کوہلی یونس خان کی تقلید کریں: اظہر الدین

1 1,054

تحربہ تو ہر سینئر کھلاڑی کے پاس ہوتا ہے لیکن صرف اعلیٰ ظرف رکھنے والے ہی اپنے تجربے کو نئے کھلاڑیوں میں منتقل کرتے ہیں۔ ایسے ہی اعلیٰ ظرف کرکٹرز میں بھارت کے سابق کپتان اظہر الدین بھی ہیں۔ وہ موجودہ قائد ویراٹ کوہلی کو مشورہ دیتے ہیں کہ کریز پر ادھر ادھر ہاتھ پاؤں مارنے کے بجائے، جم کر کھڑے ہوں۔ گزشتہ دورۂ انگلستان کے دوران کوہلی عام طور پر کریز سے نکل کر کھیلنے کے چکر میں رہے اور وکٹ گنواتے رہے۔ اظہر الدین کچھ یہی مشورہ گزشتہ ہفتے پاک-انگلستان چوتھے ٹیسٹ سے قبل پاکستان کے یونس خان کو بھی دے چکے ہیں، جس کا انکشاف یونس خان نے میچ میں ڈبل سنچری بنانے، اور مرد میدان کا اعزاز حاصل کرنے، کے بعد کیا تھا۔

یہ سوال ہر ذہن میں تھا کہ مسلسل تین ٹیسٹ مقابلوں میں مکمل ناکامی کے بعد آخر ایسا کیا ہوا کہ یونس خان نے ایک تاریخی ڈبل سنچری اننگز کھیل ڈالی؟ اس راز سے یونس نے میچ کے بعد ہونے والی تقریب میں خود ہی پردہ اٹھایا کہ "اظہر الدین نے مجھے فون کرکے مشورے دیے تھے، جس میں کہا کہ کریز میں رہتے ہوئے تحمل سے کھیلوں۔ اس مشورے پر عمل کرنے سے میں طویل اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوا۔"

ویراٹ کوہلی اس وقت ویسٹ انڈیز کے دورے پر ہیں جہاں چوتھا و آخری ٹیسٹ تو جاری ہے لیکن تیسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں کوہلی دہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔ بھارتی اخبار 'انڈیا ٹوڈے' سے گفتگو کرتے ہوئے اظہر الدین نے کہا کہ سوئنگ اور تیز گیند کا مقابلہ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ تھوڑا سا وقت لیں، گیند کا انتظار پچھلے قدموں پر کریں یعنی اگر بلے باز کریز کے اندر واپس جائے تو اسے مزید کچھ وقت مل سکتا ہے جس سے اندازہ ہو جائے گا کہ گیند سوئنگ ہو کر کس جانب جائے گی۔

اظہر الدین نے مزید کہا کہ بلاشبہ ویراٹ کوہلی ایک بڑے بیٹسمین ہیں، مگر انگلستان کے گزشتہ دورے میں وہ بہت جدوجہد کرتے دکھائی دیے۔ ویسے تو تیز سوئنگ کو کھیلنا کسی بھی بلے باز کے لیے آسان نہیں ہوتا لیکن کوہلی میں وہ صلاحیت ہے کہ اگر وہ رک کر کھیلنے کے مشورے پر عمل کرے تو اسے بہت فائدہ ہوگا۔ "میں نے یونس خان کو بھی یہی مشورہ دیا تھا کہ زیادہ آگے پیچھے ہونے کے بجائے کریز میں گیند کا انتظار کریں، انہوں نے اس بات کو مانا اور میدان میں اس پر عمل بھی کیا۔"