آشون کے ہاتھوں سری لنکا کا خواب چکنا چور

0 1,041

مہیلا جے وردھنے، کمار سنگاکارا اور اینجلو میتھیوز کے بغیر سری لنکا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل سیریز کھیلنے کے لیے بھارت پہنچا تو کوئی اس کو اہمیت نہیں دے رہا تھا لیکن جب نوجوان کھلاڑیوں نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں بھارت کو پانچ وکٹوں سے شکست دی تو سیریز کی اہمیت دوچند ہوگئی۔ لیکن بھارت نے آخری دونوں مقابلے جیت کر سیریز اپنے نام کرلی اور ثابت کردیا کہ تجربے کا کوئی نعم البدل نہیں۔

سری لنکا کو پہلے رانچی میں کھیلے گغے دوسرے میچ میں 69 رنز کی شکست کا سامنا کرنا پڑا اور پھر تیسرے و فیصلہ کر مقابلے میں روی چندر آشون کی تباہ کن باؤلنگ کے سامنے بری طرح ناکام ہوا۔ پوری ٹیم صرف اور صرف 82 رنز پر ڈھیر ہوگئی جو ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کی تاریخ میں سری لنکا کا سب سے کم اسکور ہے۔ اس معمولی ہدف کو بعد ازاں بھارت نے محض ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

اس سے قبل سری لنکا کا بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے کم اسکور 87 رنز تھا جو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2010ء کے دوران آسٹریلیا کے خلاف بنایا گیا تھا۔ اب اگلے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے محض چند ہفتے قبل اس طرح آؤٹ ہونا سری لنکا کے لیے نیک شگون نہیں ہے حالانکہ اس سے اپنے اعزاز کا دفاع کرنا ہے۔

وشاکھاپٹنم میں ہونے والے اس مقابلے میں بھارت کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹاس جیتا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ آشون اور دوسرے باؤلرز نے بالکل ٹھیک ثابت کر دکھایا۔ سری لنکا کی آدھی ٹیم، یعنی پانچ کھلاڑی، صرف 21 رنز تک آؤٹ ہو چکے تھے جن میں سے چار کو آشون نے شکار کیا۔ آشون نے چار اوورز میں صرف 8 رنز دیے اور چار وکٹیں حاصل کیں۔ یہ بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میں کسی بھی بھارتی باؤلر کی بہترین کارکردگی ہے۔

R-Ashwin

21 رنز پر اہم بلے بازوں کے ہتھیار ڈالنے کے بعد سری لنکا کا 50 رنز تک پہنچنا بھی مشکل دکھائی دیتا تھا لیکن ڈاسن شناکا اور تھیسارا پیریرا کی مرہون منت مجموعہ 82 رنز تک پہنچا۔ یہی وہ دو بلے باز تھے جن کی اننگز دہرے ہندسے میں پہنچی۔ دونوں نے بالترتیب 19 اور 12 رنز بنائے۔

آشون کے علاوہ دو وکٹیں سریش رینا نے حاصل کیں جبکہ اشیش نہرا، جسپریت بمراہ اور رویندر جدیجا کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی۔

مضبوط بلے بازوں پر مشتمل بھارت کے لیے 82 رنز کا ہدف بھلا کیا مشکل تھا؟ 29 رنز پر روہیت شرما کی وکٹ گرنے کے علاوہ وہ ایک لحظے کے لیے بھی نہ لڑکھڑایا۔ شیکھر دھاون اور اجنکیا راہانے نے اسے 14 ویں اور میں ہی ہدف تک پہنچا دیا۔ دھاون نے ناقابل شکست 46 رنز بنائے جبکہ راہانے 22 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

اس یکطرفہ مقابلے میں مرکزی کردار ادا کرنے والے آشون کو ہی میچ اور سیریز کے بہترین کھلاڑی کے اعزازات ملے۔ انہوں نے تین مقابلوں میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل بھارت کے خلاف بھارت میں کھیل کر سری لنکا کے نوجوانوں نے کچھ اعتماد ضرور حاصل کیا ہوگا جو اگلے ماہ اہم ترین ٹورنامنٹ میں کام آئے گا۔ لیکن اس سے قبل دونوں ٹیموں کو ایشیا کپ کا مرحلہ درپیش ہوگا جو رواں ماہ کے آخر میں بنگلہ دیش میں کھیلا جائے گا۔