قابل دید معرکہ آرائی، تنازع کے بعد آئرلینڈ فاتح

0 1,111

ابھی شائقین کرکٹ پاک-جنوبی افریقہ مقابلے کے سحر سے ہی نہیں نکلے تھے کہ زمبابوے-آئرلینڈ کے معرکے نے انہیں جکڑ لیا۔ ایک ایسا مقابلہ جس میں سب کچھ تھا، عمدہ بلے بازی، شاندار فیلڈنگ اور بہترین باؤلنگ، سنسنی، جوش، ہیجان، جذبات اور ہاں! تنازع بھی، اور اختتام اس طرح ہوا کہ زمبابوے ریکارڈ 332 رنز کے ہدف کو حاصل نہ کرسکا اور آئرلینڈ نے 5 رنز سے مقابلہ جیت کر اپنے کوارٹر فائنل میں پہنچنے کے امکانات بڑھا لیے ہیں۔

جس طرح زمبابوے کے پڑوسی جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیتا اور حریف کو دعوت دی، اسی طرح زمبابوے نے بھی پروٹیز کی تقلید کی اور آئرش بلے بازوں کو طبع آزمائی کا موقع دیا۔ تیسرے ہی اوور پال اسٹرلنگ کی صورت میں زمبابوے نے پہلا شکار کیا لیکن اس کے بعد ان کے گیندبازوں کی شامت آ گئی۔ پہلے کپتان ولیم پورٹرفیلڈ اور ایڈ جوائس نے 20 اوورز میں مجموعے کو 79 رنز تک پہنچایا اور 29 رنز بنانے والے کپتان کی روانگی کے بعد اینڈی بالبرنی نے جوائس کا بھرپور ساتھ دیا اور دونوں نے تیسری وکٹ پر 138 رنز بنا کر ایک بڑے اسکور کی مستحکم بنیاد رکھ دی۔ جوائس نے اپنی تیسری ایک روزہ سنچری 96 گیندوں پر مکمل کی اور 103 گیندوں پر 112 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ زمبابوے کے لیے اب مقابلے میں واپس آنا بہت مشکل تھا کیونکہ ایک طرف بالبرنی بہترین کارکردگی دکھا رہے تھے تو دوسرے کنارے سے تمام ہی برق رفتار بلے باز باقی تھے۔ بالبرنی بہت بدقسمت رہے کہ اپنی پہلی ایک روزہ سنچری سے محروم رہے۔ وہ 97 رنز بنانے کے بعد اسی طرح رن آؤٹ ہوئے جیسے پاک-جنوبی افریقہ مقابلے میں سرفراز احمد ہوئے تھے۔ بالبرنی نے 79 گیندیں کھیلیں اور 4 چھکے اور 7 چوکے لگائے۔ آخر میں گیری ولسن کے 13 گیندوں پر 25 رنز نے 331 رنز تک پہنچنے میں مدد دی۔ زمبابوے نے 8 وکٹیں تو حاصل کیں لیکن کافی دیر ہو چکی تھی بلکہ مقابلہ گرفت سے نکل گیا تھا کیونکہ 332 کے ہدف کا تعاقب کرنا ایک بہت مشکل امر تھا۔

پھر تعاقب میں زمبابوے کا آغاز بھی مثالی نہیں تھا۔ سکندر رضا کے بعد چامو چی بھابھا اہم بلے باز ہملٹن ماساکاز بھی آؤٹ ہوئے تو اسکور محض 41 رنز تھا۔ جو کسر رہ گئی تھی وہ 74 کے مجموعے پر سولومن میرے کے آؤٹ ہونے سے پوری ہوگئی۔ ایسا لگتا تھا زمبابوے ہتھیار ڈال دے گا لیکن عالمی کپ میں بڑے بڑے اہداف کے قریب پہنچنے والا زمبابوے اتنی آسانی سے ہار کیسے مان لیتا؟ برینڈن ٹیلر اور شاں ولیمز نے چوتھی وکٹ پر 149 رنز جوڑ کر اینٹ کا جواب پتھر سے دیا۔ یہ دونوں بلے باز جب تک کریز پر موجود رہے، زمبابوے کے امکانات روشن و رخشاں رہے، خاص طور پر چوتھی ون ڈے سنچری کی تکمیل کے بعد تو ٹیلر ہر گیند کے ساتھ زمبابوے کو منزل کے قریب پہنچاتے رہے لیکن بدقسمتی نے 38 ویں اوور میں زمبابوے کو آ لیا۔ ٹیلر 91 گیندوں پر 121 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے اور اس کے ساتھ ہی مقابلہ ریت کی طرح ہاتھ سے نکلنے لگا۔ نئے بلے باز کریگ ایروائن انتہائی غیر ذمہ دارانہ ریورس سوئپ کھیلتے ہوئے کیچ دے گئے۔ پھر بھی دوسرے کنارے سے شاں ولیمز کی موجودگی سے ڈھارس بندھی ہوئی تھی۔ انہوں نے 47 ویں اوور میں اسکور کو 300 تک پہنچا دیا جب میچ کا فیصلہ کن، اور متنازع ترین، مرحلہ آیا۔ ولیمز نے کیون اوبرائن کی گیند کو لیگ سائیڈ پر اچھال دیا، جب گیند فضا میں بلند ہوئی تو اسی وقت اندازہ ہو رہا تھا کہ یہ چھکے کے لیے جائے گی لیکن جان مونی نے اسے کیچ کرلیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ان کا الٹا قدم باؤنڈری لائن سے ٹکرایا ہے لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے شفاف کیچ تھاما ہے۔ درجنوں بار اور مختلف زاویوں سے ری پلیز دیکھنے کے باوجود کچھ واضح نہیں ہوا، کیونکہ معاملہ انچوں کا نہیں بلکہ چند ملی میٹرز کا تھا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان کا پیر رسی کو چھوا ہو، یہ بھی ممکن ہے کہ مونی درست کہہ رہے ہوں۔ بہرحال، تیسرے امپائر نے واضح شہادت نہ پاتے ہوئے فیلڈ امپائر کے فیصلے سے اتفاق کیا اور ولیمز اپنی پہلی ایک روزہ سنچری سے صرف 4 رنز کے فاصلے سے محروم رہ گئے۔ بلکہ اس اہم یہ کہ مقابلہ زمبابوے کی گرفت سے نکل گیا۔ 49 ویں اوور میں تواندا ماپوریوا کے ایک چھکے اور دو چوکوں سے ماحول باندھ دیا کیونکہ اس کے بعد ایک اوور میں صرف 7 رنز کی ضرورت تھی لیکن ایلکس کوسیک نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا۔ پہلی گیند پر ریگس چکابوا آؤٹ ہوئے اور تیسری گیند پر ماپوریوا کی صورت میں آخری وکٹ گرتے ہی مقابلے کا فیصلہ ہوگیا۔

