بھارت کی آل راؤنڈ کارکردگی، سیریز میں واپس

1 1,043

سری لنکا کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز کے پہلے میج میں پانچ وکٹوں کی شکست کے بعد بھارت کو بالآخر جوش آ گیا ہے اور اس نے دوسرے مقابلے میں سری لنکا کو 69 رنز سے شکست دے سیریز ایک-ایک سے برابر کردی ہے۔

مہندر سنگھ دھونی کے شہر رانچی میں ہونے والے اس مقابلے میں سری لنکا کے کپتان دنیش چندیمال نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا۔ شاید یہی اُن کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ اِس فیصلے کو دیکھ کر شک نہیں بلکہ یقین ہوگیا کہ شاید سری لنکا پہلے میچ کی خوشگوار یادوں سے ابھی نکلا نہیں ہے۔ شاید اسی خوشی میں چندیمال بھول گئے کہ پونے کے مقابلے میں رانچی کی وکٹ بلے بازوں کے لیے کہیں زیادہ سازگار ہے۔ بھارت کو تو یہ دعوت ملنے کی دیر تھی کہ شیکھر دھاون اور روہیت شرما مہمان باؤلرز پر جھپٹ پڑے۔ پہلی وکٹ کے لیے دونوں نے 11 کے رن اوسط کے ساتھ 75 رنز بنا ڈالے۔ یہاں دشمنتھا چمیرا نے دھاون کو آؤٹ کیا لیکن اس وقت تک کافی تاخیر ہو چکی تھی۔ دھاون 25 گیندوں پر دو چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنا چکے تھے۔ یہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں دھاون کی پہلی نصف سنچری تھی۔ بعد ازاں یہی کارکردگی انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی دے گئی۔

بہرحال، دھاون کی روانگی کے بعد اجنکیا راہانے آئے اور رنز کی رفتار کو ویسے ہی برقرار رکھا۔ دوسری وکٹ پر روہیت شرما کے ساتھ انہوں نے 47 رنز جوڑے۔ 122 رنز پر شرما کی اننگز 43 رنز پر چمیرا ہی کے ہاتھوں تمام ہوئے۔ کچھ ہی دیر میں راہانے پر میدان سے لوٹ آئے۔ وہ 25 رنز بنانے کے بعد سچیتھرا سینانائیکے کا شکار ہوئے۔

مسلسل دو وکٹیں گرنے کے بعد سریش رینا اور ہردیک پانڈيا نے رنز بنانے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا۔ محض 4.2 اوورز میں انہوں نے 59 رنز کا اضافہ کرکے بھارت کی پوزيشن کو بہت حد تک مستحکم کردیا۔ آخری دو اوورز کے لوٹنے کے ارادے البتہ کامیاب نہ ہو سکے۔ پہلے تھیسارا پیریرا نے پانڈيا کی اننگز ختم کی اور اگلی دو پر سریش رینا اور یووراج سنگھ کی وکٹیں حاصل کرکے زبردست ہیٹ ٹرک کی۔

یہ آسٹریلیا کے بریٹ لی اور نیوزی لینڈ کے جیکب اورم اور ٹم ساؤتھی کے بعد ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ میں صرف چوتھی ہیٹ ٹرک ہے۔ لیکن اس وقت تک بازی سری لنکا کی گرفت سے نکل چکی تھی، وہ 20 اوورز میں 196 رنز بنانے میں کامیاب ہوا جو سری لنکا کے لیے کافی ثابت ہوئے۔

197 رنز کا ہدف سری لنکا کے لیے ناممکن نہیں تو بہت مشکل ضرور تھا۔ تجربہ کار بلے باوں سے ذمہ داری کی امید تھی لیکن پہلی ہی گیند پر تلکارتنے دلشان روی چندر آشون کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ ابھی سری لنکا اس دھچکے سے نکلا ہی نہیں تھا کہ دوسرے اوور کی پہلی گیند سیکوگے پرسنا کو آؤٹ کرکے۔ صرف تین رنز پر دو بلے باز آؤٹ ہو جانے کے بعد نہ ہی وکٹ گرنے کا سلسلہ رک سکا اور نہ ہی ہدف کے حصول کے لیے درکار رنز کی رفتار حاصل کی جا سکی۔ 16 رنز کے مجموعے پر دنوشکا گوناتھلکا بھی دو رنز کے ساتھ منہ لٹکائے میدان سے واپس آ گئے۔

یہاں چمارا کاپوگیدرا اور کپتان دنیش چندیمال نے وکٹ پر قیام کیا۔ چوتھی وکٹ کے لیے 52 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ رویندر جدیجا نے 27 گیندوں پر 32 رنز بنانے والے کاپوگیدرا کو آؤٹ کیا تو جیت کی موہوم س امید بھی تمام ہوئی البتہ کپتان کریز پر موجود تھے۔ لیکن اگلی ہی گیند پر یہ امید بھی ختم ہوگئے کیونکہ جڈیجا نے انہیں وکٹ کیپر کی مدد سے اسٹمپڈ کروا دیا۔ 68 رنز پر آدھی ٹیم آؤٹ ہونے کے بعد صرف یہ دیکھنا باقی رہ گیا تھا کہ سری لنکا کتنے رنز سے ہارے گا۔ ملنڈا سری وردنا اور داسن شناکا نے چھٹی وکٹ کے لیے 48 رنز جوڑ کر اس فرق کو کم کیا۔ بھارتی گیندبازوں نے آخری چار بلے بازوں کو صرف 11 رنز دے کر آؤٹ کیا اور بھارت نے 69 رنز کے بھاری فرق سے کامیابی حاصل کی۔

میزبان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں آشون نے حاصل کی جنہوں نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ اشیش نہرا، رویندر جدیجا اور جسپریت بمراہ نے دو، دو کھلاڑیوں کی وکٹیں لیں۔

اب بھارت-لنکا تیسرا اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی 14 فروری کو کھیلا جائے گا جہاں سیریز کے فاتح کا اعلان ہوگا۔