زمبابوے نے اسکاٹ لینڈ کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے باہر کردیا

0 1,105

افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد اسکاٹ لینڈ کے لیے ضروری تھا کہ وہ آج زمبابوے کے خلاف مقابلے میں کامیابی حاصل کرے، لیکن تمام تر زور آزمائی کے باوجود اسکاٹ لینڈ 11 رنز سے شکست کھا گیا اور یوں اس کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے مرکزی مرحلے 'سپر 10' تک پہنچنے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔

148 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 20رنز پر چار کھلاڑیوں کا آؤٹ ہونا اسکاٹ لینڈ پر فیصلہ کن ضرب ثابت ہوا۔ 'مرے ہوئے کو سو درّے' صرف 42 رنز پر پانچوین وکٹ بھی گرگئی۔ رچی بیرنگٹن اور کپتان پریسٹن مومسن کی 51 رنزکی شراکت داری نے معاملات سنبھالے تو سہی لیکن یہاں سے مقابلہ جیتنا اسکاٹ لینڈ کے بس سے باہر تھا۔ آخری اوور میں پوری ٹیم 136 رنز پر آؤٹ ہوگئی اور یوں زمبابوے نے مسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی۔ زمبابوے کے کامیاب ترین گیندباز ویلنگٹن ماساکازا رہے کہ جنہوں نے چار اوورز میں 28 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ زمبابوے جیتا ہی ماساکازا کی وجہ سے اور اسی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی ملا۔

قبل ازیں زمبابوے کے ابتدائی بلے باز زیادہ کامیاب نہیں ہو پائے تھے۔ 10 اوورز میں 67 رنز تو بنے لیکن 4 وکٹیں بھی گریں۔ اس کے بعد شان ولیمز کی 36 گیندوں پر 53 رنز کی اننگز اور آخر میں ایلٹن چگمبورا کے 17 گیندوں پر 20 رنز نے زمبابوے کو 147 رنز تک پہنچایا۔ بلے بازی کے لیے انتہائی سازگار وکٹ پر یہ مجموعہ بہت زیادہ نہیں تھا لیکن گیندبازوں کی کارکردگی نے زمبابوے کو مسلسل دوسری کامیابی سے نوازا۔

اسکاٹ لینڈ کی شکست کا مطلب ہے کہ وہ اب مرکزی مرحلے میں بڑی ٹیموں کا مقابلہ نہیں کر سکے گا لیکن یہ مایوس کن بات نہیں ہے کیونکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے انہیں کچھ اچھے کھلاڑی ملے ہیں خصوصاً بائیں ہاتھ سے اسپن گیند بازی کرنے والے 19سالہ مارک واٹ جنہوں نے اِس میچ میں بھی دو وکٹیں حاصل کی تھی۔

اب گروپ بی میں اگلا مقابلہ اسکاٹ لینڈ اور ہانگ کانگ کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ زمبابوے اہم مقابلے میں افغانستان کا سامنا کرے گا۔ درحقیقت یہ میچ ہی بتائے گا کہ سپر 10 میں کون سی ٹیم جائے گی۔ یہ دونوں مقابلے 12مارچ کو کھیلے جائیں گے۔