ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء، سیمی فائنل کی دوڑ میں کون شامل؟

0 1,080

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اب تیزی سے اپنے اختتام کی جانب جا رہا ہے، بلکہ اب تو ہر مقابلہ ایسا ہے کہ فاتح کے لیے خوشیوں کی نوید اور شکست خوردہ کے ارمانوں کا قتل۔ اب تک کے مقابلوں کے صورت حال یہ ہے کہ نیوزی لینڈ چاروں مقابلے جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ چکا ہے جبکہ ویسٹ انڈیز نے بھی اپنے ابتدائی تینوں میچز جیتے ہیں اور گروپ 1 سے فائنل-4 تک رسائی حاصل کی ہے۔ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان تینوں کا "آخری فیصلہ" ہو چکا ہے اور یہ وطن واپسی کی راہ لے چکے ہیں۔ لیکن اب بھی کچھ ایسے 'سورما' میدان میں موجود ہیں کہ جن کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ اگر مگر کی کیفیت سے کون دوچار ہے؟ آئیے آپ کو بتاتے ہیں:

جنوبی افریقہ


تین میں سے صرف ایک مقابلہ جیت کر جنوبی افریقہ اس وقت صرف دو پوائنٹس رکھتا ہے اور اس کا سری لنکا کے خلاف اہم رین مقابلہ ابھی باقی ہے۔ "ہاٹ فیورٹ" جنوبی افریقہ کے لیے سیمی فائنل تک پہنچنا آسان نہیں ہے۔ اگر اس وقت جاری مقابلے میں انگلستان نے سری لنکا کو شکست دے دی تو جنوبی افریقہ کا سفر تمام ہو جائے گا۔ لیکن اگر سری لنکا کامیاب ٹھیرا تو جنوبی افریقہ کے لیے لازمی ہو جائے گا کہ وہ سری لنکا کو اپنے آخری مقابلے میں شکست دے۔ تبھی معاملہ رن ریٹ پر جائے گا جو اس وقت بھی جنوبی افریقہ کا انگلستان سے بہتر ہے۔ اس لیے تمام تر دارومدار سری لنکا کے باقی مقابلوں پر ہے۔

سری لنکا


لیکن خود سری لنکا کا کیا حال ہے؟ لگ بھگ وہی کہ جو جنوبی افریقہ کا ہے۔ تین میچز میں اس کو بھی صرف ایک کامیابی ملی ہے اور اسے انگلستان اور جنوبی افریقہ کے مقابلے میں اپنے آخری دونوں معرکے جیتنا ہوں گے تاکہ سیمی فائنل تک پہنچے۔ اگر وہ انگلستان کے خلاف جیت جاتا ہے لیکن جنوبی افریقہ سے شکست کھا جاتا ہے تو اس صورت میں بھی دفاعی چیمپئن کی امید برقرار رہے گی لیکن اسے آج انگلستان کو بڑے فرق سے شکست دینا ہوگی، ورنہ تینوں ایشیائی ساتھیوں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کی طرح واپسی کی راہ پکڑنا ہوگی۔

انگلستان


گروپ 1 میں انگلستان اپنے تین میں سے دو مقابلے جیت چکا ہے اور چار پوائنٹس رکھتا ہے۔ اس کا ایک مقابلہ جو باقی ہے جو ابھی سری لنکا کے خلاف جاری ہے۔ اس کے لیے سیدھا سادہ طریقہ یہی ہے کہ سری لنکا کو شکست دے اور بغیر کسی رکاوٹ اور جھنجھٹ کے سیمی فائنل تک پہنچ جائے۔ لیکن شکست کی صورت میں اس کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہوں گے۔

آسٹریلیا


اب آئیے گروپ 2 میں کہ جہاں آسٹریلیا دو فتوحات اور چار پوائنٹس، اور بہتر رن ریٹ، کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور اس کا ایک بہت اہم مقابلہ ابھی باقی ہے، بھارت کے ساتھ۔ اگر اس نے میزبان کو شکست دے دی تو سیمی فائنل یقینی ہے لیکن شکست اس کا سفر ختم کردے گی۔ اگر غیر متوقع حالات یعنی بارش کی وجہ سے مقابلہ نہیں ہو پاتا اور دونوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ ملتا ہے تو بہتر رن ریٹ کی وجہ سے آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچے گا۔

بھارت


بھارت روایتی حریف پاکستان اور اس کے بعد نئے 'دشمن' بنگلہ دیش کے خلاف دو شاندار کامیابیاں سمیٹ چکا ہے اور لیکن کم رن ریٹ کی وجہ سے آسٹریلیا سے پیچھے ہے۔ اسی کے خلاف بھارت نے اپنا آخری مقابلہ کھیلنا ہے جہاں جیت کے لیے دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ یہی گروپ 2 کا آخری مقابلہ ہے اور گویا 'کوارٹر فائنل' ہے، جو جیتا فائنل-4 میں اور جو ہارا عالمی اعزاز کی دوڑ سے باہر۔