”ویزا مل گیا “، محمد عامر کے راستے کی آخری رکاوٹ بھی ختم

1 1,035

طویل اور صبر آزما انتظار کے بعد بالآخر محمد عامر کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی میں حائل آخری رکاوٹ بھی ختم ہوگئی ہے۔ نیوزی لینڈ نے عامر کو ویزا دے دیا ہے اور وہ محدود اوورز کے مقابلوں کی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان کے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ نیوزی لینڈ کا سفر کر سکتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کو خطرہ تھا کہ نیوزی لینڈ اپنے قوانین کی وجہ سے محمد عامر کو ویزا دینے سے انکار کر سکتا ہے۔ نیوزی لینڈ کا قانون کہتا ہے کہ ایسے افراد جو مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہوں یا جنہوں نے غلط یا گمراہ کن معلومات فراہم کی ہوں، انہیں ویزا نہیں دیا جائے گا۔ محمد عامر 2011ء میں برطانیہ میں بدعنوانی و دھوکہ دہی کے مقدمے میں 6 ماہ قید کی سزا کے حقدار ٹھیرے تھے اور انہوں نے ڈورسیٹ میں نصف سزا کاٹی اور رہائی پائی۔ لیکن اس مختصر سزا پر بھی وہ نیوزی لینڈ کے سخت ویزا قوانین کی زد میں آ سکتے تھے۔ لیکن اب نیوزی لینڈ کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ محمد عامر کے لیے وزیٹر ویزے کی منظوری دے دی گئی ہے اور وہ رواں ماہ پاکستان کے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ نیوزی لینڈ آ سکتے ہیں۔

محمد عامر کو اگست 2010ء میں انگلستان کے خلاف ایک ٹیسٹ کے دوران جان بوجھ کر نو-بال پھینکنے اور اس کے بدلے میں سٹے بازوں نے بھاری رقوم وصول کرنے پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے پانچ سال کے لیے معطل کردیا تھا۔ ان کے علاوہ اس وقت کے کپتان سلمان بٹ اور ایک اور باؤلر محمد آصف کو بھی جرم ثابت ہونے پر پانچ، پانچ سال پابندی کی سزا سنائی گئی تھی۔ بعد ازاں برطانیہ نے تینوں پر دھوکہ دہی اور بدعنوانی کا الگ مقدمہ بھی درج کیا جس میں انہیں چھ ماہ سے تین سال تک کی قید کی سزائیں دی گئیں۔

واضح رہے کہ 2014ء میں عامر کو انگلستان میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور پی سی بی کو خطرہ تھا کہ نیوزی لینڈ کے معاملے میں بھی ایسا نہ ہوجائے۔