انگلستان نے نمبر ایک بلے باز اور بہترین گیندبازوں کو آرام کرادیا

0 1,013

انگلستان کے لیے سب سے زیادہ اہمیت ٹیسٹ مقابلوں کی ہے، اس کا اندازہ لگانا ہے تو آسٹریلیا کے خلاف آئندہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اعلان کردہ دستوں کو دیکھ لیں جہاں انگلستان نے نہ صرف اپنے بہترین بلے باز جو روٹ بلکہ دونوں سرفہرست گیندبازوں اسٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن کو آرام کا موقع دیا ہے تاکہ وہ پاکستان کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز سے قبل تازہ دم ہوجائیں۔

انگلستان نے اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ، چار ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلنے ہیں جس کے بعد جنوبی افریقہ کا دورہ اور پھر بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسا اہم ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔ اس مصروف اور اہم سیزن کو مدنظر رکھتے ہوئے انگلستان نے آسٹریلیا کے خلاف اہم کھلاڑیوں کو آرام دینے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ جو روٹ نے حالیہ ایشیز سیریز میں رنز کے انبار لگائے بلکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی جیتا لیکن اب آئندہ ایک روزہ سیریز نہیں کھیلیں گے۔

ان کی جگہ معین علی کو دونوں طرز کی کرکٹ میں طلب کیا گیا ہے، جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف گزشتہ سیریز میں حصہ نہیں لیا تھا۔ عالمی کپ میں زخمی ہونے والے کرس ووکس بھی دستے میں واپس آئے جبکہ حیران کن طور پر جانی بیئرسٹو کو جگہ نہیں دی گئی جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف گزشتہ سیریز میں فاتحانہ و فیصلہ کن اننگز کھیل کر انگلستان کو سیریز جتوائی تھی۔

عالمی چیمپئن آسٹریلیا کے خلاف سیریز کا واحد ٹی ٹوئنٹی 31 اگست کو کارڈف میں کھیلا جائے گا جبکہ ایک روزہ سیریز کا آغاز 3 ستمبر سے ساؤتھمپٹن میں ہوگا جو 13 ستمبر کو اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر میں پانچویں ایک روزہ تک جاری رہے گی۔

ٹی ٹوئنٹی مقابلے کے لیے اعلان کردہ انگلستان کا دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا:

ایون مورگن (کپتان)، اسٹیون فن، ایلکس ہیلز، بین اسٹوکس، جوس بٹلر، جیسن روئے، جیمز وِنس، ڈیوڈ وِلی، ریس ٹوپلی، سیم بلنگز، عادل رشید، کرس ووکس اور معین علی۔

جبکہ ایک روزہ سیریز کے لیے حتمی دستے کا انتخاب اِن کھلاڑیوں میں سے ہوگا:

ایون مورگن (کپتان)، اسٹیون فن، ایلکس ہیلز، بین اسٹوکس، جوس بٹلر، جیسن روئے، جیمز ٹیلر، ڈیوڈ وِلی، سیم بلنگز، عادل رشید، کرس ووکس، لیام پلنکٹ، مارک ووڈ اور معین علی۔