پراعتماد ویسٹ انڈیز اور پرعزم زمبابوے مدمقابل

0 1,068

پاکستان کو شرمناک شکست سے دوچار کرنے والے ویسٹ انڈیز اور ابتدائی دونوں مقابلوں میں بھرپور اعتماد کے ساتھ کھیلنے والے زمبابوے کے مابین گروپ 'بی' کا ایک اہم مقابلہ اب سے چند گھنٹے بعد آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں کھیلا جائے گا۔

اپنے پہلے مقابلے میں آئرلینڈ کے ہاتھوں غیر متوقع شکست کے بعد ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 150 رنز کی بدترین شکست دے کر اپنی فتوحات کا کھاتہ کھولا۔ جبکہ زمبابوے جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ہارنے کے بعد پچھلے مقابلے میں متحدہ عرب امارات کو شکست دے کر دو پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔
گو کہ دونوں ممالک کے باہم کھیلے گئے 44 ایک روزہ مقابلوں میں سے 34 میں فتوحات ویسٹ انڈیز کو نصیب ہوئیں لیکن آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست نے ثابت کیا ہے کہ عالمی کپ میں اب بھی اپ سیٹ ممکن ہے۔ گو کہ آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کو زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن اہم آل راؤنڈر آندرے رسل کہتے ہیں کہ ٹیم اب فارم میں آ گئی ہے۔

پاکستان کے خلاف مقابلے کے مردِ میدان آندرے رسل نے کہا کہ "آئرلینڈ سے ہارنے کے بعد پاکستان کے خلاف ایسی جیت حاصل کرنا بہت خوشگوار تھا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ویسٹ انڈیز کیا کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہمارا دن ہو تو ہم کسی کو بھی ہرا سکتے ہیں اور اب کوشش ہوگی کہ فتوحات کی راہ پر ایسے ہی چلتے رہیں۔"
ویسٹ انڈیز کے اہم بلے باز کرس گیل کی خراب فارم ان کے پرستاروں کے لیے باعث فکر ہے۔ وہ پاکستان کے خلاف بھی صرف 4 رنز بنا سکے تھے اور گزشتہ 19 اننگز میں اُن کا اوسط محض 14.42 ہے۔ ایک روزہ کرکٹ میں آخری سنچری بنائے ہوئے انہیں ڈیڑھ سال سے بھی زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ علاوہ ازیں ویسٹ انڈیز کے لیے دوسرا دھچکا ڈیرن براوو کا زخمی ہوجانا ہے۔ براوو پاکستان کے خلاف مقابلے کے دوران ران میں تکلیف کی وجہ سے ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے تھے اور کم از کم زمبابوے کے خلاف میچ تو نہیں کھیل سکیں گے۔

دوسری جانب زمبابوے کے حوصلے بلند ہیں اور ایلٹن چگمبورا کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم ویسٹ انڈیز کو ہرانے کے ارادے سے کھیلے گی۔ زمبابوے نے پہلے مقابلے میں جنوبی افریقہ سے شکست کے باوجود اپنی کارکردگی سے داد و تحسین سمیٹی تھی اور بعد ازاں متحدہ عرب امارات کو شکست دی۔ اس مقابلے میں ناقابلِ شکت 76 رنز بنانے والے شاں ولیمز نے کہا کہ بہتر سے بہترین کارکردگی پیش کرنا زمبابوے کا عزم ہے اور کرس گیل جیسے بلے باز کے سامنے ہمیں بہت اچھا کھیل پیش کرنا ہوگا ورنہ وہ اکیلے ہی ویسٹ انڈیز کو جتوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دونوں ٹیموں نے اپنا ابتدائی مقابلہ ہارا، پھر دوسرے میں کامیابی حاصل کی اور اگلے مرحلے تک پہنچنے کے لیے دونوں کے لیے یہ مقابلہ بہت اہم ہے۔