ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں افغانستان کا فاتحانہ آغاز

1 1,060

افغانستان نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء کے پہلے مرحلے میں فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے اسکاٹ لینڈ کو 14 رنز سے شکست دے دی ہے۔ اس کامیابی میں مرکزی کردار وکٹ کیپر محمد شہزاد کی دھواں دار بیٹنگ اور کپتان اصغر ستانکزئی کی ذمہ دارانہ نصف سنچری کا رہا کہ جنہوں نے دوسری وکٹ پر 82 رنز کا اضافہ کیا اور ابتدا ہی میں افغانستان کو غالب مقام پر پہنچا دیا۔

ناگ پور میں ہونے والے مقابلے میں افغانستان نے ٹاس جیتا اور پہلے خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا۔ تیسرے اوور میں مجموعہ 25 رنز تک پہنچنے کے بعد نور علی زدران کی صورت میں پہلی وکٹ گرگئی لیکن افغانستان کی پیشرفت میں کوئی رکاوٹ نہ آئی کیونکہ شہزاد اور اصغر نے میدان کو پوری طرح سنبھال لیا تھا۔ دونوں نے ایک فاتحانہ شراکت داری قائم کی کہ جس نے 13 اوورز میں مجموعے کو 107 رنز تک پہنچایا۔ شہزاد نے شاید ہی کوئی شاٹ چھوڑا ہو، جو ان کے ترکش میں موجود ہو اور آزمایا نہ ہو۔ اسکوپ سے لے کر ہیلی کاپٹر تک ہر شاٹ پر طبع آزمائی کرنے کے بعد وہ 39 گیندوں پر شاندار 61 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس میں تین چھکے اور 5 چوکے بھی شامل تھے۔ دوسرے سرے پر کھڑے اصغر ستانکزئی کی اننگز کچھ سلجھی ہوئی تھی۔ انہوں نے 50 گیندیں کھیلیں اور ایک چھکے اور دو چوکوں کے ساتھ 55 رنز بنائے۔ دوسرا کوئی بلے باز نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا۔ محمد نبی اور شفیق اللہ کے رن آؤٹ ہونے سے پیشرفت کو خاصا دھچکا پہنچا لیکن پھر بھی آخری تین اوورز میں افغانستان 37 رنز لوٹنے میں کامیاب رہا اور مجموعہ 170 رنز تک پہنچا کر خاصا مطمئن ہوگیا۔

171رنز کے ہدف کے تعاقب میں اسکاٹ لینڈ کا آغاز بہت ہی شاندار تھا اور اسے واقعی یہ مقابلہ جیتنا چاہیے تھا۔ نویں اوور میں جب کائل کوئٹزر کی صورت میں پہلی وکٹ گری ہے تو اسکور بورڈ پر 84 رنز موجود تھے۔ جارج منسی نے 41 اور کوئٹزر نے 40 رنز بنائے۔ لیکن ایسا لگا کہ شاید اسکاٹ لینڈ حد سے زیادہ تیز رفتاری سے دوڑنے کی وجہ سے منہ کے بل گرا۔ کہاں 84 رنز پر کوئی وکٹ نہیں اور کچھ ہی دیر بعد 108 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ ہدف کی جانب پیشقدمی کو جو نقصان پہنچا وہ ایک طرف لیکن اننگز تمام تر کوشش اور میٹ ماچن کی 36 رنز کی اننگز کے باوجود آخر تک بحال نہ ہو سکی۔ جب 20 اوورز مکمل ہوئے تو مجموعہ 156 رنز تک ہی پہنچ پایا۔

افغانستان کی جانب سے راشد خان نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک کھلاڑی کو محمد نبی اورسمیع اللہ شنواری نے آؤٹ کیا۔

محمد شہزاد کو بہترین اننگز کھیلنے پر مرد میدان کا اعزاز ملا اور وہ اس پر کافی خوش بھی دکھائی دیے۔

واضح کہ کوالیفائنگ مرحلے میں دونوں گروپوں میں سے صرف ایک، ایک ٹیم ہی سپر 10 مرحلے تک جائے گی جہاں ان کا مقابلہ دنیا کی سرفہرست 8 ٹیموں سے ہوگا۔