آئرلینڈ کو بدترین شکست ، پاکستان نے 2007ء کا بدلہ چکا دیا

1 1,036

پاکستان نے آئرلینڈ کو با آسانی پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں شکست دے کر ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں اپنی 400 ویں فتح حاصل کر لی۔ پاکستان آسٹریلیا کے بعد 400 فتوحات حاصل کرنے والا دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے۔

جنید خان نے 4 وکٹیں حاصل کر کے آئرلینڈ کی تباہی میں اہم کردار ادا کیا

عالمی کپ 2011ء میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد آئرلینڈ پہلی مرتبہ کسی بین الاقوامی مقابلے میں کھیل رہا تھا اور اس کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔ بارش کے باعث تاخیر سے شروع ہونے اور 36 اوورز فی اننگ تک محدود کیے جانے والے مقابلے میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستانی باؤلرز نے کپتان مصباح الحق کے فیصلے کو بالکل درست ثابت کر دکھایا اور آئرلینڈ کی پوری ٹیم کو 96 رنز پر ڈھیر کر دیا۔ جنید خان نے 12 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں اور نمایاں باؤلر رہے جبکہ سعید اجمل نے 7 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا۔
یہ 2007ء کے عالمی کپ کے بعد آئرلینڈ کا کم ترین اسکور تھا۔

آئرلینڈ کی جانب سے اوپنر پال اسٹرلنگ 39 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ انہوں نے محض 22 گیندوں پر ایک چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے یہ اننگ کھیلی جس کا خاتمہ محمد حفیظ نے ایک انتہائی خوبصورت کیچ کے ذریعے کیا۔ ان کے علاوہ گیری ولسن اور کیون او برائن ہی دو بلے باز تھے جن کی اننگ دہرے ہندسے میں داخل ہوئی، ان کے علاوہ تو کوئی بلے باز یہ 'اعزاز' بھی حاصل نہ کر پایا۔ پوری ٹیم محض 20 اوورز تک ہی پاکستانی باؤلرز کے کرارے وار سہ پائی۔

ان دونوں پاکستانی باؤلرز کے علاوہ عمر گل، تنویر احمد اور یونس خان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

جواب میں پاکستان کے اوپنرز نے 73 رنز تک اسکور پہنچا کر پاکستان کو ایک آسان فتح کے کنارے پر لاکھڑا کیا۔ اس کے باوجود پاکستان 97 رنز کے ہدف تک پہنچتے پہنچتے اپنی تین وکٹیں گنوا بیٹھا۔ پہلی وکٹ توفیق عمر کی صورت میں گری جنہوں نے 62 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 23 رنز کی سست رفتار اننگ کھیلی۔ دوسری جانب محمد حفیظ نصف سنچری بنانے کے فورا بعدایلکس کوسیک کے گیند پر بولڈ ہو گئے۔ انہوں نے 84 گیندوں پر ایک چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنائے۔ آخری وکٹ اسد شفیق کی صورت میں گری جنہوں نے 4 رنز بنائے۔

یونس خان 6 اور مصباح الحق وننگ شاٹ کے طور پر لگائے گئے چوکے کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

پاکستان کی گرنے والی تینوں وکٹیں ایلکس کوسیک نے حاصل کیں۔

جنید خان کو شاندار گیند بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یاد رہے کہ یہ عالمی کپ 2007ء کے بعد پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان پہلا مقابلہ تھا۔ مذکورہ میچ میں آئرلینڈ نے پاکستان کو اپ سیٹ شکست دے کر نہ صرف خود اگلے مرحلے میں جگہ حاصل کی تھی بلکہ پاکستان کو بھی عالمی کپ کےپہلے مرحلے سے ہی باہر کر دیا تھا۔ پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے اس فتح کو 2007ء کی شکست کا بدلہ قرار دیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا و آخری معرکہ بھی اسی میدان یعنی سول سروس کرکٹ کلب، اسٹورمنٹ، بیلفاسٹ میں 30 مئی کو کھیلا جائے گا۔