[ریکارڈز] سال میں سب سے زیادہ نصف سنچریاں

1 1,014

نوجوان اور نوآموز کھلاڑیوں پر مشتمل انگلستان کو اس وقت خدا کے بعد جو روٹ کا سہارا ہے، جن کی مسلسل شاندار کارکردگی نے ثابت کیا ہے کہ خود کر بہترین بلے باز منوانے کے لیے نہ فتوحات سمیٹنے والے دستے کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی وسیع تجربے کی۔ 2015ء میں اپنی 13 ویں سنچری بنا کر روٹ نے نہ صرف جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں اپنی ٹیم کی کامیابی کے امکانات روشن تر کردیے ہیں بلکہ ایک سال میں 50 سے زیادہ رنز کی سب سے زیادہ اننگز کھیلنے والے بلے باز بھی بن گئے ہیں۔ جو روٹ نے یہ اعزاز 14 ویں مقابلے میں حاصل کیا ہے۔

ایک سال میں سب سے زیادہ 50+ کے ریکارڈ کے تن تنہا مالک وریندر سہواگ تھے جنہوں نے 2010ء میں 14 ٹیسٹ مقابلوں 13 ہی نصف سنچریاں بنائی تھیں۔ ان سے قبل ویسٹ انڈیز کے عظیم ویوین رچرڈز نے 1976ء میں 11 مقابلوں میں 12 نصف سنچریاں بنا کر ایک ایسا ریکارڈ بنایا تھا جو 34 سال تک قائم رہا یہاں تک کہ سہواگ نے اسے ماضی کا حصہ بنا دیا۔ اب روٹ بھی سہواگ کے ریکارڈ میں برابر کے حصہ دار بن گئے ہیں۔

virender-sehwag

2015ء میں جو روٹ کی بلے بازی کی بات کی جائے تو انہوں نے 14 مقابلوں میں 62.36 کے اوسط سے 1372 رنز بنائے ہیں۔ یوں اپنے کپتان ایلسٹر کک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ صرف مائیکل وان ہی ایسے بلے باز ہیں جو اس معاملے میں ان سے آگے ہیں۔ انہوں نے 2002ء میں 1481 رنز بنائے تھے۔

رواں سال روٹ اب تک تین سنچریاں بنا چکے ہیں۔ ڈربن میں وہ چوتھی بھی بنا سکتے تھے، بس 73 رنز پر اننگز تمام ہوگئی۔ 2012ء میں کرکٹ کیریئر کا آغاز کرنے والے روٹ وقت کے ساتھ ساتھ انگلستان کی بلے بازی میں مرکزی حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔ صرف 24 سال کی عمر میں جس طرح وہ ذمہ داری سے کھیلتے دکھائی دے رہے ہیں، ایسا دنیا میں بہت کم بلے بازوں میں دیکھا گیا ہے۔ وہ اب تک 36 ٹیسٹ مقابلوں میں 54.68 کے اوسط سے 3117 رنز بنا چکے ہیں جن میں 17 نصف سنچریاں اور 8 سنچریاں شامل ہیں۔

ایک سال میں سب سے زیادہ 50+ اننگز

بلے باز سال مقابلے رنز بہترین اننگز اوسط سنچریاں نصف سنچریاں 50+
جو روٹ 2015ء 9 1210 182* 100.83 3 10 13
وریندر سہواگ 2012ء 12 1218 173 101.50 5 8 13
ویوین رچرڈز 1976ء 10 1549 291 129.08 7 5 12
سنیل گاوسکر 1979ء 11 1140 221 95.00 4 8 12
ژاک کیلس 2004ء 8 1156 162 144.50 5 7 12