کرکٹ کے حیران کردینے والے ریکارڈز

1 1,399

کرکٹ میں اعداد و شمار جس تیزی سے تبدیل ہوتے ہیں، شاید ہی دنیا کے کسی دوسرے کھیل میں ہوتے ہوں۔ مشہور ترین کھیل فٹ بال میں تو اسکور بورڈ پر ہونے والی تبدیلیاں انگلیوں پر گنی جا سکتی ہیں لیکن کرکٹ میں صرف ایک گیند پر ہی اتنے اعداد تبدیل ہوجاتے ہیں کہ انگلیاں تو کجا دونوں ہاتھوں پر بھی نہیں گنے جا سکتے۔ بہرحال، کرکٹ میں ریکارڈز کا بھی ایک پورا گورکھ دھندہ ہیں لیکن چند ریکارڈز ایسے ہیں جو یقیناً آپ کو حیران کردیں گے۔ ایک روزہ کرکٹ میں کسی مقابلے میں پانچ یا زیادہ وکٹوں کا کارنامہ شین وارن سے بھی زیادہ مرتبہ سچن تنڈولکر نے انجام دیا ہے۔ لگا نا جھٹکا؟

شین وارن بہتر یا تنڈولکر؟

Warne-Sachin

جی ہاں! کرکٹ تاریخ کے عظیم ترین اسپن گیندبازوں میں شمار ہونے والے شین وارن نے اپنے 194 ایک روزہ مقابلوں میں 293 وکٹیں حاصل کیں جن میں بہترین کارکردگی 33 رنز دے کر 5 وکٹیں تھی۔ یہ 12 سالوں پر محیط ایک روزہ کیریئر میں واحد موقع تھا جب کسی مقابلے میں وارن کو پانچ وکٹیں ملی ہوں۔

اس کے مقابلے میں سچن تنڈولکر 23 سالہ ایک روزہ کیریئر میں 463 مقابلے کھیلے اور 154 وکٹیں حاصل کیں۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے دو مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ پہلی بار اپریل 1998ء میں آسٹریلیا کے خلاف اور پھر 2005ء میں اپریل ہی کے مہینے میں اور کوچی ہی کے میدان پر پاکستان کے خلاف۔یوں بلے بازی میں وارن کے چھکے چھڑانے کے علاوہ سچن نے گیندبازی میں وارن کو پچھاڑ دیا۔

13 ہزار سے زیادہ رنز لیکن ڈبل سنچریاں صرف دو

Jacques-Kallis

ژاک کیلس بلاشبہ کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین آل راؤنڈرز میں سے ایک ہیں، 166 ٹیسٹ میں 13 ہزار سے زیادہ رنز اور 292 وکٹیں لانے والے کیلس تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان کے پاس 45 سنچریوں بنانے کا اعزاز بھی ہے، جو سچن کے بعد سب سے زیادہ سنچریاں ہیں، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ان میں سے صرف دو ایسی ہیں جو 200 رنز کا ہندسہ عبور کر سکیں۔ یہ کتنی کم ہیں، اس کا اندازہ اسی بات سے لگا لیں کہ تین ڈبل سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی تعداد ہی 22 ہے۔

کیلس نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کے آغاز کے 15 سال بعد اپنی پہلی ڈبل سنچری اسکور کی۔ یہ 2010ء میں بھارت کے خلاف سنچورین میں کھیلی گئی 201 رنز کی اننگز تھی۔ اس کے دو سال بعد انہوں نے سری لنکا کے خلاف کیپ ٹاؤن میں 212 رنز بنائے۔

ویسے وہ مزید دو ڈبل سنچریاں بھی بنا سکتے تھے لیکن تین مرتبہ اس کے بہت قریب پہنچنے کے بعد یہ سنگ میل عبور نہ کرسکے۔ ان کے کیریئر میں تین مزید ایسے مواقع ہیں جب وہ 180 سے زیادہ رنز بنانے میں کامیاب ہوئے لیکن ان میں سے ایک مرتبہ پھر 200 تک نہ پہنچ سکے حالانکہ دو بار وہ ناٹ آؤٹ بھی رہے۔ ایک مرتبہ وہ خود آؤٹ ہوئے، ایک بار ٹیم آل آؤٹ ہوگئی اور تیسری بار کپتان گریم اسمتھ نے اس وقت اننگز ڈکلیئر کردی جب وہ 182 رنز پر موجود تھے۔

اس وقت سب سے زیادہ ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ ڈان بریڈمین کے پاس ہے، جن کی 12 ڈبل سنچریاں ہیں جبکہ کمار سنگاکارا 11 ڈبل سنچریوں کے ساتھ ان کے پیچھے ہیں۔

