”کپ تو واپس کرنا پڑے گا“، بھارت عالمی کپ سے باہر ہوگیا

4 1,366

فٹ بال کے عالمی کپ 2014ء میں جب برازیل کو دنیا کی کوئی طاقت روکتی نہیں دکھائی دیتی تھی تو سیمی فائنل میں جرمنی نے اسے تاریخ کی بدترین شکست سے دوچار کیا اور عالمی اعزاز کی دوڑ سے باہر کردیا۔ اپنے ہی میدانوں پر ایک کے مقابلے میں 7 گولوں سے شکست شاید برازیل کبھی نہ بھولے۔ اسی طرح بھارت بھی شاید کرکٹ کے عالمی کپ 2015ء کے سیمی فائنل کو کبھی نہیں بھولے گا۔ ٹورنامنٹ کے تمام مقابلے جیتنے کے بعد فائنل-4 میں اعتماد کے ساتھ قدم رکھنے والے دفاعی چیمپئن کو میزبان آسٹریلیا کے ہاتھوں 95 رنز کی بھاری بھرکم شکست ہوئی ہے اور یوں مسلسل دوسری بار عالمی کپ جیتنے کا خواب چکناچور ہوگیا۔

آسٹریلیا نے ایک جامع کارکردگی پیش کی، پہلے بلے بازی میں 328 رنز بنا کر اپنی اہلیت ثابت کی، بھارت کے گیندبازوں کے 'پر' کاٹ کر ان کی بلند پروازی کا خاتمہ کیا اور انہیں اسی مقام پر واپس لائے، جہاں وہ ٹورنامنٹ سے پہلے تھے۔ پھر اپنے گیندبازوں کے بل بوتے پر بھارت جیسی مضبوط بیٹنگ لائن کو محض 233 رنز پر ڈھیر کردیا۔ یوں آسٹریلیا نے نہ صرف عالمی کپ کے سیمی فائنل میں ہمیشہ اپنی کامیابی کا ریکارڈ برقرار رکھا بلکہ ساتویں بار عالمی کپ کے فائنل میں بھی پہنچ گیا جہاں اس کا مقابلہ اتوار کو نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوگا۔

آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک کی قسمت اچھی تھی کہ ٹاس انہوں نے جیتا۔ پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور محض 15 رنز کے مجموعے پر پہلی ناکامی سمیٹی۔ اوپنر ڈیوڈ وارنر صرف 12 رنز بنانے کے بعد امیش یادو کی گیند پر بنا کر وکٹ دے گئے۔ لیکن اسٹیون اسمتھ کی بھارت کے خلاف ایک اور کمال اننگز نے میچ کو بھارت کے حق میں نہیں جانے دیا۔ اسمتھ جو گزشتہ چند ماہ میں بھارت کے خلاف کئی شاہکار اننگز کھیل چکے ہیں، آج اپنے کیریئر کی ایک اور یادگار ترین باری کھیلی۔ عالمی کپ کے سیمی فائنل میں سنچری بنانا ہر بلے باز کا خواب ہوتا ہے، جسے اسمتھ نے آج پورا کیا۔ آرون فنچ کے ساتھ ان کی 182 رنز کی شراکت داری نے آسٹریلیا کے لیے ایک بڑے مجموعے کی بنیاد رکھی۔ اسمتھ 93 گیندوں پر 105 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب آسٹریلیا 34 اوورز میں 197 رنز تک پہنچ چکا تھا۔

گو کہ آنے والے بلے باز ویسی دھواں دار کارکردگی پیش نہ کرسکے، جن کی ان سے امید تھی۔ آسٹریلیا نے آخری 16 اوورز میں محض 96 رنز جوڑے حالانکہ اتنے ہی اوورز میں متعدد ٹیموں نے اپنے مجموعے کو دوگنا کیا ہے۔ آسٹریلیا کے پاس اتنا "گولا بارود' بھی موجود تھا کہ وہ بھارت کی باؤلنگ کے پرخچے اڑا دیتا لیکن گلین میکس ویل کے جلد آؤٹ ہوجانے اور آرون فنچ کی اننگز 81 رنز پر تھم جانے کے بعد کوئی بلے باز بڑی اننگز نہ کھیل سکا۔ کپتان مائیکل کلارک محض 10 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ جیمز فاکنر کے 12 گیندوں پر 21 اور مچل جانسن کے 9 گیندوں پر 27 رنز آسٹریلیا کو 328 رنز تک لے آئے جو عالمی کپ سیمی فائنل کی تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ تھا۔

