کوئٹہ کے "شمشیر زن" چھا گئے، کراچی کو بھی زیر کرلیا

0 1,024

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایک اور جامع کارکردگی پیش کرکے پاکستان سپر لیگ میں اپنا مسلسل دوسرا مقابلہ جیت لیا ہے اور یوں پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ کراچی کنگز، جو روایتی حریف لاہور قلندرز پر غلبہ پانے کے بعد ساتویں آسمان پر تھا، اب کوئٹہ کے 8 وکٹوں کی بدترین شکست کھاکر دوبارہ عرش پر آ گیا ہے۔

دبئی میں پی ایس ایل کے تیسرے دن کا پہلا مقابلہ اس لیے اہم تھا کہ کوئٹہ و کراچی دونوں نے اپنے پہلے مقابلے بھرپور انداز میں جیتے تھے۔ دو فاتحین کے ٹکراؤ سے قبل ٹاس کوئٹہ نے جیتا اور ہدف کے تعاقب کا فیصلہ کیا۔ کراچی کنگز پہلے بلے بازی کے لیے میدان میں اترے۔ پہلے اوور میں ہی انور علی نے نعمان انور کو صفر کی ہزیمت سے دوچار کیا۔ نعمان لاہور کے خلاف بھی صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔ کوئٹہ کے گیندباز اپنی گرفت مضبوط کرتے رہے یہاں تک کہ دسویں اوور میں جیمز ونس کے ساتھ ہی کراچی کی تیسری وکٹ گری۔ اب کپتان شعیب ملک کریز پر آئے اور معاملات اپنے ہاتھ میں لیے۔ ان کا بہترین ساتھ دیا روی بوپارا نے۔ جنہوں نے پانچویں وکٹ پر 69 رنز کا اضافہ کیا۔ روی بوپارا 29 گیندوں پر 40 رنز جبکہ شعیب ملک 25 گیندوں پر 37 رنز بنانے کے بعد آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔ بہرحال، 147 رنز اب تک پی ایس ایل میں سب سے بڑا مجموعہ تھا جو کراچی نے اکٹھا کیا تھا اور گزشتہ میچ میں ان کی باؤلنگ دیکھتے ہوئے ایک زبردست مقابلے کی توقع تھی لیکن ایسا ہو نہیں سکا۔

Ravi-Bopara

پہلے تو کوئٹہ کے گیندبازوں کا ذکر کرتے چلیں کہ جہاں محمد نواز نے ایک اور عمدہ کارکردگی دکھائی۔ 4 اوورز میں صرف 19 رنز دیے اور ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ دو، دو وکٹیں انور علی اور محمد نبی کو ملی جبکہ عمر گل نے متاثر نہیں کیا، 4 اوورز میں 41 رنز دیے اور سب سے ناکام باؤلر ثابت ہوئے۔

بہرحال کوئٹہ کے لیے 148 رنز کا ہدف اس وقت آسان سے آسان تر ہوگیا جب لیوک رائٹ اور احمد شہزاد نے پہلی وکٹ پر 92 رنز جوڑ ڈالے، وہ بھی صرف 11 اوورز میں۔ رائٹ نے سلسلہ وہیں سے جوڑا، جہاں سے پچھلے مقابلے میں ٹوٹا تھا اور کراچی کنگز کی تمام منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا۔ 39 گیندوں پر 47 رنز کی اننگز گیارہویں اوور میں عماد وسیم کے ہاتھوں تمام ہوئی۔ نعمان انور نے لانگ آن پر ان کا ایک ناقابل یقین کیچ پکڑا جو بظاہر چھکے کے لیے جاتا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ دوسرے کنارے پر احمد شہزاد طویل عرصے بعد اپنے جوہر دکھا رہے تھے۔ وہ صرف 46 گیندوں پر چار چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ اس وقت جب کوئٹہ کو صرف 10 رنز کی ضرورت تھی۔ کیون پیٹرسن اور نے اٹھارہویں اوور کی دوسری گیند پر افتخار احمد کو ایک کرارا چھکا رسید کرکے میچ کا فیصلہ کردیا۔ پیٹرسن 17 گیندوں پر 29 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

احمد شہزاد کو بہترین اننگز کھیلنے پر 'مرد میدان' کا اعزاز ملا لیکن اس سے اہم یہ کہ کوئٹہ دونوں مقابلے جیتنے کے بعد ثابت کر چکا ہے کہ وہ واحد ٹیم ہے جس کے تمام پرزے بہترین انداز میں کام کر رہے ہیں۔ لگتا ہے معین خان کی کوچنگ اور ان سے بھی بڑھ کر ویوین رچرڈز کی نگرانی کھلاڑیوں کے بہتر کام آ رہی ہے۔

دیکھتے ہیں کل یعنی اتوار کو پشاور زلمی کے خلاف مقابلے میں کوئٹہ کیا کر دکھاتا ہے، اگر یہاں بھی کامیاب ہوا تو بلاشبہ پاکستان سپر لیگ جیتنے کے لیے 'فیورٹ' بن جائے گا۔