ایک روزہ سیزیر میں بھی بھارت رسوائی سے ایک قدم دور

0 1,015

یوں تو کرکٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ کسی بھی میچ میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی کہ کبھی بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری ایک روزہ سیریز کے تینوں میچ اِس قول کی گمازی کرتے ہیں۔ پہلے میچ میں بھارت کو ایک اوور میں صرف 11 رنز چائیے تھے اور جب دھونی جیسا بلے باز وکٹ پر موجود ہو تو یہ بچوں کا کھیل ہی معلوم ہوتا ہے مگر نتیجہ وہ آیا جس کا تصور بھی مشکل اور تھا جنوبی افریقہ پہلا ایک روزہ میچ 5 رنز سے جیت گیا۔ پھر دوسرے میچ میں جب جنوبی افریقہ کو محض 247 کا ہدف ملا اور ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کے ایک موقع پر 136 پر صرف 2 کھلاڑی آوٹ تھے تو مہمان ٹیم یقینی طور پر فاتح معلوم ہورہی تھی لیکن بھارت وہ میچ 22 رنز سے جیت گیا، یہی کچھ تیسرے ایک روزہ میچ میں بھی ہوا۔ جنوبی افریقہ نے بلے بازوں کے لیے سازگار وکٹ پر بھارت کو 271 کا ہدف دیا، اور مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن اپ کو دیکھتے ہوئے لگ رہا تھا کہ بھارت سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کرلے گا اور یہ فتح اُس وقت یقینی لگ رہی تھی بھارت کے 192 رنز پر صرف 2 آوٹ تھے اور ویرات کوہلی اور کپتان ایم ایس دھونی وکٹ پر موجود تھے، مگر مورنے مورکل کی شاندار گیند بازی کے سبب جنوبی افریقہ یہ میچ 18 رنزسے جیت گیا اور یوں ایک روزہ سیریز میں اِسے 1-2 برتری حاصل ہوگئی ہے۔

پہلے میچ میں شاندار گین بازی کے ذریعے میچ جیتنے کی وجہ سے جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈیویلئیرز نے تیسری میچ میں بھی ٹاس جیت کر بلے بازی بازی کا فیصلہ کیا۔ کپتان کے فیصلے کو اوپننگ بلے بازوں کوئینٹن ڈی کوک اور ہاشم آملہ کی جگہ آنے والے ڈیوڈ ملر نے ٹھیک ثابت کیا۔ پہلی وکٹ کے لیے 73 رنز کی شراکت دار قائم کی گئی۔ پہلے آوٹ ہونے والے بلے باز ملر تھے جو 33 رنز بنانے کے بعد ہربھجن سنگھ کی گیند کا شکار ہوئے۔ اگلے آنے والے بلے باز آملہ تھے مگر اِس میچ میں بھی اُن کی فارم واپس نہیں آئی اور صرف 5 رنز بنانے کے بعد امیت مشرا کی گیند پر آوٹ ہوگئے۔ مگر فاف ڈوپلیزز نے ڈی کوک کے ساتھ مل کر 118 رنز کی شراکت دار قائم کرکے ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کردی۔ تیسری وکٹ ڈوپلیزز کی گری جو موہت شرما کی گیند پر 60 رنز بناکر آوٹ ہوئے، اِس وقت ٹیم کا اسکور 205 تھا، مگر صرف 5 رنز بعد ہی شاندار سنچری بنانے والے ڈی کوک بھی بدقسمتی سے رن آوٹ ہوگئے اور یوں بھارت کو اُمید کی کرن نظر آنا شروع ہوگئی۔ ڈی کوک نے 105 رنز بنائے تھے۔

40 اوورز میں 210 رنز اور 4 کھلاڑی آوٹ ہوئے تھے، اِس موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ آخری دس اوورز میں 90 رنز بناکر بھارت کو باآسانی 300 کا ہدف دے دیا جائے گا، مگر آخری اوورز میں بھارتی بولرز کی شاندار گیند بازی کے سبب جنوبی افریقہ صرف 60 رنز ہی بناسکا اور میچ جیتنے کے لیے 271 کا ہدف دیا گیا۔