وکٹوں کے لحاظ سے تو امیش یادو سب سے کامیاب گیندباز رہے جنہیں چار وکٹیں ملیں لیکن انہوں نے 9 اوورز میں 72 رنز کی مار بھی کھائی۔ موہیت شرما کے 10 اوورز میں 75 رنز پڑے اور انہیں دو وکٹیں ملیں۔

جب بہت بڑا ہدف درپیش تھا تو بھارت کا آغاز اچھا تھا۔ آسٹریلیا کے فیلڈرز نے شیکھر دھاون اور روہیت شرما کے کیچ پکڑنے میں غفلت کا مظاہرہ کیا اور اس کا فائدہ دونوں اوپنرز نے 76 رنز کی رفاقت جما کر اٹھایا۔ جب سب کچھ درست سمت میں جاتا دکھائی دے رہا تھا تو بھارت کو شیکھر کی وکٹ گنوانا پڑی۔ جوش ہیزل ووڈ کی گیند کو آگے بڑھ کر اٹھانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ ان کا شاٹ سیدھا ڈیپ ایکسٹرا کور پر کھڑے گلین میکس ویل کے ہاتھوں میں چلا گیا۔ پھر مچل جانسن آئے اور ویراٹ کوہلی کی سب سے قیمتی وکٹ حاصل کرکے سنسنی پھیلا دی۔ صرف 13 گیندوں پر 1 رن بنانے والے ویراٹ کے لیے یہ مایوس کن ترین کارکردگی تھی۔ جانسن یہیں نہیں رکے، انہوں نے اپنے اگلے اوور میں روہیت شرما کو اس وقت کلین بولڈ کیا، جب وہ پچھلی گیند پر چھکا کھا چکے تھے۔ یہ ایک شاہکار گیند تھی جس نے پچھلے قدموں پر جانے والے روہیت کو زیادہ موقع ہی نہیں دیا اور ان کی بیلز اڑاتی نکل گئی۔ آسٹریلیا مقابلے پر چھا گیا اور یہاں سے کوئی معجزہ ہی بھارت کو کامیابی دلا سکتا تھا۔

آنے والے بلے بازوں میں اجنکیا رہانے کے 44 اور کپتان مہندر سنگھ دھونی کے آخر میں بنائے گئے 65 گیندوں پر 65 رنز ہی قابل ذکر رہے۔ آغاز میں دو کیچ ضائع کرنے والے آسٹریلیا کے فیلڈرز نے ان دونوں بلے بازوں کو براہ راست تھروز پر رن آؤٹ کیا یہاں تک کہ بھارت کی آخری پانچ وکٹیں 25 رنز کے اضافے سے گریں اور آسٹریلیا نے بازی مار لی۔

آسٹریلیا کی جانب سے سب سے کامیاب گیندباز جیمز فاکنر رہے جنہوں نے 9 اوورز میں 59 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔ دوسری جانب جانسن اور اسٹارک کے حصے میں دو دو جبکہ ہیزل ووڈ کے ہاتھ ایک وکٹ آئی۔

یہ مجموعی طور پر ساتواں اور گزشتہ چھ عالمی کپ میں پانچواں موقع ہے کہ آسٹریلیا فائنل تک پہنچا ہے۔ صرف 2011ء ہی ایسا عالمی کپ تھا جہاں اسے کوارٹر فائنل میں شکست ہوئی تھی اور دلچسپ بات یہ ہےکہ وہ بھی بھارت ہی سے ہارا تھا۔ یعنی اب زیادہ بڑے مقابلے میں آسٹریلیا نے اس شکست کا بدلہ لے لیا ہے۔ 95 رنز کی فتح کسی بھی عالمی کپ سیمی فائنل میں سب سے بڑی جیت ہے۔

