اضافی بوجھ کو کم کرنے کے لیے پی سی بی کے بڑے فیصلے

0 1,017

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے خود پر سے بوجھ کو کم کرنے کے لیے بڑے فیصلے لینا شروع کردیے ہیں جس کا آغاز انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ ڈائرکٹرز کے عہدے ختم کرنے کی صورت میں لیا گیا ہے۔

پی سی بی کے چئیرمین شہریار خان نے بورڈ کے حالیہ فیصلے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے بتدریج مزید اہم فیصلے کیے جائیں گے جس میں 60 سال سے زائد العمر ملازمین اور بورڈ کے غیر فعال ریڈیو اسٹیشن میں کام کرنے والوں کو بھی مکمل چھان بین کے بعد فارغ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ ڈائرکٹرز کی پوسٹ پر بالترتیب انتخاب عالم اور ذاکر خان ذمہ داریاں نبھارہے تھے لیکن بورڈ کے حالیہ فیصلے کے بعد دونوں اب مزید ذمہ داریاں نہیں نبھا سکیں گے۔

جب شہریار خان سے دونوں سینئر افراد کے فارغ ہونے کے حوالے سے پوچھا گیا تو پی سی بی چئیرمین کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کریں گے کہ ان دونوں افراد کی خدمات کسی دوسرے شعبے میں حاصل کی جاسکیں مگر فی الوقت وہ کچھ بھی نہیں کہہ سکتے۔

جب اُن سے کہا گیا کہ دونوں افراد کو بطور ایڈوائزر تعینات کرلیں جس کی منظوری بورڈ آف گورنز سے بھی لی جاچکی ہے تو تو شہریار خان کا کہنا تھا کہ اُن کی خواہش ہے کہ ایسے کھلاڑی کو ایڈوائزر رکھیں جو دور جدید کے کھیل سے بھی ہم آہنگ ہو۔

’’میری خواہش تھی کہ یہ ذمہ داری وسیم اکرم اور رمیض راجہ کو دی جائے مگر بورڈ نے دونوں کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ کا سفیر مقرر کردیا ہے، میری تو یہ بھی خواہش ہے کہ یہ ذمہ داری مصباح الحق اور یونس خان کو دی جائے مگر یہ دونوں کھلاڑی اب بھی کرکٹ کھیل رہے ہیں، اِس لیے اب کسی بہتر نام کی تلاش جاری ہے‘‘۔

شہریار خان نے بورڈ ڈائرکٹرز کو فارغ کرنے سے متعلق فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اِس وقت بورڈ میں 9 ڈائرکٹرز اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور چیف آپریٹنگ آفیسر کے لیے یہ تقریباً ناممکن ہے کہ وہ سب سے رابطہ قائم رکھ سکے۔ شہریار خان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں نہ صرف مزید ڈائرکٹرز کو فارغ کیا جائے گا بلکہ کام کو بہتر طور پر سرانجام دینے کے لیے مختلف محکموں کو ضم بھی کیا جائے گا، لیکن یاد رہے کہ کوئی بھی کام جلد بازی میں نہیں بلکہ مکمل سوچ بچار کے بعد کیا جائے گا۔

ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کے عوض پی سی بی پر مالی دباو سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شہریار خان کا کہنا تھا کہ بورڈ کی یہ خواہش ہے اور اِس کے لیے کوشش بھی کی جارہی ہے کہ تمام ریجنز کے لیے اشتہارات کا سہارا لیا جائے، اگرچہ اب تک کوئی بہت مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی ہے مگر وہ اُمید کررہے ہیں کہ مستقل قریب میں صورتحال بہتر ہوگی۔

جب بھارت کے خلاف سیریز کا پوچھا گیا تو شہریار خان نے بتایا کہ اُنہوں نے بھارتی بورڈ کو دسمبر میں طے شدہ سیریز کے حوالے سے جاننے کے لیے خط لکھا ہے مگر اب تک وہاں سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے لیکن وہ پُراُمید ہیں کہ بھارت کی جانب سے مثبت جواب ہی آئے گا۔

شہریار خان نے کہا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالات اچھے نہیں ہے مگر اُن کی ذاتی رائے یہی ہے کہ کھیل اور سیاست کو ہمیشہ الگ رکھنا چاہیے۔ اُنہوں نے بتایا کہ بھارت سے ہونے والی سیریز کے نتیجے میں پی سی بی کو 50 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے اور اگر یہ سیریز نہ ہوسکی تو پھر بورڈ کو کسی بھی مالی بحران سے بچنے کے لیے اخراجات میں بڑے پیمانے پر کمی کرنی ہوگی۔