پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شرمناک شکست

1 1,067

ویسٹ انڈیز نے جس طرح ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء کے اہم مقابلے میں پاکستان کو چت کیا تھا، بالکل اسی حکمت عملی کے تحت عالمی کپ 2015ء میں بھی پاکستان کو شکست دے دی ہے۔ پہلے مقابلے میں آئرلینڈ کے ہاتھوں مایوس کن شکست کھانے کے بعد اس نے پورا پورا بدلہ پاکستان سے لیا اور اس کی تمام کمزوریوں کو عیاں کر کے رکھ دیا۔ آخری 10 اوورز میں 115 رنز بنا کر مجموعے کو 310 رنز تک پہنچایا اور جواب میں صرف 25 رنز پر پاکستان کے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے مقابلہ جیت لیا۔ یوں پاکستان اپنے ابتدائی دونوں مقابلوں میں شکست کے بعد مشکلات سے دوچار ہے جبکہ ویسٹ انڈیز اب اعتماد کے ساتھ اپنے اگلے مقابلے کھیلے گا۔

آندرے رسل کی آل راؤنڈ کارکردگی نے ویسٹ انڈیز کو بہت اہم مقابلہ جتوا دیا (تصویر: AFP)
آندرے رسل کی آل راؤنڈ کارکردگی نے ویسٹ انڈیز کو بہت اہم مقابلہ جتوا دیا (تصویر: AFP)

کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے مقابلے میں پاکستان نے ٹاس جیتا اور ابرآلود موسم اور وکٹ پر کچھ گھاس دیکھ کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ پاکستان ہدف کے تعاقب میں ایک کمزور ٹیم ہے۔ بہرحال، صرف 28 رنز پر ویسٹ انڈیز کے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کے بعد یہ فیصلہ درست ثابت ہوا لیکن اس کے بعد کیچ ضائع کرنے اور حریف بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی نے پاکستان کو مقابلے کی دوڑ سے باہر کردیا۔ پاکستان کے کھلاڑیوں نے آسان و مشکل کل چار کیچز چھوڑے جن سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ویسٹ انڈیز کے مڈل آرڈر نے آل راؤنڈر کو بہترین بنیاد فراہم کی۔ تیسری وکٹ پر مارلون سیموئلز اور ڈیرن براوو کی 75 رنز کی شراکت داری نے پاکستان کو ابتدائی اوورز میں ملنے والی فوقیت کا خاتمہ کیا اور جب 40 اوورز کا مرحلہ مکمل ہوا تو اسکور بورڈ پر 194 رنز موجود تھے۔ دنیش رامدین 51 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں رہے جنہوں نے 43 گیندوں پر 7 چوکے بھی لگائے۔ ان کے علاوہ ڈیرن براوو نے 49 رنز بنائے اور ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے۔

اب مقابلے کا اہم ترین مرحلہ یعنی آخری 10 اوورز شروع ہوئے اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے مقابلے کی طرح یہاں بھی ویسٹ انڈیز نے کمال ہی کردیا۔ لینڈل سیمنز، ڈیرن سیمی اور آندرے رسل کی دھواں دار اننگز نے پاکستان کے امکانات کا خاتمہ کردیا۔ ڈیرن سیمی 28 گیندوں پر 30 اور سیمنز 46 گیندوں پر 50 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ آندرے رسل صرف 13 گیندوں پر 42 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ ان کی اننگز میں 4 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے اور انہی کی اننگز کی بدولت ویسٹ انڈیز آخری تین اوورز میں 51 رنز سمیٹنے میں کامیاب ہوا۔

پاکستان کی جانب سے سہیل خان نے 10 اوورز میں 73 رنز دیے، وہاب ریاض نے 67، شاہد آفریدی نے 48 اور محمد عرفان نے 44۔ ان میں شاہد آفریدی کو کوئی وکٹ نہیں ملی جبکہ حارث سہیل نے 9 اوورز میں 62 رنز کھائے اور دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