اب عالمی کپ کا فائنل اتوار 29 مارچ کو ملبورن میں میزبانوں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ آسٹریلیا تو کئی بار اس سنگ میل تک پہنچ چکا ہے لیکن نیوزی لینڈ پہلی بار فائنل کھیلے گا۔ کیا آسٹریلیا پانچویں بار عالمی چیمپئن بنے گا؟ یا نیوزی لینڈ ویسٹ انڈیز، بھارت، پاکستان اور سری لنکا کی طرح پہلی ہی مرتبہ فائنل میں پہنچنے پر یہ اعزاز اپنے نام کرے گا، یہ وقت بتائے گا۔

آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

عالمی کپ 2015ء - دوسرا سیمی فائنل

بتاریخ: 26 مارچ 2015ء

بمقام: سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا

نتیجہ: آسٹریلیا 95 رنز جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: اسٹیون اسمتھ

آسٹریلیا رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
آرون فنچ کیچ دھاون بولڈ یادو 81 116 7 1 69.83
ڈیوڈ وارنر کیچ کوہلی بولڈ یادو 12 7 1 1 171.43
اسٹیون اسمتھ کیچ روہیت شرما بولڈ یادو 105 93 11 2 112.9
گلین میکس ویل کیچ راہانے بولڈ آشون 23 14 3 1 164.29
شین واٹسن کیچ راہانے بولڈ موہیت شرما 28 30 2 1 93.33
مائیکل کلارک کیچ روہیت شرما بولڈ موہیت شرما 10 12 1 0 83.33
جیمز فاکنر بولڈ یادو 21 12 3 1 175.0
بریڈ ہیڈن ناٹ آؤٹ 7 7 1 0 100.0
مچل جانسن ناٹ آؤٹ 27 9 4 1 300.0
فاضل رنز ب 1، ل ب 7، و 6 14
کل رنز 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 328
گیندبازی (بھارت) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
محمد شامی 10.0 0 68 0 0 2 6.8
امیش یادو 9.0 0 72 4 0 4 8.0
موہیت شرما 10.0 0 75 2 0 0 7.5
ویراٹ کوہلی 1.0 0 7 0 0 0 7.0
رویندر جدیجا 10.0 0 56 0 0 0 5.6
روی چندر آشون 10.0 0 42 1 0 0 4.2
بھارت (ہدف: 329 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
روہیت شرما بولڈ جانسن 34 48 1 2 70.83
شیکھر دھاون کیچ میکس بولڈ ہیزل ووڈ 45 41 6 1 109.76
ویراٹ کوہلی کیچ ہیڈن بولڈ جانسن 1 13 0 0 7.69
اجنکیا راہانے کیچ ہیڈن بولڈ اسٹارک 44 68 2 0 64.71
سریش رینا کیچ ہیڈن بولڈ فاکنر 7 11 1 0 63.64
مہندر سنگھ رن آؤٹ (اسٹارک) 65 65 3 2 100.0
رویندر جدیجا رن آؤٹ (جانسن) 16 17 2 0 94.12
روی چندر آشون بولڈ فاکنر 5 13 0 0 38.46
محمد شامی ناٹ آؤٹ 1 1 0 0 100.0
موہیت شرما بولڈ فاکنر 0 1 0 0 0.0
امیش یادو بولڈ فاکنر 0 5 0 0 0.0
فاضل رنز ل ب 8، ن ب 2، و 5 15
کل رنز 46.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 233
گیندبازی (آسٹریلیا) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
مچل اسٹارک 8.5 0 28 2 1 2 3.17
جوش ہیزل ووڈ 10.0 1 41 1 0 0 4.1
مچل جانسن 10.0 0 50 2 0 2 5.0
جیمز فاکنر 9.0 1 59 3 1 1 6.55
گلین میکس ویل 5.0 0 18 0 0 0 3.6
شین واٹسن 4.0 0 29 0 0 0 7.25