نمبر 7 پر کھیلتے ہوئے دو سنچریاں

MS-Dhoni

ایک روزہ طرز میں جب پانچ وکٹیں گر جائیں تو یہ توقع رکھنا کہ نیا آنے والا بلے باز میدان بھی سنبھالے، مقابلہ بھی نکالے اور خود بھی سنچری بنا ڈالے، تقریباً ناممکنات میں سے ہے بلکہ ایسا کبھی کوئی نہیں کرسکا، سوائے مہندر سنگھ دھونی کے۔ بھارت کے کپتان نے ایک نہیں بلکہ دو بار ساتویں نمبر پر آ کر یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ پہلی پہلی بار 2007ء میں ایشیا الیون کی جانب سے افریقہ الیون کے خلاف صرف 97 گیندوں پر 139 رنز بنائے جہاں ان کی اننگز نے ایشیا الیون کو کلین سویپ میں مدد دی۔ لیکن دوسری مرتبہ 2012ء میں انہوں نے پاکستان کے خلاف 113 گیندوں پر 125 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ وہ اس وقت میدان میں اترے جب بھارت کی پانچ وکٹیں صرف 29 رنز پر گر چکی تھیں۔ یہاں انہوں نے ساتویں وکٹ پر روی چندر آشون کے ساتھ 125 رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت داری قائم کی اور مجموعے کو 227 رنز تک پہنچایا۔ لیکن بھارت کو کامیاب نہ کروا سکے کیونکہ پاکستان نے ناصر جمشید کی سنچری کی بدولت مقابلہ 6 وکٹوں سے جیت لیا۔

ایک ٹیسٹ اننگز میں سب سے زیادہ چھکے

wasim-akram

کیا آپ کے خیال میں ایک ٹیسٹ اننگز میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ ایڈم گلکرسٹ کے پاس ہے؟ نہیں۔ شاہد آفریدی؟ وہ بھی نہیں۔ پھر وریندر سہواگ؟ برینڈن میک کولم؟، معذرت کے ساتھ آپ کے سارے جوابات غلط ہیں۔ یہ کارنامہ پاکستان کے وسیم اکرم نے انجام دیا تھا۔ 1996ء میں زمبابوے کے خلاف شیخوپورہ ٹیسٹ میں انہوں نے اپنی ڈبل سنچری اننگز میں 12 چھکے لگائے تھے۔ 363 گیندوں پر 257 رنز کی شاہکار اننگز میں 22 چوکے بھی شامل تھے۔ یہ آج بھی آٹھویں نمبر پر آنے والے کسی بھی بلے باز کی سب سے لمبی اننگز ہے۔

ایک ٹیسٹ اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے بلے باز

بلے باز ملک رنز گیندیں چوکے چھکے بمقابلہ بمقام بتاریخ
وسیم اکرم پاکستان 257* 363 22 12 زمبابوے شیخوپورہ اکتوبر 1996ء
ناتھن آسٹل نیوزی لینڈ 222 168 28 11 انگلستان کرائسٹ چرچ مارچ 2002ء
میتھیو ہیڈن آسٹریلیا 380 437 38 11 زمبابوے پرتھ اکتوبر 2003ء
برینڈن میک کولم نیوزی لینڈ 202 188 21 11 پاکستان شارجہ نومبر 2014ء
برینڈن میک کولم نیوزی لینڈ 195 134 18 11 سری لنکا کرائسٹ چرچ دسمبر 2014ء
والی ہیمنڈ انگلستان 336* - 34 10 نیوزی لینڈ آکلینڈ مارچ 1933ء

تمام طرز کی کرکٹ میں 40 سے زیادہ کا اوسط

virat-kohli

ٹیسٹ میں 40 کا اوسط اچھا لگتا ہے، لیکن اگر اسی بلے باز کا ون ڈے میں بھی اوسط 40 سے زیادہ ہو تو کیا ہی بات ہے۔ اگر ہم آپ کو یہ کہیں کہ ایک بلے باز ایسا بھی ہے جس کا بیک وقت ان دونوں طرز کی کرکٹ کی ساتھ ساتھ ٹی ٹوئنٹی میں بھی اوسط 40 سے زیادہ ہے تو آپ ضرور یہ پوچھیں گے کہ وہ بھلا ہے کون؟ یہ ہے بھارت کی "رنز مشین" ویراٹ کوہلی۔ اس وقت کوہلی کا ٹیسٹ اوسط 44.02 ہے، ون ڈے میں وہ 50.60 کا زبردست اوسط رکھتے ہیں جبکہ ٹی ٹوئنٹی جیسے مختصر ترین فارمیٹ میں بھی ان کا اوسط 44.17 ہے۔ وہ اپنے مختصر سے بین الاقوامی کیریئر میں اب تک 10 ہزار سے زیادہ رنز بنا چکے ہیں اور ابھی ان کی عمر محض 27 سال ہے۔ یعنی وہ مستقبل میں کئی ریکارڈز توڑیں گے۔