نیوزی لینڈ کے خلاف اہم میچ؛ پاکستان ٹیم مزید مشکلات کا شکار

2 1,319

آج پاکستان کرکٹ ٹیم کا مقابلہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی ٹیم نیوزی لیںڈ سے ہونے والا ہے۔ پاکستان اب تک کھیلے گئے 2 مقابلوں میں سے صرف 1 میں کامیابی حاصل کرپایا ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے تمام ہی مقابلوں میں کامیابی سمیٹتے ہوئے گروپ 2 میں پہلی پوزیشن حاصل کر رکھی ہے۔

شاہد آفریدی کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستان کرکٹ ٹی بھارت کے خلاف شکست کے بعد پہلے ہی شدید دباو کا شکار تھی۔ پھر مرے پر سو درے کے مصداق محمد حفیظ اور وہاب ریاض بھی انجری کا شکار ہوگئے جس سے پاکستان ٹیم کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ محمد حفیظ گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہیں جبکہ پریکٹس کے دوران وہاب ریاض کی گردن پر گیند لگ گئی تھی۔ اب پاکستان کو کم از کم ایک ایسے کھلاڑی کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا جو پہلی بار ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اپنے جوہر دکھائے گا۔ ممکنہ طور پر حفیظ کی جگہ خالد لطیف جبکہ وہاب ریاض کی جگہ عماد وسیم کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو نیوزی لینڈ کے خلاف میدان میں اترنے والی پاکستانی ٹیم یہ ہوگی:

شاہد آفریدی (کپتان)، سرفراز احمد (نائب کپتان)، شرجیل خان، احمد شہزاد، خالد لطیف، عمر اکمل، شعیب ملک، عماد وسیم، محمد عامر، محمد عرفان اور محمد سمیع

pak-lose-india-wt20

نیوزی لینڈ کی ٹیم گزشتہ ایک سال سے نئے رنگ و روپ میں نظر آرہی ہے۔ 2014ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے جس نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی، اس میں اور آج کی نیوزی لیںڈ کرکٹ ٹیم یکسر مختلف ہے۔ اور آج تو صرف ٹیم ہی مختلف نہیں بلکہ صورتحال بھی بہت مختلف ہے۔ پاکستان کے خلاف میچ جیت کر نیوزی لینڈ کی ٹیم جہاں سیمی فائنل میں اپنی نشست پکی کرلے گی وہیں پاکستان کی تمام تر امیدیں بھی دم توڑ جائیں گی۔

چونکہ وکٹ ناگپور اور دھرم شالہ سے مختلف ہوگی اور اسپنرز کے بجائے تیز گیند بازوں کے لیے زیادہ سازگار ہوگی اس لیے اُمید کی جارہی ہے کہ وہ اپنے اہم تیز گیند بازوں کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ پاکستان کے خلاف مقابلے کے لیے نیوزی لینڈ کی حتمی ٹیم یہ ہوسکتی ہے:

کین ولیمسن (کپتان)، لیوک رانکی (وکٹ کیپر)، مارٹن گپٹل، کولن منرو، کورے اینڈرسن، روس ٹیلر، گرانٹ ایلیٹ، مچل سینٹنر، مچل کلیناگھن / ٹرینٹ بولٹ، ایش سودھی اور ٹم ساوتھی

wt20-newzealand

میچ سے قبل نیوزی لیںڈ ٹیم کے کوچ مائک ہیسن کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے پاکستانی ٹیم کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیم مشکلات کے باوجود اپنی بھرپور صلاحیتوں کے زور پر کسی بھی میچ میں واپسی آنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلے بازی کی کمزوری کو گیند باز پوری کرنے کے لیے کافی ہیں۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ وہ اپنی کمزوریوں کی وجہ سے نہیں بلکہ غلطیوں کی وجہ سے بھارت کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آفریدی نے عزم ظاہر کیا کہ وہ نیوزی لیںڈ کے خلاف میچ میں کوشش کریں گے کہ ماضی میں ہونے والی غلطیوں کا تدارک ممکن ہوسکے۔