موہالی میں اسپنرز کا راج، پہلے روز ہی 12 وکٹیں گرگئیں

0 1,021

بھارت کے میدان ہوں تو ذہن میں پہلا تصور بلے بازوں کے لیے انتہائی سازگار وکٹ کا آتا ہے لیکن موہالی میں ہند-جنوبی افریقہ پہلے ٹیسٹ میں حیران کن طور پر پہلے دن گیندبازوں کو پچ سے اتنی حمایت ملی ہے کہ یقین نہیں آ رہا۔ خیر، جب تنڈولکر، گانگلی، ڈریوڈ، لکشمن اور پھر دھونی جیسے بلے باز نہ ہوں تو یہ تبدیلی تو بنتی ہے۔ ایسی صورت میں اسپن گیندبازوں کے لیے سازگار وکٹ بنائی گئی اور انہوں نے اس 'نعمت' کا کھل کر فائدہ بھی اٹھایا۔ پہلے روز گرنے والی 12 میں سے 8 وکٹیں اسپنرز ہی کا شکار بنیں۔

بھارتی سرزمین پر پہلی بار قیادت کرنے والے کپتان ویراٹ کوہلی نے ٹاس جیتا اور پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا، مگر بیٹنگ لائن کی ناتجربہ کاری نے انہیں مشکل میں ڈال دیا۔ شیکھر دھاون کی خراب فارم اب بھی جاری ہے اور صفر پر ہی ویرنن فلینڈر کا نشانہ بنے۔ اس کے بعد مرلی وجے اور چیتشور پجارا نے بھارت کی سب سے بڑی شراکت داری قائم کی جو 63 رنز کی تھی۔ یہ ساتھ تب ٹوٹا جب جز وقتی اسپنر ڈین ایلگر نے پجارا کو وکٹوں کے سامنے جا لیا۔ بھارت کو سب سے بڑا نقصان اس وقت ہوا جب کوہلی ٹیسٹ میں کاگیسو رباڈا کا پہلا شکار بنے۔

مرلی وجے نے اگلے بلے باز اجنکیا راہانے کے ساتھ بھارتی اننگز کو سنبھالا دینے کی کوشش کی اور مجموعے کو تہرے ہندسے تک لے گئے لیکن آج ایلگر کا دن تھا۔ انہوں نے صرف 15 رنز بنانے والے راہانے کو ٹھکانے لگایا اور پھر اگلے ہی اوور میں دھونی کی جگہ پانے والے وریدھمن ساہا کو صفر کی ہزیمت سے دوچار کیا۔ یوں صرف 102 رنز پر بھارت کی آدھی ٹیم واپس پویلین میں تھی۔

اس مشکل وقت میں رویندر جدیجا میدان میں اترے۔ وہ عرصے بعد ٹیسٹ میں واپس آئے ہیں اور سیٹ بلے باز مرلی وجے کا ساتھ دینے کی پوری پوری کوشش کی۔ لیکن اب باری مرلی کی ہی تھی جو 75 رنز بنانے کے بعد ہمت ہار گئے۔ جدیجا اور روی چندر آشون نے آٹھویں وکٹ پر 42 رنز بنائے لیکن اس کے بعد صرف پانچ رنز کے اضافے سے آخری تین وکٹیں بھی گرگئیں۔ جدیجا نے 38 رنز بنائے جبکہ آشون 20 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

بھارت کو محض 201 رنز پر ٹھکانے لگانے میں اہم کردار ایلگر کا تھا جنہوں نے صرف 22 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ دو، دو کھلاڑیوں کو عمران طاہر اور ویرنن فلینڈر نے آؤٹ کیا۔ جبکہ سائمن ہارمر اور رباڈا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

اسپن گیندبازوں کے سامنے اپنی حالت دیکھتے ہوئے بھارتی کپتان سمجھ گئے کہ یہاں صرف اسپنرز ہی کا کام چلے گا۔ اس لیے پہلا اوور ہی روی چندر آشون کا دیا گیا جبکہ ان کے علاوہ رویندر جدیجا اور امیت مشرا نے بھی اپنی باؤلنگ کا جادو دکھایا۔ جو حال بھارت کے بلے بازوں کا تھا، جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں اس سے بالکل مختلف نہیں تھا۔ محض ساتویں اوور میں پہلی وکٹ ستیان وان زیلکی صورت میں گری اور اسی اینڈ سے جدیجا نے فف دو پلیسی کو صفر پر آؤٹ کرکے تہلکہ مچا دیا۔ صرف 9 رنز پر جنوبی افریقہ کی دو وکٹیں گرنے کے بعد ایلگر اور کپتان ہاشم آملا نے مجموعے کو 28 رنز تک پہنچایا۔ 20 اوورز میں صرف 28 اور پہلے دن کے خاتمے کا اعلان ہوگیا۔

یوں دن ڈھلتے ڈھلتے بھارت نے بلے بازی میں ہونے والی سبکی کا خاصی حد تک ازالہ کردیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ دوسرے روز بھارت کے اسپن گیندباز کیا کارنامے دکھاتے ہیں۔ اندازہ یہی ہے کہ جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کا سخت امتحان لیں گے۔