انگلستان کی یقینی کامیابی سے محرومی، ”بگ تھری“ کے دباؤ میں آئی سی سی فعال

2 1,090

پاک-انگلستان پہلے ٹیسٹ میں انگلستان کو جس طرح یقینی فتح سے محروم کیا گیا، اس سے اندازہ تو ہوگیا تھا کہ اب کوئی نہ کوئی بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی اور آج بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے یہ کہنا کہ گلابی یا پیلی گیند کے استعمال پر غور کیا جا رہا تاکہ مصنوعی روشنی میں بھی ٹیسٹ کرکٹ کوجاری رکھا جا سکے، مقتدر حلقوں کی تشویش کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے۔

ابوظہبی ٹیسٹ کے آخری دن انگلستان کو جیتنے کے لیے 22 اوورز میں 99 رنز کا ہدف ملا تھا اور جب وہ 11 اوورز میں 4 وکٹوں پر 74 رنز بنا چکا تھا تو امپائروں نے کم روشنی کی وجہ سے مقابلے کے خاتمے کا اعلان کردیا۔ معجزاتی کامیابی سے محرومی پر انگلستان کے موجودہ اور سابق کھلاڑیوں نے سخت تنقید کی ہے جبکہ کپتان، اور مردِ میدان، ایلسٹر کک نے کہا کہ شیخ زاید اسٹیڈیم میں مصنوعی روشنی کا انتظام ہونے کے باوجود انہیں فتح حاصل نہ کرنے دی گئی۔

ایک ایسے وقت میں جب اگلے ماہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلی بار کسی مقابلے میں گلابی گیند کے استعمال کا امکان ہے، جس کا دائرہ بعد میں دیگر مقابلوں تک بھی بڑھ سکتا ہے، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے کہا ہے کہ طویل المیعاد مرحلے پر ہم گلابی یا پیلی گیند پر حتمی رائے قائم کر سکتے ہیں جو اتنی بہتر ثابت ہو کہ مصنوعی روشنی میں بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلی جا سکے۔ ساتھ ہی میدان میں فلڈ لائٹوں کے معیار کو بھی بہتر بنانے پر غورکیا جا سکتا ہے۔

چھوٹی موٹی ٹیموں کے دیرینہ مسائل سے آنکھیں چرانے کے بعد ایک غیر معمولی اور شاذونادر پیش آنے والے واقعے پر فوری کارروائی کا اشارہ دیے کر آئی سی سی ثابت کررہا ہے کہ اس پر واقعتاً 'بگ تھری' کا قبضہ ہے۔