سچن تنڈولکر محمد عامر کی حمایت میں کود پڑے

0 1,018

ایک طرف جہاں انگلستان کے ماضی کے "عظیم" کھلاڑی کیون پیٹرسن اور گریم سوان الفاظ کی روایتی جنگ چھیڑ رہے ہیں، اور پاک-انگلستان سیریز سے قبل مہمان کھلاڑیوں کے حوصلے پست کرنے کی سعی لاحاصل میں مصروف ہیں، وہیں کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین بلے باز سچن تنڈولکر نے کہا ہے کہ محمد عامر اپنے کیے کی سزا پوری کر چکے ہیں اور ان کی واپسی پر انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

محمد عامر 2010ء میں پاکستان کے آخری دورۂ انگلستان میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آ گئے تھے۔ جس کے بعد ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی گئی تھی۔ گزشتہ سال ستمبر میں یہ طویل پابندی مکمل ہونے کے بعد وہ بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آئے اور اب آج سے لارڈز کے اسی مقام پر اپنے ٹیسٹ کیریئر کی "نئی زندگی" شروع کریں گے، جہاں وہ آخری بار کھیلے تھے۔

چند روز قبل کیون پیٹرسن اور گریم سوان نے کہا تھا کہ فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی ہونی چاہیے جبکہ موجودہ کپتان ایلسٹر کک تک نے کہا کہ سیریز کے دوران تماشائی محمد عامر پر آوازے کسیں گے۔ البتہ سچن کی رائے ان سے مختلف ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ محمد عامر سیریز میں 'اسٹار کھلاڑی' کا کردار نبھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کے پاس مہارت ہے، اور اگر وہ درست آہنگ میں آ گئے تو کچھ خاص ضرور دکھائیں گے۔ "ان کو جو سزا دی گئی تھی، وہ مکمل کرلی اور یہی انہیں کرنے کے لیے کہا گيا تھا۔ اس لیے میرے خیال میں اب کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ میں نے عامر کے چند انٹرویوز دیکھے ہیں، ایک جو مائیکل ایتھرٹن نے کیا تھا، ان کا ذہن اب پختہ ہو چکا ہے اور یہی وہ چیز ہے جو میدان میں بھی ظاہر ہوگی۔"

محمد عامر نے پابندی لگنے تک 14 ٹیسٹ مقابلے کھیلے تھے جن میں انہوں نے 51 وکٹیں حاصل کیں۔ انگلستان کے خلاف 2010ء میں ہونے والی آخری سیریز میں وہ اپنے عروج پر تھے لیکن اسپاٹ فکسنگ جیسے قبیح فعل کے مرتکب ہوئے اور یوں عرصے کے لیے کرکٹ سے باہر ہوگئے۔

mohammad-amir