نئی عالمی درجہ بندی؛ مصباح اور سعید اجمل کیریئر کی بہترین پوزیشنوں پر

0 1,019

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز برابر ہونے کے باعث دونوں ٹیموں کی عالمی درجہ بندی میں کوئی فرق نہیں آیا اور پاکستان بدستور چھٹے اور ویسٹ انڈیز ساتویں نمبر پر موجود ہے۔

سعید اجمل اب عالمی درجہ بندی میں پاکستان کے دوسرے بہترین باؤلر بن گئے ہیں

گیانا میں کھیلے گئے پہلے میچ میں شکست سے دوچار ہونے کے بعد پاکستان کی چھٹی پوزیشن کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا اور دوسرے ٹیسٹ میں شکست یا میچ کا برابری پر ختم ہونا اسے عالمی درجہ بندی میں ساتویں پوزیشن پر لا پھینکتا۔ لیکن کپتان مصباح الحق اور اوپنر توفیق عمر کی شاندار سنچریوں اور عبد الرحمن، محمد حفیظ اور سعید اجمل پر مشتمل اسپن مثلث کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو با آسانی 196 رنز سے زیر کر لیا اور پاکستان کو ساتویں پوزیشن پر جا گرنے سے بچا لیا۔ پاکستان اس سے قبل جون 2003ء، اگست 2005ء اور جنوری 2010ء میں ساتویں پوزیشن تک پہنچا ہے لیکن اس درمیان میں پاکستان نے عالمی ٹیسٹ درجہ بندی میں تیسری پوزیشن بھی حاصل کی۔

پاکستان کے کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی نے انہیں کیریئر کی بہترین پوزیشنوں تک پہنچایا ہے جن میں کپتان مصباح الحق کی سنچری انہیں کیریئر میں پہلی مرتبہ 22 ویں درجے پر لے آئی ہے۔ یوں وہ یونس خان کے بعد عالمی درجہ بندی میں پاکستان کے دوسرے بہترین بلے باز بن گئے ہیں۔ یونس خان اس وقت 17 ویں نمبر پر آئے گو کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں شرکت نہیں کر پائے۔

کیریئر کی پانچویں سنچری توفیق عمر کو 20 درجہ ترقی دے کر 53 ویں نمبر پر لے آئی ہے جبکہ عمر اکمل 56 اور 30 رنز کی اننگ کھیلنے کے بعد دو درجہ ترقی پا کر 35 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔

دوسری جانب باؤلرز میں سعید اجمل دوسرے ٹیسٹ میں 6 وکٹوں کے حصول کے بعد 4 درجہ پھلانگ کر 27 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ اس طرح وہ عمر گل کے بعد پاکستان کے دوسرے بہترین ٹیسٹ باؤلر بن گئے ہیں۔ سعید اجمل نے دو میچز میں 17 وکٹیں حاصل کر کے مین آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کیا۔

عبد الرحمن جنہوں نے میچ میں 6 وکٹیں حاصل کیں 9 درجے پھلانگ کر 31 ویں پوزیشن پر براجمان ہو گئے ہیں۔ محمد حفیظ اب 56 ویں نمبر پر ہیں۔

دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے ڈیرن براوو اور ڈیرن سیمی نے اپنی درجہ بندیوں میں بہتری کی ہے۔ براوو 60 ویں اور سیمی 97 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ جبکہ مارلون سیموئلز ایک مرتبہ پھر عالمی درجہ بندی میں نمایاں ہوئے ہیں۔ سیموئلز میچ فکسنگ کے باعث 2 سال کی پابندی کے بعد کرکٹ میں واپس آئے ہیں اور اب عالمی درجہ بندی میں 69 ویں نمبر پر ہیں۔

ویسٹ انڈین باؤلرز میں سب سے زیادہ ترقی اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے دیوندر بشو نے کی ہے جو 21 درجے پھلانگ کر 60 ویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے کیریئر کا آغاز اسی سیریز کے ساتھ کیا جس میں انہوں نے 9 وکٹیں حاصل کیں۔

مجموعی طور پر بلے بازوں میں اس وقت بھارت کے سچن ٹنڈولکر اور جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس بدستور سرفہرست ہیں اور سری لنکا کے کمار سنگاکارا تیسرے نمبر پر ہیں۔

گیند بازوں میں جنوبی افریقہ کے ڈیل اسٹین بدستور سب سے آگے ہیں اور انگلستان کے اسپنر گریم سوان اور تیز گیند باز جیمز اینڈرسن ان کے تعاقب میں دوسری اور تیسری پوزیشن پر ہیں۔

کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی اب انگلستان اور سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے اختتام پر تازہ تر کی جائے گی جو جمعرات 26 مئی سے کارڈف کے صوفیہ گارڈنز میں شروع ہو رہا ہے۔ البتہ ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے اختتام پر تازہ کی جائے گی جو 20 جون کو ساؤتھمپٹن میں مکمل ہوگی۔

ٹیسٹ کی مکمل عالمی درجہ بندیاں دیکھنے کے لیے کرک نامہ کا ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی کا صفحہ دیکھیں۔