کوئٹہ کراچی کو روندتے ہوئے پھر سرفہرست آ گیا

0 1,045

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ویوین رچرڈز کی نگرانی میں اب ایک ایسی مشین بن چکے ہیں، جس کا ہر پرزہ اپنی جگہ بھرپور انداز سے کام کر رہا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے 14 ویں مقابلے میں انہوں نے کراچی کنگز کو ایک مرتبہ پھر زیر کرکے لیگ میں سرفہرست پوزیشن مضبوط کرلی ہے کیونکہ چھ مقابلوں میں کوئٹہ نے صرف ایک شکست کھائی ہے۔ جبکہ کراچی پورے سیزن میں اب تک 'روایتی حریف' لاہور کو دو شکستیں دینے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کرسکا جو لیگ کی مہنگی ترین ٹیم کے لیے تشویش کا لمحہ ہے۔

شارجہ میں جاری مرحلے کے مقابلے میں کراچی نے سوائے ٹاس جیتنے کے سوا کوئی کامیابی حاصل نہیں کی۔ نعمان انور کی ایک اور ناکامی اور اپنے بہترین کھلاڑی روی بوپارا کا جادو نہ چل پانے کی وجہ سے کچھ بات بن نہ سکی۔ شعیب ملک نے 38 گیندوں پر 45 رنز بنا کر کچھ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں سوائے جیمز ونس کے 23 رنز کے کسی کا ساتھ میسر نہ آیا۔ مڈل آرڈر میں گرانٹ ایلیٹ نے خوب تباہی مچائی اور ونس کے بعد شکیب الحسن 10، روی بوپارا 14 اور سہیل تنویر 8 رنز کی وکٹیں حاصل کرکے کراچی کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ کراچی 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر صرف 126 رنز بنا سکا۔

Sarfraz-Ahmed-Ahmed-Shehzad

گرانٹ ایلیٹ، جو سیزن میں اپنا دوسرا مقابلہ کھیل رہے تھے، ایک مرتبہ پھر کمال کی کارکردگی دکھائی۔ انہوں نے 4 اوورز میں صرف 15 رنز دیے اور 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ باقی انور علی، ذوالفقار بابر، اعزاز چیمہ اور محمد نبی کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 127 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا تو ایک لمحے بھی انہیں مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ احمد شہزاد کے 27 گیندوں پر 41، کیون پیٹرسن کے 22 گیندوں پر 26 اور آخر میں کپتان سرفراز احمد کے 29 رنز نے اسے باآسانی 19 ویں اوور میں ہدف تک پہنچا دیا۔ کراچی سر توڑ کوشش کے باوجود 5 وکٹیں حاصل کرسکا۔

اب کوئٹہ کو آج یعنی اتوار کو پشاور زلمی کا مقابلہ کرنا ہے جبکہ کراچی کنگز کے لیے حالات کافی نازک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے چھ میں سے صرف دو مقابلے جیتے ہیں اور اب صرف دو ہی میچز باقی ہیں۔ جس میں وہ اتوار کو اسلام آباد یونائیٹڈ کا سامنا کریں گے۔ یعنی اب لیگ اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہونے والی ہے اور ہر، ہر مقابلہ اہمیت کا حامل ہے۔ کیونکہ تین ٹیموں کے پوائنٹس یکساں ہیں اس لیے کوئی نہیں چاہے گا کہ ایک بری کارکردگی اس کے لیگ سے اخراج کا سبب بنے۔