پاک-انگلستان پہلا ٹیسٹ، جنگل میں منگل

1 1,014

دنیا کی دو بہترین ٹیسٹ ٹیموں کے درمیان سال کی اہم ترین ٹیسٹ سیریز کھیلی جانی ہو، کون جنوبی افریقہ کے بعد دنیا کی دوسری بہترین ٹیسٹ ٹیم بنے گا، ایک بلے باز ممکنہ طور پر اپنے ملک کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والا کھلاڑی قرار پانے والا ہو، جب اتنا کچھ داؤ پر لگا ہو تو شائقین کرکٹ کی دلچسپی سیریز کے پہلے دن سے ہی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر پاک-انگلستان پہلا ٹیسٹ آسٹریلیا یا خود انگلینڈ کے میدانوں میں ہوتا تو بلاشبہ میدان میں تل دھرنے کی جگہ نہ ہوتی لیکن آج ابوظہبی میں اہم ترین مقابلے کا آغاز اس حال میں ہوا کہ تماشائیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔

انگلستان جو دستہ ابوظہبی کے شیخ زاید اسٹیڈیم میں اترا، اس میں 8 ایسے کھلاڑی تھے جو گزشتہ دسمبر میں ملبورن میں کھیلے گئے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں بھی موجود تھے، جہاں 90 ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں کان پڑی آواز نہ سنائی دیتی تھی لیکن ابوظہبی میں پہلے روز انہوں نے تماشائیوں کے موبائل فون کی رنگ ٹونز بھی سنی ہوں گی اور کسی کی جانب سے آوازے کسنے کی صورت میں بھی بخوبی سن لیا ہوگا۔

یہ کوئی نئی بات نہیں۔ پاکستان گزشتہ پانچ سالوں نے عرب امارات کے ان میدانوں میں کھیل رہا ہے۔ لق و دق صحرا کے ساتھ واقع میدانوں میں بھی حال بیابانوں جیسا ہی رہا ہے بالخصوص ٹیسٹ کرکٹ کے معاملے میں۔ ابوظہبی میں تو نیلے اور پیلے رنگ کی کرسیاں پوری شان کے ساتھ چمکتی رہیں کہ ان پر کوئی بیٹھا ہی نہ تھا جبکہ دائیں اور بائیں جانب بے داغ سبز کی بہار بھی تھی، جی وہی، گھاس کے بڑے قطعات، جہاں ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کی صورت میں تماشائیوں کی بڑی تعداد نظر آتی ہے۔

دراصل پاکستان سمیت برصغیر کے کرکٹ دیوانوں کی بڑی تعداد متحدہ عرب امارات میں رہتی ضرور ہے لیکن ان کی غالب اکثریت ملازمت پیشہ ہے۔ اس لیے ہفتہ وار تعطیل کے علاوہ ان کے لیے میدانوں کا رخ کرنا سرے سے ممکن ہی نہیں، اور جو ان دنوں میں بھی فارغ ہیں انہیں دیگر کھیلوں میں تو دلچسپی ہے لیکن کرکٹ سے کوئی غرض نہیں۔ اس لیے کم از کم ہفتہ کے درمیانی دنوں میں تو بہت ہی معمولی تعداد میدانوں کا رخ کرے گی۔ شاید انگلستان اور پاکستان نے آئے ہوئے تماشائی کچھ رونق لگائیں ورنہ جمعرات اور جمعہ کا انتظار کرنا پڑے گا۔ جمعرات کو اسلامی سال کا پہلا دن ہونے کی وجہ سے چھٹی ہوگی اور اگلے روز ہفتہ وار تعطیل۔ اگر مقابلہ پاکستان کے حق میں جھکا ہوا دکھائی دیا، یا پھر کسی دلچسپ مرحلے یا موڑ پر رہا تو ہمیں بہت سے شائقین نظر آئیں گے۔ تب تک تو یہ "جنگل میں منگل" ہی دکھائی دے رہا ہے۔