹیں بکھیر گئی۔ صرف 25 گیندوں پر 7 چھکوں اور 8 چوکوں سے مزید 77 رنز کی اننگز اپنے اختتام کو پہنچی اور نیوزی لینڈ مزید ایک وکٹ کے نقصان کے بعد 13 ویں اوور میں ہی ہدف تک پہنچ گیا۔

انگلش بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑانے پر ٹم ساؤتھی کو مقابلے کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا اور ایک جامع کارکردگی نے نیوزی لینڈ کی گروپ میں پہلی پوزیشن کو بھی مضبوط کردیا ہے اور ساتھ ہی رن ریٹ کو بھی آسمان پر پہنچا دیا ہے۔

اب نیوزی لینڈ اپنا اگلا مقابلہ 28 فروری کو آسٹریلیا کے خلاف آکلینڈ میں کھیلے گا۔ دوسری طرف انگلینڈ کے لیے صورتحال اب کافی خطرناک ہو چکی ہے۔ اسے اپنے اوسان بحال کرنے کے لیے 23 فروری کو اسکاٹ لینڈ کے خلاف مقابلہ جیتنا ہوگا تبھی وہ سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کے خلاف آئندہ مقابلوں کے لیے تیار ہوسکتا ہے۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلستان

عالمی کپ 2015ء - نواں مقابلہ

20 فروری 2015ءء

بمقام: ویسٹ پیک اسٹیڈیم، ویلنگٹن، نیوزی لینڈ

نتیجہ: نیوزی لینڈ 8 وکٹوں سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: ٹم ساؤتھی

انگلستان رنز گیندیں چوکے چھکے
این بیل ب ساؤتھی 8 17 1 0
معین علی ب ساؤتھی 20 15 4 0
گیری بیلنس ک ولیم سن ب بولٹ 10 26 0 0
جو روٹ ک ویٹوری ب ملنے 46 70 3 0
ایون مورگن ک ملنے ب ویٹوری 17 41 1 0
جیمز ٹیلر ب ساؤتھی 0 2 0 0
جوس بٹلر ک رونکی ب ساؤتھی 3 7 0 0
کرس ووکس ب ساؤتھی 1 2 0 0
اسٹورٹ براڈ ک ویٹوری ب ساؤتھی 4 10 0 0
اسٹیون فن ک ٹیلر ب ساؤتھی 0 8 0 0
جیمز اینڈرسن ناٹ آؤٹ 1 2 0 0
فاضل رنز ل ب 6، و 7 13
مجموعہ 33.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 123

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ٹم ساؤتھی 9 0 33 7
ٹرینٹ بولٹ 10 2 32 1
ایڈم ملنے 5.2 1 25 1
ڈینیل ویٹوری 7 0 19 1
کوری اینڈرسن 2 0 8 0

 

نیوزی لینڈہدف: 124 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
مارٹن گپٹل ب ووکس 22 22 3 0
برینڈن میک کولم ب ووکس 77 25 8 7
کین ولیم سن ناٹ آؤٹ 9 22 1 0
روس ٹیلر ناٹ آؤٹ 5 5 1 0
فاضل رنز ل ب 4، و 8 12
مجموعہ 12.2 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 125

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 5 0 37 0
اسٹورٹ براڈ 2.2 0 27 0
اسٹیون فن 2 0 49 0
کرس ووکس 3 1 8 2