میک کولم، ایک عہد جو تمام ہوا

0 1,466

'آخر کیوں؟' کوئی ایک وجہ تو بتائی جائے کہ آخر برینڈن میک کولم بین الاقوامی کرکٹ کو کیوں چھوڑ گئے؟ مکمل فٹ، بہترین فارم میں لیکن اس کے باوجود دنیائے کرکٹ کو خیرباد کہہ کر 'باز' نے سب کو غمزدہ کردیا ہے۔ کرائسٹ چرچ ٹیسٹ میں نیوزی لینڈ کی شکست کے ساتھ ہی برینڈن میک کولم بین الاقوامی کرکٹ کو چھوڑ گغے ہیں۔ بڑے دل کا یہ کھلاڑی، جو کچھ کرنے سے نہیں گھبراتا، اس نے یہ فیصلہ بھی بہت سوچ سمجھ کر کیا ہوگا اور بہرحال اپنے عروج پر کرکٹ کو چھوڑنا دل گردے کا کام ہے جسے ان جیسا باہمت کھلاڑی ہی کر سکتا ہے۔ اس تاریخی لمحے پر آئیے برینڈن میک کولم کے ماضی پر نظر ڈالتے ہیں اور ان کے بین الاقوامی کرکٹ کیریئر میں سے چند یادگار مواقع کے بارے میں بتاتے ہیں۔

اسٹرائیک ریٹ 300

Brendon-McCullum1

عالمی کپ 2015ء میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کا رنگ ڈھنگ کی الگ تھا، اور اس کا مرکز و محور تھے برینڈن میک کولم کہ جن کی جارحانہ کارکردگی نے نیوزی لینڈ کو تاریخ میں پہلی بار میگا ایونٹ کے فائنل تک پہنچایا۔ مگر جس مقابلے کا ذکر یہاں کرنا چاہ رہے ہیں وہ انگلستان کے خلاف کھیلا گیا کہ جہاں مہمان نے پہلے ٹاس جیتا اور بلے بازی کا فیصلہ کیا جو ابتدا ہی سے غلط ثابت ہوا۔ ٹم ساؤتھی کی تباہ کن گیند بازی کے سامنے انگلستان کا کوئی بلے باز نہ جم سکا۔ رہی سہی کسر برینڈن میک کولم نے پوری ہوتی۔ ساؤتھی کی 7 وکٹوں نے تو انگستان کو 123 رنز پر محدود کیا، لیکن میک کولم نے 'مرے کو سو درے' لگائے۔ صرف 25 گیندوں پر 77 رنز بنا کر انگلستان کا کام تمام کردیا۔ اس 'تباہی' اننگز میں میک کولم نے 7 چھکے اور 8 چوکے لگائے۔ عالمی کپ کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا تھا کہ کسی بلے باز نے 50 رنز سے زیادہ رنز کی اننگز 300 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلی ہو۔

پہلی بار عالمی کپ فائنل

Michael-Clarke-Brendon-McCullum

میک کولم ایک طرف انتہائی جارح مزاج بلے باز تھے، تو دوسری جانب بہت شاطر کپتان بھی۔ بطور قائڈ انہوں نے جتنی کامیابیاں سمیٹیں، ان میں سب سے نمایاں بلیک کیپس کو پہلی بار عالمی کپ کے فائنل تک پہنچانا تھا۔ نیوزی لینڈ کئی بار عالمی کپ سیمی فائنل تک پہنچا لیکن ہمیشہ شکست کھائی۔ اس مرتبہ بھی بارش سے متاثرہ سیمی فائنل میں 43 اوورز میں 281 رنز کے ہدف میں نیوزی لینڈ لڑکھڑایا ضرور لیکن گرانٹ ایلیٹ کے ناقابل شکست 82 رنز کی بدولت ایک گیند پہلے ہدف حاصل کرلیا۔ اِس تاریخی کامیابی میں ابتدائی ہاتھ میک کولم کا ہی تھا جنہوں نے 26 گیندوں پر چار چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 59 رنز بنا کر شاندار آغاز فراہم کیا۔

