[ریکارڈز] ایک رن پر چار آؤٹ، پاکستان کی شرمناک کارکردگی

2 1,022

کرائسٹ چرچ میں جب پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تو دل کو وہیں کھٹکا لگا کہ ہدف کے تعاقب میں کہیں بلے بازوں کے ہاتھ پیر دوبارہ نہ پھول جائیں اور خدشات کے عین مطابق یہی ہوا۔ جب ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں نے آخری تین اوورز میں 51 رنز حاصل کرکے مجموعے کو 310 رنز تک پہنچا دیا تو اسی وقت ہدف کے تعاقب میں دباؤ میں آ چکا تھا اور یہ دباؤ اس وقت عیاں ہوگیا جب چوتھے اوور میں صرف ایک رن پر پاکستان کی چوتھی وکٹ گری۔

پاکستان صرف 1 رن پر اپنی 4 وکٹیں گنوانا والا تاریخ کا پہلا ملک بنا (تصویر: AFP)
پاکستان صرف 1 رن پر اپنی 4 وکٹیں گنوانا والا تاریخ کا پہلا ملک بنا (تصویر: AFP)

اہم مقابلے کے لیے خصوصی طور پر کھلائے گئے ناصر جمشید دوسری ہی گیند پر آسان کیچ تھما بیٹھے اور اسی اوور کی آخری گیند تجربہ کار یونس خان کی واپسی کا بھی پروانہ ثابت ہوئی۔ جیروم ٹیلر نےپہلے اوور میں دو شکار کرنے کے بعد دوسرے اوور کا اختتام حارث سہیل کی وکٹ کے ساتھ کیا۔ یہ تینوں کھلاڑی صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے اور پاکستان کی جانب سے واحد رن بنانے والے احمد شہزاد اگلے اوور کی پہلی گیند پر گلی میں کیچ دے گئے اور یوں صرف 1 رن پر پاکستان کا پورا ٹاپ آرڈر کوچ وقار یونس کے ساتھ پویلین میں بیٹھا ہوا تھا۔

یہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کوئی ٹیم صرف 1 رن پر اپنے چار کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی ہو۔ اس سے پہلے سب سے کم مجموعے پر چار وکٹیں گنوانے کا "کارنامہ" کینیڈا نے انجام دیا تھا، جو مئی 2006ء میں زمبابوے کے خلاف صرف 4 رنز پر اپنے چار کھلاڑیوں کو گنوا بیٹھا تھا۔

اس بدترین آغاز کے بعد آخر 311 رنز کو حاصل کرنے کی کون سی امید باقی رہ گئی تھی۔ عمر اکمل اور صہیب مقصود کی نصف سنچریوں نے بھی محض شکست کے مارجن کو کم کیا، لیکن عالمی کپ کی تاریخ میں پاکستان کو بدترین شکست سے پھر بھی نہ بچا سکے جو 160 رنز پر آل آؤٹ ہوکر مقابلہ 150 رنز سے ہار گیا۔

ذیل میں ہم آپ کو سب سے کم رنز پر 4 وکٹیں گنوانے والی ٹیموں کی فہرست پیش کررہے ہیں، جو پاکستان کے لیے ایک اور شرمناک اعزاز ہے۔

ایک روزہ میں سب سے کم رنز پر 4 وکٹیں گنوانے والی ٹیمیں

ملک رنز وکٹیں بمقابلہ بمقام بتاریخ
پاکستان 1 4 ویسٹ انڈیز کرائسٹ چرچ 21 فروری 2015ء
کینیڈا 4 4 زمبابوے پورٹ آف اسپین 16 مئی 2006ء
بنگلہ دیش 5 4 سری لنکا پیٹرمیرٹزبرگ 14 فروری 2003ء
سری لنکا 5 4 بنگلہ دیش ڈھاکہ 16 جنوری 2009ء
کینیڈا 5 4 نیدرلینڈز کنگ سٹی 29 اگست 2013ء
بنگلہ دیش 7 4 انگلستان ڈھاکہ 10 نومبر 2003ء
آسٹریلیا 7 4 جنوبی افریقہ کیپ ٹاؤن 3 مارچ 2006ء
بنگلہ دیش 7 4  ویسٹ انڈیز ڈھاکہ 7 دسمبر 2012ء
بنگلہ دیش 8 4  سری لنکا ڈھاکہ 2 نومبر 1988ء
 زمبابوے 8 4 بنگلہ دیش چٹاگانگ 3 نومبر 2009ء
 بھارت 9 4  زمبابوے ٹنبرج ویلز 18 جون 1983ء
 پاکستان 9 4  ویسٹ انڈیز سڈنی 17 دسمبر 1992ء
 پاکستان 9 4  جنوبی افریقہ لاہور 2 نومبر 1997ء