ویسٹ انڈیز کو سری لنکن سرزمین پر ایک اور شکست

0 1,034

سری لنکا میں جاری ایک روزہ سیریز میں مقابلہ صرف میزبان اور ویسٹ انڈیز کا نہیں بلکہ بارش بھی اِن مقابلوں میں اہم فریق ہے کہ پہلا ایک روزہ میچ بارش کے سبب 26 اوور تک محدود کرنا پڑا جس میں کانٹے دار مقابلے کے بعد سری لنکا نے ایک وقت سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ دوسرا میچ بھی بارش کے سبب 38 اوور تک محدود کرنا پڑا اور یہ میچ میزبان ٹیم نے باآسانی میچ آٹھ وکٹوں سے اپنے نام کرلیا۔

انجری کے سبب جیسن ہولڈر میچ میں شرکت نہیں کرسکے جن کی جگہ کپتانی کی ذمہ داری مارلن سیمولز نے نبھائی اور ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔

لیکن یہ فیصلہ ابتداء سے ہی ویسٹ انڈیز کے حق میں نہیں رہا کیونکہ میچ کی دوسری ہی گیند میں لستھ ملنگا نے آندرے فلیچر کو صفر پر آوٹ کرکے پہلا نقصان پہنچادیا تھا۔ جس کے بعد جرمائن بلیک ووڈ بلے بازی کے لیے آئے مگر وہ بھی زیادہ دیر جانسن چارلس کا ساتھ نہ نبھاسکے اور صرف نو رنز بناکر کر سچترا سینانائیکے کی گیند پر آوٹ ہوگئے، اِس وقت ویسٹ انڈیز کا اسکور 29 تھا۔

مگر اگلے آنے والے بلے باز ڈیرن براوو نے کچھ ٹھہراو کا مظاہرہ کیا اور وکٹ پر سیٹ چارلس کو کھیلنے کا موقع دیا۔ دونوں نے ملکر ٹیم کے اسکور کر بتدریج بڑھانا شروع کیا یہاں تک کہ ٹیم کا اسکور 99 تک پہنچ گیا مگر اِس اہم ترین موقع پر براوو 21 رنز بناکر ملندا سری وردنا کی گیند پر آوٹ ہوگئے۔

تیسری وکٹ گرنے کے بعد جیسن ہولڈر کی جگہ کپتانی کے فرائض سرانجام دینے والے مارلن سیمولز وکٹ پر آئے اور پھر اُنہوں نے چارلس کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ چارلس نے 70 گیندوں پر چار چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے 83 رنز کی شاندار اننگ کھیلی مگر جب ٹیم کا اسکور 139 ہوا تو وہ بھی سری وردنا کی گیند پر آوٹ ہوگئے، یہ وکٹ یقیناً سری لنکا کے لیے انہتائی اہمیت رکھتی تھی۔

جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم 26 اوورز پر 149 تک پہنچی تو بارش نے مداخلت کردی اور میچ کو تین گھنٹے تک روکنا پڑا۔ جب میچ کا دوبارہ آغاز ہوا تو اطلاع موصول ہوئی کہ میچ اب 38 اوورز تک محدود کردیا گیا ہے۔ یعنی ویسٹ انڈیز کے پاس اب صرف 12 اوورز ہیں جبکہ 6 وکٹیں اُس کے ہاتھ میں ہیں۔

یقیناً یہ 12 اوورز دونوں ٹیموں کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل تھے مگر آخری اوورز میں سری لنکن گیند بازوں کی اچھی کارکردگی کے سبب ویسٹ انڈیز کی ٹیم 214 پر محدود ہوگئی۔ آخر میں سیمولز کے علاوہ کوئی بلے باز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکا، سیمولز نے 61 گیندوں پر دو چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 63 رنز بنائے

سری لنکا کی جانب سے ملنگا اور سری وردنا نے دو، دو وکٹیں لیں جبکہ لکمل اور سینانائیکے کے ہاتھ ایک ایک وکٹ لگی۔

ویسٹ انڈیز کے لیے سیریز میں واپسی کے لیے یہ میچ جیتنا ناگزیر تھا مگر سری لنکا نے مہمان ٹیم کو میچ میں واپسی کا ایک موقع بھی نہیں دیا اور کوسال پریرا اور لاہیرو تھریمانے کی شاندار بلے بازی کے سبب میچ باآسانی آٹھ وکٹوں سے اپنے نام کرلیا، جبکہ دو اوورز اب بھی باقی تھے۔

کوسال پریرا نے اننگ کے آغاز سے ہی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور محض ایک رنز کی کمی سے سنچری بنانے سے ناکام رہے۔ اُنہوں نے 92 گیندوں پر چار چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 99 رنز بنائے اور روی رامپول کی گیند پر آوٹ ہوگئے۔ اِس سے قبل سنیل نارائن کی گیند پر تلکارتنے دلشان 17 رنز بناکر چوتھے ہی اوور میں پویلین جاچکے تھے۔

اِن دو وکٹوں کے گرنے کے بعد تھریمانے اور چندیمل نے کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور میچ کے اختتام تک وکٹ پر موجود رہے۔

کوسال پریرا کو شاندار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

اِس فتح کے بعد سری لنکا کو سیریز تین میچوں کی سیریز میں دو۔صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل ہوگئی ہے جبکہ تیسرا اور آخری ایک روزہ میچ سات نومبر کو پالے کیلے کے میدان میں کھیلا جائے گا۔