آسٹریلیا فاتح، اسکاٹ لینڈ بے مراد

3 1,078

اپنے تیسرے عالمی کپ میں بھی ایک بار بھی جیت کا مزا نہ چکھنے والے اسکاٹ لینڈ سے یہ توقع لگانا کہ وہ آسٹریلیا کو زیر کرے گا، ناممکن کو طلب کرنا تھا۔ نتیجہ وہی نکلا، جس کا 99 اعشاریہ 99 فیصد امکان تھا، آسٹریلیا جیت گیا، گروپ میں دوسرا مقام بھی حاصل کرلیا اور اسکاٹ لینڈ کو ایک اور عالمی کپ سے بے مراد واپس بھیج دیا۔

ہوبارٹ میں کھیلے گئے اس مقابلے میں بارش نے تسلسل کو متعدد بار توڑا، جو آسٹریلیا کے لیے بہت تشویشناک بات تھی کیونکہ اگر اس کا ایک اور مقابلہ بارش کی نذر ہوجاتا تو اسے گروپ میں تیسری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑتا اور کوارٹر فائنل میں جنوبی افریقہ جیسا سخت حریف اس کے مدمقابل آتا۔ لیکن اس نے 131 رنز کا معمولی ہدف محض 16 ویں اوور میں حاصل کرکے اس ابھرتے ہوئے خطرے کو دبا دیا۔

آسٹریلیا کی جیت کے معمار مچل اسٹارک تھے، جنہوں نے اب تک عالمی کپ میں اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا ہے اور اب 4 وکٹوں کے حصول کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں لینے والے گیندباز بن گئے ہیں۔ ان کی باؤلنگ کے سامنے پہلے اسکاٹ لینڈ کے دو مستند ترین بلے باز کائل کوئٹزر اور کیلم میکلوڈ ڈھیر ہوئے اور پھر آخر میں انہوں نے جوش ڈیوی اور این وارڈلا کی وکٹیں بھی حاصل کیں۔ درمیان میں انہوں نے معاملات ساتھی گیندبازوں کو سونپے جن کے سامنے سوائے میٹ ماچن کے کوئی جم کر نہیں کھیل سکا اور پوری ٹیم 26 ویں اوور میں 130 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

اسٹارک نے صرف 14 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ تین وکٹیں پیٹرک کمنز نے حاصل کیں۔ البتہ ان کے 7 اوورز میں 42 رنز پڑے۔ ایک، ایک وکٹ شین واٹسن، مچل جانسن اور گلین میکس ویل کو بھی ملی۔

جواب میں آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے خود اوپنر بننے کا فیصلہ کیا اور آرون فنچ کے ساتھ میدان میں آترے، جو محض چوتھے اوور میں ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ پھر اگلے 9 اوورز میں کلارک نے واٹسن کے ساتھ مل کر 58 رنز کا اضافہ کیا لیکن صرف تین گیندوں کے فرق سے دونوں کی وکٹیں گرگئیں۔ واٹسن 24 رنز بنانے کے وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے جبکہ مائیکل لیسک کے ایک شاندار کیچ نے کلارک کو نصف سنچری سے محروم کیا۔

بہرحال، جیمز فاکنر اور ڈیوڈ وارنر نے یقینی بنایا کہ آسٹریلیا ہدف تک پہنچنے میں زیادہ وقت نہ لے اور 16 ویں اوور کی دوسری گیند پر آسٹریلیا نے منزل کو پا لیا۔ مچل اسٹارک بہترین گیندبازی پر مردِ میدان کا اعزاز لینے میں کامیاب رہے۔

اس انتہائی یکطرفہ مقابلے میں صرف 246 گیندیں پھینکی جا سکیں، جو عالمی کپ کی تاریخ کا سب سے مختصر مقابلہ ثابت ہوا۔

آسٹریلیا اب کوارٹر فائنل میں گروپ 'بی' میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم سے مقابلہ کرے گا، جو ممکنہ طور پر پاک-آئرلینڈ مقابلے کی فاتح ٹیم ہوگی۔ یہ مقابلہ 20 مارچ کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا بمقابلہ اسکاٹ لینڈ

عالمی کپ 2015ء - چالیسواں مقابلہ

بتاریخ: 14 مارچ 2015ء

بمقام: بیلیریو اوول، ہوبارٹ، آسٹریلیا

نتیجہ: آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: مچل اسٹارک

 اسکاٹ لینڈ رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
کائل کوئٹزر ک اسمتھ ب اسٹارک 0 11 0 0 0.0
کیلم میکلوڈ ک وارنر ب اسٹارک 22 19 5 0 115.79
میٹ ماچن ک وارنر ب کمنز 40 35 6 0 114.29
پریسٹن مومسن ک اسٹارک ب واٹسن 0 2 0 0 0.0
فریڈی کولمین ک کلارک ب جانسن 0 7 0 0 0.0
رچی بیرنگٹن ک وارنر ب میکس ویل 1 6 0 0 16.67
میتھیو کراس ک ہیڈن ب کمنز 9 20 2 0 45.0
جوش ڈیوی ب اسٹارک 26 35 4 0 74.29
روب ٹیلر ک ہیڈن ب کمنز 0 6 0 0 0.0
مائیکل لیسک ناٹ آؤٹ 23 11 4 0 209.09
این وارڈلا ب اسٹارک 0 2 0 0 0.0
فاضل رنز ل ب 1، و 8 9
کل رنز 25.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 130
گیندبازی (آسٹریلیا) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
مچل اسٹارک 4.4 1 14 4 0 1 3.0
پیٹرک کمنز 7.0 1 42 3 0 1 6.0
شین واٹسن 3.0 0 18 1 0 0 6.0
مچل جانسن 4.0 1 16 1 0 1 4.0
گلین میکس ویل 4.0 0 24 1 0 1 6.0
جیمز فاکنر 3.0 0 15 0 0 1 5.0
 آسٹریلیا (ہدف: 131 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
مائیکل کلارک ک لیسک ب وارڈلا 47 47 7 2 100.0
آرون فنچ ک کولمین ب ٹیلر 20 10 3 1 200.0
شین واٹسن ک کراس ب ڈیوی 24 23 4 0 104.35
جیمز فاکنر ناٹ آؤٹ 16 6 2 1 266.67
ڈیوڈ وارنر ناٹ آؤٹ 21 6 2 2 350.0
فاضل رنز ل ب 2، و 3 5
کل رنز 15.2 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 133
گیندبازی (اسکاٹ لینڈ) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
این وارڈلا 5.0 0 57 1 0 1 11.4
روب ٹیلر 5.0 0 29 1 0 0 5.8
جوش ڈیوی 5.0 1 38 1 0 1 7.6
مائیکل لیسک 0.2 0 7 0 0 1 21.21