ٹی ٹوئنٹی کے بے تاج بادشاہ

Brendon-McCullum-IPL1

یہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے پہلے ایڈیشن کا پہلا مقابلہ تھا۔ کولکتہ نائٹ رائڈرز کا مقابلہ رائل چیلنجرز بنگلور۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ آئی پی ایل کا پہلا ہی میچ تاریخی ثابت ہوا ۔ اس کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ برینڈن میک کولم ہی تھے۔ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی تاریخ میں پہلی مرتبہ 150 سے زیادہ رنز کی اننگز کھیل ڈالی۔ 158 رنز کی اننگز کے لیے میک کولم نے صرف 73 گیندوں کا سامنا کیا، جبکہ 13 چھکوں کے ساتھ ساتھ 10 چوکوں کی مدد بھی حاصل کی۔

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے طویل اننگز کھیلنے کا ریکارڈ پانچ سال تک 'باز' ہی کے ہی پاس رہا۔ پھر 2013ء میں آئی پی ایل ہی کے پانچویں ایڈیشن میں کرس گیل نے 175 رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ لیکن مک کولم کا کمال یہ ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ دو مرتبہ 150 رنز سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں۔

دوسری بار انہوں نے 2015ء میں کاؤنٹی کرکٹ میں واروکشائر کی طرف سے 64 گیندوں میں 158 رنز بنائے۔ 11 چھکوں اور 13 چوکوں سے مزین یہ اننگز اب بھی یاد کی جاتی ہے۔

واحد ٹرپل سنچورین

Brendon-McCullum-triple-century

2014ء میں ویلنگٹن کے میدان پر نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا دوسرا مقابلہ تھا کہ جہاں نیوزی لینڈ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 192 رنز پر آؤٹ ہوگیا۔ جواب میں بھارت نے 438 رنز بنا ڈالے۔ نیوزی لینڈ کو خسارے سے نکلنے کے لیے ہی 246 رنز کی ضرورت تھی اور اس دباؤ میں پانچ ابتدائی کھلاڑی صرف 94 رنز پر پویلین واپس آ چکی تھی۔ بھارت کی فتح یقینی نظر آرہی تھی اور ایسا ہوجاتا تو سیریز بھی برابر ہوجاتی۔ لیکن اِس مشکل ترین صورتحال میں برینڈن میک کولم نے وہ یادگار اننگز کھیلی جس کا شمار تاریخ کی بہترین باریوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے 302 رنز بنائے، اور نہ صرف نیوزی لینڈ کو یقینی شکست سے بچایا بلکہ 300 رنز بنانے والے نیوزی لینڈ کی تاریخ کے پہلے بیٹسمین بھی بنے۔ ویلنگٹن ٹیسٹ ڈرا ہوا اور یوں نیوزی لینڈ سیریز بھی جیت گیا۔

میک کولم سے پہلے نیوزی لینڈ کی طرف سے سب سے طویل اننگز مارٹن کرو نے کھیلی تھی جو 1991ء میں سری لنکا کے خلاف 299 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تھے۔ ابھی چند ماہ قبل ہی روس ٹیلر نے آسٹریلیا کے خلاف پرتھ میں 290 رنز کی اننگز بھی کھیلی لیکن بدقسمتی سے یہ دونوں 300 کی نفسیاتی حد عبور نہیں کرسکے۔

سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی سنچریاں

Brendon-McCullum-first-t20i-century

بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میں ریکارڈز کی بات کی جائے تو آپ کو کئی مرتبہ میک کولم کا نام نظر آئے گا۔ چاہے بات سب سے زیادہ رنز کی ہو، سب سے زیادہ چھکوں کی یا پھر سب سے زیادہ سنچریوں کی۔ میک نے اپنے کیریئر میں دو سنچریاں بنائی ہیں جو آج تک کوئی بیٹسمین نہیں بنا سکا۔ پہلی سنچری انہوں نے 2010ء میں کرائسٹ چرچ میں آسٹریلیا کے خلاف بنائی تھی۔ یہ ایک یادگار مقابلہ تھا کہ جس میں میک کلوم کی 116 رنز کی طوفانی اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ نے 214 رنز بنائے اور آسٹریلیا بھی جواب میں اتنے ہی رنز بنا سکا۔ یوں مقابلہ برابر ہوگیا اور پھر سپر اوور میں نیوزی لینڈ نے کامیابی سمیٹی۔

میک کولم نے دوسری سنچری 2012ء کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بنگلہ دیش کے خلاف بنائی۔ انہوں 7 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے صرف 58 گیندوں پر 123 رنز بنائے اور نیوزی لینڈ نے 59 رنز سے مقابلہ جیتا۔