پاکستان 'اے' نے افغانستان کے خلاف سیریز جیت لی

0 1,020

پاکستان 'اے' کے بلے بازوں کی مجموعی کارکردگی نے اسے افغانستان کے خلاف ایک روزہ میچز کی سیریز میں فتح دلا دی۔ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں پاکستان نے شرجیل خان، بابر اعظم اور عمر امین کی نصف سنچریوں اور آخر میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کی ناقابل شکست اننگ نے پاکستان 'اے' کو 327 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کرنے میں مدد دی ۔

شرجیل خان اور بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی پاکستان 'اے' کو سنچری شراکت دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے محض 15 اوورز میں 108 رنز کا شاندار اوپننگ اسٹینڈ فراہم کیا۔ شرجیل خان نے 54 گیندوں پر ایک چھکے اور 10 چوکوں کی مدد سے 64 اور بابر اعظم نے 8 چوکوں کی مدد سے 63 رنز بنائے۔ دوسری وکٹ پر بابر اعظم اور عمر امین نے مزید 64 رنز جوڑے اور اسکور کو 172 تک پہنچا دیا جس کے بعد پاکستان کی وکٹیں تو وقفے وقفے سے گرتی رہیں لیکن رنز بنانے کی اوسط برقرار رہی۔ آخر میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کی 1 چھکے اور 4 چوکوں سے مزین 28 گیندوں پر 46 رنز کی اننگ نے پاکستان کو 300 کی نفسیاتی حد عبور کرنے میں مدد دی اور مقررہ 50 اوورز کے خاتمے پر پاکستان 'اے' 7 وکٹوں کے نقصان پر 327 رنز بنانے میں کامیا ب ہو گیا جو افغانستان کے لیے ناقابل عبور ہدف ثابت ہوا۔

افغانستان کی جانب سے دولت زدران نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد نبی اور سمیع اللہ شنواری کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

جواب میں سمیع اللہ شنواری کے 61 رنز کے علاوہ افغانستان کا کوئی بلے باز قابل ذکر مزاحمت نہ کر سکا صرف جاوید احمدی اور کپتان نوروز منگل 29، 29 رنز بنا پائے۔ پوری ٹیم 47 ویں اوور میں 177 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

اس مرتبہ بھی افغانستان کی تباہی میں اہم کردار پاکستان کے فاسٹ باؤلرز خصوصاً صدف حسین کا تھا جنہوں نے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 2، 2 وکٹیں کپتان سہیل تنویر اور ذوالفقار بابر نے حاصل کیں۔ ایک وکٹ شرجیل خان کو ملی۔

صدف حسین کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا وہ آخری ایک روزہ میچ 29 مئی کو فیصل آباد میں برقی قمقموں کی روشنی میں کھیلا جائے گا۔