ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹرافی آسٹریلیا کے ہاتھ

0 1,024

آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے عالمی ٹیسٹ درجہ بندی میں اول مقام حاصل ہونے پر خوبصورت گرز نما ٹرافی اور اس کے ساتھ ایک ملین ڈالرز کی خطیر رقم وصول کرلی ہے۔ یہ ٹرافی اور انعامی رقم سال میں یکم اپریل کو ٹیسٹ درجہ بندی میں سرفہرست رہنے والی ٹیم کودی جاتی ہے۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے سری لنکا کے شہر پالی کیلے میں آسٹریلوی قائد کو یہ ٹرافی تھمائی کہ جہاں سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ کھیلا جا رہا ہے۔ رچرڈسن نے کہا کہ یہ کرکٹ کے مشکل ترین فارمیٹ میں کسی ٹیم کی قابلیت اور صلاحیت کو تسلیم کرنے کی علامت ہے۔ آسٹریلیا نے ٹیسٹ میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی ہے اور وہی اس اعزاز کی بہترین حقدار ہے۔

رچرڈسن نے مزید کہا کہ یہ ٹیسٹ کرکٹ لیے بڑا دلچسپ وقت ہے، سرفہرست چار ٹیمیں اس وقت مختلف سیریز میں مدمقابل ہیں۔ اس لیے مجھے امید ہے کہ نمبر ایک بننے کی تحریک سب کو بہتر سے بہتر کارکردگی پیش کرنے پر اکسائے گی۔

آسٹریلیا کے کپتان اسمتھ نے کہا کہ دنیا میں نمبر ایک بننا بہت بڑا اعزاز ہے اور اس کا سہرا تمام کھلاڑیوں اور معاون عملے کو جاتا ہے جنہوں نے سال بھر خوب محنت کی۔ مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے جس نے اعلیٰ کارکردگی دکھائی، مگر اس میں بہتری کی اب بھی کافی گنجائش ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک مرتبہ پھر یہ خوبصورت ٹرافی حاصل کرنے کے لیے ہمیں اپنے گھر اور بیرون ملک تمام سیریز میں بہترین کارکردگی دکھانا ہوگی۔ ہوم گراؤنڈ پر تو ہم بہتر رہے ہیں لیکن گھر سے باہر سیریز جیتنا ہمارے لیے چیلنج رہا ہے خاص طور پر برصغیر میں۔ مگر سری لنکا کے خلاف سیریز میں ہم پرامید ہیں کہ برصغیر میں کامیاب نہ ہونے کی روایت بدل دیں گے۔

ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں اس وقت کافی سخت مقابلہ ہے۔ سرفہرست چاروں ٹیموں کے درمیان صرف 10 پوائنٹس کا فرق ہے۔ آسٹریلیا کے بعد بھارت دوسرے، پاکستان تیسرے اور انگلستان چوتھے نمبر پر ہے اور تمام ٹیمیں اس وقت نمبر ایک بننے کے لیے کھیل رہی ہیں۔ پاک-انگلستان، ہند-ویسٹ انڈیز اور سری لنکا-آسٹریلیا سیریز کے نتیجے درجہ بندی کا پورا منظرنامہ تبدیل کر سکتے ہیں۔

پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ انگلستان کو شکست دے جبکہ آسٹریلیا کے لیے ضروری ہے کہ وہ سری لنکا کو ہرائے۔

Steven-Smith-Dave-Richardson