گرم ماحول میں پشاور-کوئٹہ معرکہ، زلمی نے میدان مار لیا

0 1,032

پاکستان سپر لیگ میں پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست مقام حاصل کرنے کے لیے پشاور و کوئٹہ کا مقابلہ واقعی 'دنگل' کی صورت اختیار کرگیا کہ جس میں زلمی کے باؤلر وہاب ریاض اور 'گلیڈی ایٹر' احمد شہزاد باہم الجھ پڑے بلکہ معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ اس میچ نے سپر لیگ میں کراچی و لاہور کے بعد ایک نئی مسابقت کو جنم دیا ہے یعنی کوئٹہ و پشاور کی۔ بہرحال، گرما گرمی، گرانٹ ایلیٹ کی عمدہ بیٹنگ، آخری وکٹ پر ریکارڈ شراکت داری اور سر توڑجدوجہد کچھ بھی کوئٹہ کے کام نہ آ سکا اور پشاور زلمی نے باآسانی 8 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے نمبر ایک پوزیشن حاصل کرلی ہے۔

شارجہ میں ہونے والے اس مقابلے میں کوئٹہ نے ٹاس جیتا اور پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور ابتدائی مرحلے ہی میں مقابلے نے خطرناک رخ لے لیا جب پانچویں اوور میں احمد شہزاد وہاب ریاض کو ایک زبردست چھکا لگانے کے بعد اگلی ہی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ وہاب ریاض نے ویسا ہی جذباتی ہو کر جشن منایا، جیسے وہ پی ایس ایل میں مناتے آئے ہیں، لیکن احمد شہزاد اسے برداشت نہ کر پائے اور بلّا لہراتے ہوئے باؤلر کو کچھ کہا۔ اس پر وہاب ریاض ان پر چڑھ دوڑے اور دونوں نےایک دوسرے کو دھکا بھی دیا۔ جب تک دیگر کھلاڑی اور امپائر درمیان میں آتے تب تک دونوں خاصے الجھ چکے تھے۔ یہ انتہائی مایوس کن مناظر تھے کہ پاکستان کی ایک ساتھ نمائندگی کرنے والے دو کھلاڑیوں کے لیے ایک دوسرے کی نظر میں کوئی احترام کا جذبہ دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ بہرحال، احمد شہزاد واپس گئے اور اس کے ساتھ ہی کوئٹہ کے ذہن پر یہ واقعہ سوار ہوگیا۔ وہاب ریاض نے اسی اوور میں سیزن میں اپنا پہلا مقابلہ کھیلنے والے کمار سنگاکارا کو صفر پر کلین بولڈ کیا اور اگلے ہی اوور میں اکبر الرحمٰن کے رن آؤٹ نے کوئٹہ کو یکدم مشکل میں ڈال دیا۔ پھر شاہد آفریدی کے ہاتھوں اسد شفیق کا رن آؤٹ، ایک ہی اوور میں محمد نواز اور سرفراز احمد اور اس سے اگلے میں محمد نبی اور ایلٹن چگمبورا کی وکٹوں نے کوئٹہ کو صرف 26 رنزکے اضافے پر 9 وکٹوں سے محروم کردیا۔ کہاں 40 رنز پر کوئی بلے باز آؤٹ نہ تھا اور کہاں 66 رنز پر 9 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔

ahmed-shehzad-wahab-riaz

یہاں گرانٹ ایلیٹ کی صورت میں امید کی کرن ایک کنارے پر موجود تھی۔ آخری وکٹ پر ان کا بھرپور ساتھ دیا ذوالفقار بابر نے کہ جنہوں نے ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 11 گیندوں پر 20 رنز بنائے۔ گرانٹ ایلیٹ نے 29 گیندوں پر 40 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی اور اٹھارہویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے ذوالفقار بابر کے ساتھ مل کر آخری وکٹ پر ریکارڈ 63 رنز کا اضافہ کیا۔

پشاور کی جانب سے ناقابل یقین کارکردگی کپتان شاہد آفریدی نے دکھائی کہ جنہوں نے 4 اوورز میں صرف 7 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ دو وکٹیں وہاب ریاض کے ہاتھ لگیں جبکہ ایک، ایک شکار جنید خان اور محمد اصغر کے ہاتھ لگا۔

پشاور زلمی کے لیے 130 رنز کا ہدف معمولی تھا جو باآسانی دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔ محمد حفیظ اور ڈیوڈ ملان نے 60 اوورز کا عمدہ آغاز فراہم کیا جس میں حفیظ کا حصہ 36 رنز کا تھا۔ ان کے بعد کامران اکمل 17 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے واحد بیٹسمین بنے جبکہ ڈیوڈ ملان نے 52 گیندوں پر 60 رنز کی ایک عمدہ اننگز کھیلی اور پشاور کو منزل تک پہنچایا۔

آخر میں شاہد آفریدی کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس پورے مقابلے سے کہیں زیادہ توجہ اس واقعے نے حاصل کرلی ہے جو درمیان میں پیش آیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے پر کارروائی کر رہا ہے اور دونوں کھلاڑیوں پر بھاری جرمانے عائد کی جائیں گے۔

اب دونوں ٹیموں کا صرف ایک، ایک مقابلہ باقی رہ گیا ہے۔ پشاور 17 فروری یعنی بدھ کو کراچی سے کھیلے گا جبکہ کوئٹہ منگل کو آخری مقابلے میں لاہور قلندرز کا مقابلہ کرے گا۔ گو کہ دونوں ٹیمیں پلے آف کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں لیکن نمبر ایک پوزیشن حاصل کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔ پھر کوئٹہ کمار سنگاکارا اور پشاور بریڈ ہوج کی آمد سے اب مزید مضبوط ہوگیا ہے، یعنی اب فیورٹس یہی دونوں ہیں۔