بھارت، ناقابل شکست ایشیائی طاقت

0 1,049

جب روایتی حریف پاکستان نہ ٹک پایا، دفاعی چیمپئن سری لنکا نے گھٹنے ٹیک دیے اور بلند حوصلہ بنگلہ دیش بھی پر نہ مار سکا تو بیچارہ متحدہ عرب امارات 'کس کھیت کی مولی' تھا، ایک ہی ہلّے میں بھارت نے اسے ڈھیر کردیا اور 9 وکٹوں کی کامیابی کے ساتھ ایشیا کپ کے فائنل میں ناقابل شکست ہوکر پہنچا ہے۔

فائنل سے قبل یہ آخری مقابلہ، آج کے پاک-لنکا معرکے کی طرح، بے ضرر سا تھا۔ ایک تو بھارت پہلے ہی فائنل تک رسائی حاصل کر چکا تھا اور متحدہ عرب امارات مقابلے کی دوڑ سے باہر تھا۔ دوسرا بھارت کے مقابلے میں امارات سے جس کارکردگی کی توقع تھی، نتیجہ بھی بالکل ویسا ہی آیا۔ پورے میچ میں ایک لمحہ بھی ایسا نہیں تھا جب شائقین کرکٹ کے لیے دلچسپی کا سامان پیدا ہوا ہو۔

امارات کے کپتان امجد جاوید نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا لیکن اس کا فائدہ نہ اٹھا سکے۔ مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر صرف 81 رنز ہی بنائے جا سکے۔ اِس میں بھی کمال یہ کہ 81 میں سے 43 رنز شیمن انور کے تھے، یعنی باقی ماندہ تمام کھلاڑی صرف 31 رنز ہی بناسکے جبکہ 7 رنز تو فاضل تھے۔

بھارت نے مقابلے کے لیے ٹیم میں تبدیلی کا فیصلہ کیا اور تجربہ کار ہربھجن سنگھ کے ساتھ ساتھ بھوونیشور کمار اور پون نیگی کو کا موقع بھی فراہم کیا۔ یہ پون کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ تھا۔ بھارتی گیند بازی کا کمال یہ تھا کہ کسی ایک نے نہیں بلکہ ہر گیندباز نے اپنے کردار ادا کرتے ہوئے اماراتی بلے بازی کو ٹھکانے لگایا۔ بھوونیشور کمار کے حصے میں دو وکٹیں آئیں جبکہ اگلے پانچ گیند بازوں نے ایک، ایک وکٹ لے کر اپنا کردار ادا کیا جبکہ دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔

معمولی ہدف بھارت کے لیے کوئی مشکل بات نہ تھی، اِس لیے بلے بازوں کو مشق کے مواقع ملنا تو مشکل تھا۔ امپائرنگ کا وہی "معیار" دیکھنے کو ملا جواب تک نظر آیا ہے۔ دوسرے اوور میں محمد نوید نے شیکھر دھاون کو آؤٹ کردیا تھا لیکن وہ امپائر کی وجہ سے ایک زندگی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور پھر آخر تک کئی موقع فراہم نہ کی۔

بھارت کی واحد وکٹ 43 رنز پر روہت شرما کی صورت میں گری جب وہ 39 رنز بناکر قدیر خان کا شکار ہوئے۔ موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے بھارتی کپتان نے یووراج سنگھ کو بلے بازی کے لیے بھیجا تاکہ ورلڈ کپ سے قبل وہ فارم میں آسکیں۔ انہوں نے بھی کپتان کو مایوس نہیں کیا اور شکھر دھون کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 39 رنز جوڑ دیے۔ جب میچ ختم ہوا تو دھون 16 اور یووراج سنگھ 25 رنز کے ساتھ ناقابل شکست تھے۔