اسکاٹ لینڈ کو آخری مقابلے میں پہلی کامیابی

0 1,082

جب ناگ پور میں بارش شروع ہوئی تو ایسا لگ رہا تھا کہ اسکاٹ لینڈ کو آخری مقابلے میں پہلی کامیابی حاصل کرنے کے لیے اب مزید انتظار کرنا پڑے گا لیکن بالآخر قسمت اسکاٹ لینڈ پر مہربان ہوئی اور اس نے 10 اوورز میں درکار 76 رنز کا ہدف آٹھ اوورز میں حاصل کرلیا اور یوں بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے کسی بھی ایونٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کرلی۔

1999ء کے عالمی کپ میں پہلی بار بین الاقوامی سطح پر نمودار ہونے والا اسکاٹ لینڈ پچھلے 17 سالوں میں 20 مقابلے کھیل چکا تھا، لیکن کبھی کامیابی حاصل نہیں کی۔ ہانگ کانگ کے خلاف اس کی کامیابی کے امکانات روشن تھے کہ عین اس وقت بارش شروع ہوگئی جب پہلے بلے بازی کرنے والا حریف اپنا آخری اوور کھیل رہا تھا۔

ہانگ کانگ نے پہلے بلے بازی کی اور اسکاٹ لینڈ کی عمدہ باؤلنگ کے مقابلے میں جدوجہد کرتا دکھائی دیا۔ مارک چیپ مین کی 41 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز اور انشومن رتھ کے ساتھ 49 رنز کی شراکت داری کے علاوہ کوئی ایسا مرحلہ نہیں تھا کہ جہاں وہ غالب دکھائی دیے ہوں۔ اسکاٹ لینڈ کی جانب سے میٹ ماچن نے 26 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ چار گیند بازوں نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

لیکن بارش نے اسکاٹ لینڈ کے منصوبوں پر تقریباً پانی پھیر دیا تھا بالآخر ان کی حالت پر قدرت کو رحم آ گیا۔ بارش رکی اور کچھ دیر بعد انہیں ڈک ورتھ لوئس کے تحت 10 اوورز میں 76 رنز کا ہدف ملا۔ دو اوورز میں 20 رنز بنا لینے کے بعد جارج منسی کی صور ت میں پہلی وکٹ گری لیکن رنز کی رفتار کم ہونے میں نہیں آئی۔ کائل کوئٹزر اور وکٹ کیپر میتھیو کراس نے 6 اوورز میں ہی اسکور کو 56 رنز تک پہنچا دیا یعنی کامیابی یقینی ہوگئی۔ آٹھویں اوور کی آخری گیند پر ماچن نے ندیم احمد کو ایک شاندار چھکا لگا کر مقابلے کا خاتمہ کردیا۔ وہ 4 گیندوں پر 15 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے جبکہ کوئٹزر نے 19 گیندوں پر 20 رنز بنائے اور میدان سے فاتحانہ انداز میں واپس آئے۔ ماچن کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی ملا۔

اس کامیابی کا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی پر کوئی اثر نہیں پڑا کیونکہ دونوں ٹیمیں پہلے ہی پے در پے شکستوں کے بعد اگلے مرحلے کی دوڑ سے باہر ہو چکی تھیں۔ کوالیفائنگ مرحلے کے گروپ 'بی' سے افغانستان نے زمبابوے کو شکست دے کر "سپر10" میں جگہ پائی ہے یعنی صرف ہانگ کانگ اور اسکاٹ لینڈ ہی نہیں، ٹیسٹ درجہ رکھنے والا زمبابوے بھی اب وطن واپسی کی راہ لے گا۔