آئرلینڈ چھ پوائنٹس حاصل کرنے پر خوش تو بہت ہوگا لیکن تنازع کی بازگشت کافی دیر تک سنائی دی یہاں تک کہ تقریب تقسیم انعامات میں بھی اس کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور کئی ماہرین نے بھی امپائر کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اب حقیقت کیا ہے، یہ جان مونی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا لیکن ان کا یہ کیچ آئرلینڈ کو عالمی کپ کے کوارٹر فائنل کے بہت قریب لے آیا ہے جسے اب اپنے باقی دو مقابلوں میں سے صرف ایک جیتنے کی ضرورت ہے۔ یہ الگ بات کہ آخری دونوں مقابلے بھارت اور پاکستان جیسے سخت حریفوں کے خلاف ہیں۔

آئرلینڈ بمقابلہ زمبابوے

عالمی کپ 2015ء - تیسواں مقابلہ

بتاریخ 7 مارچ 2015ء

بمقام: بیلیریو اوول، ہوبارٹ، آسٹریلیا

نتیجہ: آئرلینڈ 5 رنز سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: ایڈ جوائس

 آئرلینڈ رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
ولیم پورٹرفیلڈ کیچ ماساکازا بولڈ ولیمز 29 61 1 0 47.54
پال اسٹرلنگ کیچ ولیمز بولڈ پنیانگرا 10 11 2 0 90.91
ایڈ جوائس کیچ ایروائن بولڈ چتارا 112 103 9 3 108.74
اینڈی بلبرنی رن آؤٹ (ماپوریوا) 97 79 7 4 122.78
کیون اوبرائن کیچ چکابوا بولڈ چتارا 24 22 4 0 109.09
گیری ولسن کیچ چکابوا بولڈ ولیمز 25 13 3 1 192.31
جان مونی بولڈ ولیمز 10 4 2 0 250.0
نیال اوبرائن کیچ پنیانگرا بولڈ چتارا 2 4 0 0 50.0
جارج ڈوکریل ناٹ آؤٹ 5 3 0 0 166.67
ایلکس کوسیک ناٹ آؤٹ 2 3 0 0 66.67
فاضل رنز  ل ب 4، و 8، ن ب 3 15
کل رنز 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 331
گیندبازی (زمابوے) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈ اکانمی ریٹ
تناشی پنیانگرا 9.0 0 69 1 1 1 7.66
ٹینڈائی چتارا 10.0 0 61 3 1 4 6.1
تواندا ماپوریوا 10.0 0 56 0 0 1 5.6
سکندر رضا 9.0 0 51 0 0 0 5.66
شاں ولیمز 9.0 0 72 3 1 2 8.0
ہملٹن ماساکازا 3.0 0 18 0 0 0 6.0
 زمبابوے (ہدف: 332 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
چامو چی بھابھا کیچ پورٹرفیلڈ بولڈ کوسیک 18 32 3 0 56.25
سکندر رضا کیچ اسٹرلنگ بولڈ مونی 12 19 2 0 63.16
سولومن میرے کیچ کوسیک بولڈ ڈوکریل 11 21 1 0 52.38
ہملٹن ماساکازا کیچ ولسن بولڈ برائن 5 7 0 0 71.43
برینڈن ٹیلر کیچ برائن بولڈ کوسیک 121 91 11 4 132.97
شاں ولیمز کیچ مونی بولڈ برائن 96 83 7 2 115.66
کریگ ایروائن کیچ اوبرائن بولڈ میک برائن 11 16 1 0 68.75
ریگس چکابوا بولڈ کوسیک 17 16 1 0 106.25
تناشی پنیانگرا کیچ پورٹرفیلڈ بولڈ مونی 5 5 0 0 100.0
تواندا ماپوریوا کیچ پورٹرفیلڈ بولڈ کوسیک 18 7 2 1 257.14
ٹینڈائی چتارا ناٹ آؤٹ 1 1 0 0 100.0
فاضل رنز ل ب 8، و 2، ن ب 1 11
کل رنز 49.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 326
گیند بازی (آئرلینڈ) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈ اکانمی ریٹ
ایلکس کوسیک 9.3 2 32 4 0 1 3.36
جان مونی 10.0 0 58 2 0 1 5.8
کیون اوبرائن 10.0 0 90 2 0 0 9.0
جارج ڈوکریل 10.0 0 56 1 0 0 5.6
اینڈی میک برائن 8.0 0 56 1 0 0 7.0
پال اسٹرلنگ 2.0 0 26 0 1 0 13.0