311 رنز کے ہدف کو دیکھتے ہی پاکستان کے بلے بازوں کے ہاتھ پیر پھول چکے تھے اور جس طرح انہوں نے کھیل کا آغاز کیا، ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ وہ جیت کے لیے میدان میں اترے ہی نہیں ہیں۔ پہلے اوور میں ناصر جمشید ایک مرتبہ پھر پل کرنے کی کوشش میں کیچ دے گئے اور آخری گیند پر جیروم ٹیلر کی ایک خوبصورت گیند یونس خان کی اننگز کا خاتمہ کرگئی۔ ابھی کھلاڑی سانس ہی نہ لینے پائے تھے کہ ٹیلر نے اگلے اوور کی پہلی گیند پر حارث سہیل کو بھی واپسی کا پروانہ تھما دیا۔ چوتھے اوور کا آغاز جیسن ہولڈر کے ہاتھوں احمد شہزاد کی وکٹ کے ساتھ ہوا اور یوں صرف 1 رن پر پاکستان اپنے چار بہترین بلے بازوں سے محروم ہوچکا تھا۔ یہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ جب کسی ٹیم کی چار وکٹیں صرف ایک رن پر گری ہوں۔ کچھ دیر میں مصباح الحق بھی ان بلے بازوں کے ساتھ ڈریسنگ روم میں موجود تھے اور اسکور بورڈ پر صرف 25 رنز کا ہندسہ جگمگا رہا تھا۔ جس طرح ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز نے آخری اوورز لوٹنے کے بعد پاکستان کی بیٹنگ کا جنازہ نکال دیا تھا، بالکل وہی داستان کرائسٹ چرچ میں بھی نظر آ رہی تھی۔

عمر اکمل اور صہیب مقصود نے 80 رنز کی شراکت داری قائم کی لیکن دونوں ایک بڑی اننگز کا موقع ضائع کر بیٹھے۔ صہیب 50 اور عمر اکمل 59 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ شاہد آفریدی کی اننگز صرف 28 رنز پر تمام ہوئی۔ پاکستان کی پوری ٹیم 39 اوورز کے اختتام پر 160 رنز پر آؤٹ ہوگئی اور یوں ویسٹ انڈیز 150 رنز سے میچ جیت گیا۔ یعنی پاکستان کے خلاف اس کی سب سے بڑی جیت اور عالمی کپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی بدترین شکست۔

ویسٹ انڈیز نے ان تمام ناقدین کو خاموش کردیا ہے، جو آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد اسے کوارٹر فائنل کی دوڑ سے بھی باہر سمجھ رہے تھے۔

آندرے رسل کو دھواں دار اننگز اور پھرپاکستان کی تین قیمتی وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان کو اب 8 دن کا وقفہ میسر ہے، اور وہ یکم مارچ کو زمبابوے سے کھیلے گا جبکہ ویسٹ انڈیز 24 فروری کو زمبابوے ہی کا سامنا کرے گا جہاں جیتنے کی صورت میں اس کے حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز

عالمی کپ 2015ء - دسواں مقابلہ

21 فروری 2015ء

بمقام: ہیگلے اوول، کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ

نتیجہ: ویسٹ انڈیز 150 رنز سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: آندرے رسل

ویسٹ انڈیز رنز گیندیں چوکے چھکے
ڈیوین اسمتھ ک حارث ب سہیل 23 27 4 0
کرس گیل ک وہاب ب عرفان 4 14 0 0
ڈیرن براوو ریٹائرڈ ہرٹ 49 78 3 0
مارلون سیموئلز ک متبادل ب حارث 38 52 4 0
دنیش رامدین ک متبادل ب حارث 51 43 7 0
لینڈل سیمنز رن آؤٹ 50 46 4 2
ڈیرن سیمی ک آفریدی ب وہاب 30 28 3 1
آندرے رسل ناٹ آؤٹ 42 13 3 4
فاضل رنز ب 2، ل ب 6، و 14، ن ب 1 23
مجموعہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 310

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد عرفان 10 0 44 1
سہیل خان 10 1 73 1
شاہد آفریدی 10 0 48 0
حارث سہیل 9 0 62 2
وہاب ریاض 10 0 67 1
صہیب مقصود 1 0 8 0

 

پاکستانہدف: 311 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ناصر جمشید ک رسل ب ٹیلر 0 2 0 0
احمد شہزاد ک سیمنز ب ہولڈر 1 10 0 0
یونس خان ک رامدین ب ٹیلر 0 1 0 0
حارث سہیل ک متبادل ب ٹیلر 0 6 0 0
مصباح الحق ک گیل ب رسل 7 21 1 0
صہیب مقصود ک بین ب سیمی 50 66 4 1
عمر اکمل ک اسمتھ ب رسل 59 71 5 1
شاہد آفریدی ک ہولڈر ب بین 28 26 4 0
وہاب ریاض ک رامدین ب رسل 3 13 0 0
سہیل خان ک رامدین ب بین 1 8 0 0
محمد عرفان ناٹ آؤٹ 2 11 0 0
فاضل رنز ل ب 3، و 5، ن ب 1 9
مجموعہ 39 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 160

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیروم ٹیلر 7 1 15 3
جیسن ہولڈر 7 2 23 1
آندرے رسل 8 2 33 3
ڈیرن سیمی 8 0 47 1
سلیمان بین 9 0 39 2