بھارت کی جانب سے موہت مشرا نے دو، جبکہ ہربھجن سنگھ، امیت مشرا اور اکشر پٹیل نے ایک ایک وکٹ لی۔

بھارت کا آغاز شروع سے ہی سست روی کا شکار تھا، بلکہ جنوبی افریقہ کو ابتداء میں ہی جے پی ڈومینی کے ایک ہی اوور میں دونوں اوپنرز روہت شرما اور شکر دھون کو آوٹ کرنے کا موقع میسر آیا مگر دونوں ہی مواقعوں کو کیچ چھوڑ کر ضائع کردیا گیا۔ لگ تو یوں رہا تھا کہ اِس مواقعوں کا پورا فائدہ اُٹھایا جائے گا مگر گیارہویں ہی اوور میں مورکل کی گیند پر شکر دھون صرف 13 رنز بناکر ڈی ویلئیرز کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے۔

مگر دوسری جانب شرما موقع کا پوری طرح فائدہ اُٹھارہے تھے اور مسلسل اسکور کارڈ کو آگے کی جانب لے جارہے تھے، جبکہ اُن کے ساتھ آوٹ آف فارم ویرات کوہلی بھی فارم میں دکھائی دے رہے تھے۔ یہاں تک کہ ٹٰیم کے اسکور کر 113 رنز تک لے گئے مگر ایک بار پھر ڈومینی آئے اور شرما کو اِس بار آوٹ کرنے میں کامیاب ہوگئے، اُنہوں نے 65 رنز کی جارحانہ اننگ کھیلی۔ اب کی بار کپتان دھونی خود بلے بازی کے لیے آئے۔ اگرچہ دھونی اور کوہلی رنز کو آگے کی جانب تو لے جارہے تھے مگر اُن کی رفتار کچھ سست تھی اور جب 40 اوور کا کھیل مکمل ہوا تو بھارت کے صرف 190 رنز تھے۔ یعنی اگلے 10 اوورز میں اُن کو میچ جیتنے کے لئے 81 رنز درکار تھا، اور اگر دھونی اور کوہلی وکٹ پر رہتے تو یہ ممکن بھی تھا مگر 42ویں اوور میں ہی مورکل نے دھونی کی وکٹ لے کر جنوبی افریقہ کو نئی اُمید دی۔ اگلے آنے والے کھلاڑی سریش رائنا تھا مگر عمران طاہر نے اُن کو صفر پر آوٹ کرکے میچ میں واپسی کا اعلان کردیا۔ اِس وقت 44ویں اوور میں 206 پر 4 کھلاڑی آوٹ تھے۔ ایک طرف رنز نہیں بن رہے تھے اور دوسری طرف وکٹیں گر رہی تھی۔ بھارت کو اگلے 6 اوورز میں 65 رنز درکار تھے اور ہدف کے تعاقب کے لیے جیسے ہی کوہلی نے تیز کھیلنے کا آغاز کیا تو مورکل نے اُن کا بھی شکار کرلیا اور یوں جنوبی افریقہ کی اُمیدیں مزید بڑھ گئیں۔ اُنہوں نے 99 گیندوں پر 77 رنز بنائے تھے۔ بھارت کے پاس آخری اُمید اجنکیا رہانے تھے مگر وہ بھی صرف چار رنز بناکر کے پویلین لوٹ گئے۔ یوں 45.2 اوورز میں بھارت کا اسکور 216 رنز پر 6 کھلاڑی آوٹ تھا۔ اگلے بلے باز اکشر پٹیل اور ہربھجن سنگھ اگرچہ آوٹ تو نہ ہوئے مگر اُن کے کھڑے رہنے کا بھی بھارت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ مقررہ اوورز میں بھارت 6 وکٹوں پر صرف 252 رنز ہی بناسکا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے کامیاب گیند باز مورنے مورکل رہے جنہوں نے 10 اوورز میں صرف 39 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا، اور اِسی شاندار کارکردگی کی بنیاد پر اُنہیں میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا ہے۔

دونوں ٹٰیموں کے درمیان چوتھا ایک روزہ میچ 22 اکتوبر کو چنائی کے میدان پر کھیلا جائے گا۔