پاک-ویسٹ انڈیز سیریز میں تاریخی ڈے نائٹ ٹیسٹ ہوگا

0 1,017

محدود اوورز کی کرکٹ تجربات کی آماجگاہ ہے۔ گزشتہ تین دہائیوں میں اس میں کئی تجربے کیے گئے جن سے کرکٹ میں عوام کی دلچسپی میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن ٹیسٹ کو قدیم اور خالص ترین کرکٹ سمجھ کر اس میں بہت کم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ شاید یہی جمود عوام کو نہیں بھاتا۔ "کرکٹ کی ماں" کہلانے والے اس کھیل کا حسن کھوتا جا رہا تھا کہ ان حالات میں ایک بڑا فیصلہ کیا گیا کہ ٹیسٹ اب دن اور رات دونوں وقت کھیلا جائے گا اور اس میں گلابی رنگ کی گیند استعمال ہوگی۔ گزشتہ سال نومبر میں ایڈیلیڈ کے میدان پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان تاریخ کا پہلا ڈے/نائٹ ٹیسٹ مقابلہ کھیلا گيا۔

پاکستان نے 2014ء کے اوائل میں تین ٹیسٹ مقابلوں میں سے کوئی ایک ڈے/نائٹ کھیلنے کے لیے سری لنکا کو دعوت دی تھی لیکن مہمان دستے نے انکار کردیا یوں یہ تاریخی اعزاز پاکستان کو نہ مل سکا۔ لیکن رواں سال پاک-ویسٹ انڈیز مقابلوں میں ایک اس فہرست میں شامل ہو جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق 13 سے 17 اکتوبر تک دبئی میں ہونے والا ٹیسٹ بھی ڈے/نائٹ ہوگا۔ جاری کردہ شیڈول کے مطابق دورے کا آغاز 23 ستمبر کو ہوگا جس میں پہلے تین ٹی ٹوئنٹی کھیلے جائیں گے جس کے بعد تین ون ڈے اور آخر میں تین ہی ٹیسٹ میچز ہوں گے۔

پاک-ویسٹ انڈیز سیریز کے پہلے دونوں ٹی ٹوئنٹی 23 اور 24 ستمبر کو ہوں گے جبکہ تیسرا 27 ستمبر کو ابوظہبی میں کھیلا جائے گا۔ ایک روزہ سیریز کی بات کریں تو وہ 30 ستمبر سے 5 اکتوبر کے دوران شارجہ اور ابوظہبی میں ہوگی۔

پھر ٹیسٹ سیریز کا آغاز 13 اکتوبر سے ہوگا جس سے قبل مہمان ویسٹ انڈیز 7 سے 9 اکتوبر تک پی سی بی پیٹرنز کے خلاف سہ روزہ ڈے نائٹ مقابلہ کھیلے گا تاکہ دبئی ٹیسٹ کے لیے تیاری پکڑ سکے۔ دوسرا ٹیسٹ 21 اکتوبر سے ابوظہبی میں اور تیسرا 30 اکتوبر سے شارجہ میں کھیلا جائے گا۔

جون میں ہونے والے اجلاس میں ویسٹ انڈیز ڈے/نائٹ ٹیسٹ کے حوالے سے تذبذب کا شکار تھا، لیکن جب پاکستان کرکٹ بورڈ سے سیریز سے قبل ایک ڈے/نائٹ پریکٹس میچ کھیلنے کی پیشکش کی تو کیریبیئن بورڈ سے اس پیشکش کو قبول کرلیا۔

پی سی بی نے ویسٹ انڈیز کے ساتھ 'ہوم سیریز' متحدہ عرب امارات کے بجائے سری لنکا میں منعقد کرنے کے بارے میں ـھی سوچا تھا کیونکہ عرب امارات کے بڑھتے اخراجات پی سی بی کے لیے مشکلات کا باعث بن رہے تھے مگر سری لنکا میں مون سون بارشوں کی وجہ سے بادل نخواستہ یہ سیریز متحدہ عرب امارات ہی میں کروانے کا فیصلہ کیا۔