پروٹیز بلے باز جواب دے گئے؛ بھارت 1 رن سے فتحیاب

3 1,057

حتمی نتیجہ:
بھارت: 190 (یوراج سندھ: 53، ٹسوٹسوبے: 22/4)
جنوبی افریقہ: 189 (گریم اسمتھ 77، مناف پٹیل: 29/4)
بھارت 1 رنز سے کامیاب

بھارت کے دورہ جنوبی افریقہ کے دوران کھیلی جانے والی 5 ایک روزہ میچز کی سیریز کا دوسرا میچ وانڈرز اسٹیڈیم جوہانسبرگ میں کھیلا گیا۔ اور تمام تر توقعات اور میچ کی صورتحال کے باوجود یہ معرکہ انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے 1 رنز سے جیت لیا۔ گزشتہ میچ میں بھارتی بلے بازوں کی خراب کارکردگی کا سلسلہ اس میچ میں بھی جاری رہا۔ تاہم بھارتی بالرز نے اس بار توقعات سے بڑھ کر بالنگ کرتے ہوئے بلے میزبان ٹیم کو ناکوں چنے چبوائے۔ خصوصاً بھارتی میڈیم فاسٹ بالر مناف پٹیل نے میچ کے آخری لمحات میں جس طرح میچ کا نقشہ پلٹا، اس پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا جانا حق بجانب ہے۔

گریم اسمتھ کے بولڈ ہونے کا منظر (© اے ایف پی)

محض 191 رنز کے ہدف کا تعاقب میں جنوبی افریقہ کو پہلا نقصان 7 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا جب ہاشم آملہ صرف 4 رنز بنانے کے بعد مناف پٹیل کی گیند پر مہندرا سنگھ دھونی کے ہاتھوں وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ اس موقع پر کپتان گریم اسمتھ نے ذمہ داری بیٹنگ پیش کرتے ہوئے کولن انگرام کے ساتھ 59 رنز کی شراکت قائم کی۔ انگرام 25 رنز بنانے کے بعد ہربھجن سنگھ کی ایک خوبصورت گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اس کے بعد اے بی ڈیویلیئرز اور جے پی ڈیومینی نے کپتان کا ساتھ دینے کی کوشش تاہم دونوں بیٹسمین زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے اور بالترتیب 8 اور 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اس موقع پر ڈیوڈ ملر نے کپتان گریم اسمتھ کا ساتھ دیتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھایا۔ گریم اسمتھ نے بھارتی بالرز کا دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے ان کی ہر خراب گیند کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ایک روزہ مقابلوں میں اپنے 6000 رنز بھی مکمل کرلیے۔ 152 کے مجموعی اسکور پر گریم اسمتھ 8 چوکوں سے مزین 77 رنز کی شاندار اننگ کھیلنے کے بعد پٹیل کا شکار بنے۔ اسمتھ وکٹ گرنے پر پہلی بار جنوبی افریقی سپورٹرز کے ماتھے پر شکنیں ابھر آئیں جبکہ بھارتی سپورٹرز کی جان میں جان آگئی۔

اسمتھ کے بعد ڈیوڈ ملر 25 اور جوہان بوتھا 4 رنز کے انفراد اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ ان دونوں کھلاڑیوں کی رخصتی کا انتظام ظہیر خان نے یکے بعد دیگرے دو اوورز میں کیا۔ دوسرے اینڈ پر یورراج سنگھ نے ڈیل اسٹین کی جلد بازی کا خاتمہ کیا اور مڈ وکٹ پر موجود مرلی وجے کی تھرو پر انہیں رن آؤٹ کردیا۔ ڈیل اسٹین کے 6 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم کا اسکور 177/8 ہوگیا۔ اس موقع پر بالنگ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے مورکل نے سریش رائنا کو ایک چوکا رسید کر کے دباؤ کم کیا اور جیت کی امید دلا دی۔ 188/8 کے مجموعی اسکور پر جیت کے لیے درکار 3 رنز کے حصول کے لیے مورکل نے مناف پٹیل کی گیند پر وننگ اسٹروک کھیلنے کی کوشش جس میں وہ اپنی ہی وکٹ گنوا بیٹھے۔ وہ ایک چوکے کی مدد سے 6 رنز بنا سکے۔ بالنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے ٹسوٹسوبے جیت کے لیے درکار 3 رنز کے حصول میں مدد کے لیے پارنل کا ساتھ دینے میدان میں اترے لیکن صرف ایک رنز لینے کے بعد مناف پٹیل نے 43 ویں اوور میں پوائنٹ کے فیلڈر یووراج سنگھ کی مدد سے پارنل کو قابو کرلیا اور یوں بھارت کو ایک رنز کی ناقابل یقین فتح نصیب ہوئی۔ پارنل 16 رنز بنا سکے جبکہ ٹسوٹسوبے 1 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

مناف پٹیل میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ تھامے مسکرا رہے ہیں (© گیٹی امیجز)

اس سے قبل بھارتی کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کو امید تھی کہ ان کی طویل بیٹنگ لائن اپ 270 رنز تک مجموعہ جمع کرلے گی تاہم ان کی یہ خواہش جنوبی افریقی پیس اٹیک نے مٹی ملا دی۔ بھارت نے اننگ کا نستباً بہتر آغاز کیا۔ اس کی پہلی وکٹ 21 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب ٹسوٹسوبے نے مرلی وجے (16) کو مورکل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروادیا۔ اس کے بعد سچن ٹنڈولکر اور ورات کوہلی نے ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا۔ 63 کے مجموعی اسکور پر ورات کوہلی (22) ڈیوڈ ملر کی براہ راست تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے۔ اگلے ہی اوور میں جوہان بوتھا نے اس وقت سچن ٹنڈولکر (24) کا کام تمام کردیا جب ٹیم کا مجموعی اسکور 67 رنز تھا۔ 3 کھلاڑیوں کے نقصان کے بعد یووراج سنگ اور کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے میدان سنبھالا اور 83 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس شراکت داری کو ٹسوٹسوبے نے تمام کیا۔ انہوں نے 150 کے مجموعی اسکور پر پہلے یووراج سنگھ (53)، 169 کے مجموعی اسکور پر سریش رائنا (11) اور 172 کے مجموعی اسکور پر دھونی (38) کو چلتا کیا۔ باقی کا کام مورن مورکل اور ڈیل اسٹین نے تمام کردیا۔ مورکل نے ہربھجن (3) جبکہ اسٹین نے ظہیر خان (0) اور اشیش نہرا (6) کو ٹھکانے لگایا۔ 48 ویں اوور میں 190 رنز پر بھارتی اننگ کا اختتام ہوا تو مناف پٹیل 6 رنز بناکر کریز پر موجود تھے۔ جنوبی افریقہ کی شاندار بالنگ کارکردگی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت کی آخری 6 وکٹیں محض 40 کے اضافہ سے گریں۔

مناف پٹیل کو 8 اوورز میں 29 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ بھارت کی جنوبی افریقہ کے خلاف 1 رن سے سنسنی خیز اور ڈرامائی فتح کے بعد سیریز 1-1 سے برابر ہوچکی ہے۔ اب دونوں ٹیموں کے لیے سیریز جیتنے کے یکساں مواقع موجود ہیں۔ تاہم بھارت کے لیے ماسٹر بلاسٹر سچن ٹنڈولکر کے ان فٹ ہوجانے کی خبریں پریشانی کا باعث ہیں۔ بھارتی بیٹنگ لائن اپ وریندر سہواگ اور گوتھ گھمبیر کی عدم موجودگی کے باعث پہلے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے اور اگر اب ماسٹر بلاسٹر رخصت ہوجاتے ہیں تو بھارت کے لیے آئندہ میچز میں کامیاب ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہوگی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اگلا میچ کیپ ٹاؤن میں 18 جنوری کو کھیلا جائے گا۔