حد سے زیادہ تماشائیوں کی آمد، سری لنکا کرکٹ کی معذرت

0 1,144

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نے چاہے کرکٹ کے حسن کو کتنا ہی متاثر کیا ہو، لیکن اب بھی ایسے کرکٹ شائقین کی کمی نہیں جو ٹیسٹ اور ایک روزہ مقابلوں میں بھی بے مثال دلچسپی رکھتے ہیں۔ جب کسی بہترین قومی کرکٹر کا ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری میچ ہو تو قوم اسے خراجِ تحسین پیش کرنے کیوں نہ پہنچے۔ ایسا ہی ہوا سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا ایک روزہ میچ میں، جہاں تماشائیوں کی تعداد حد سے تجاوز کرجانے اور اس کے نتیجے میں انتظام و انصرام درہم برہم ہوجانے پر سری لنکا کرکٹ کو معذرت کرنی پڑی ہے۔

سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کا تیسرا میچ 28 اگست 2016ء کو دمبولا میں کھیلا گیا۔ یہ سری لنکا کے بہترین آل راؤنڈر تلکراتنے دلشان کا آخری ایک روزہ میچ تھا۔ انھوں نے گزشتہ ہفتے ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ چنانچہ جب سری لنکا کے کپتان انجلیو میتھیوز نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تو تماشائیوں کی بڑی تعداد امڈ آئی۔ یہ چھ سال میں دمبولا کی سرزمین پر پہلا ڈے نائٹ ایک روزہ میچ تھا۔

18 ہزار تماشائیوں کی جگہ رکھنے والے اسٹیڈیم میں تقریباً 45 ہزار لوگوں نے اس یادگار اور تاریخی مقابلے کو دیکھنے کے لیے میدان کا رخ کیا۔ اس قدر ہجوم کے باعث نہ صرف ٹکٹ خریدنے والوں کے لیے اسٹیڈیم میں داخلہ مشکل ہوگیا بلکہ سیکیورٹی پر مامور افراد کے لیے بھی ایک مصیبت کھڑی ہوگئی۔ چنانچہ سیکیورٹی اہلکاروں نے میدان میں موجود کھلاڑیوں کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے انھی کی طرف توجہ مرکوز رکھنے کا فیصلہ کیا۔

سری لنکا کرکٹ کی جانب سے ایک پریس ریلیز کے ذریعے ہجوم بے قابو ہونے پر معذرت کا اظہار کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ میدان کی گنجائش کے مقابلے میں دگنے سے بھی زائد افراد داخل ہوجانے کے بعد انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔ سری لنکا کرکٹ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ اگلے میچ میں سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کرے گی اور ایسے حالات پر قابو پانے کی کوشش کرے گی۔

دلشان نے اس مقابلے میں 65 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 5 چوکے بھی شامل تھے، اور ہر چوکے پر تماشائیوں نے آسمان سر پر اٹھائے رکھا۔ اننگز کے خاتمے پر ان کے ساتھی کھلاڑیوں نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ واضح رہے کہ ایک سخت مقابلے کے بعد اس میچ میں آسٹریلیا کو دو رنز سے فتح حاصل ہوئی۔

شکست کے بعد دلشان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اپنے 17 سالہ کیریئر میں، میں نے اپنی ٹیم اور ملک کے لیے بہتر سے بہتر کھیل پیش کرنے کی کوشش کی۔ مجھے افسوس ہے کہ میں 40 رنز تک پہنچنے کے بعد آؤٹ ہوگیا اور زیادہ طویل اننگز نہ کھیل سکا۔ لیکن مجھے نوجوانوں کو موقع دیتے ہوئے خوشی ہے۔ اور میں نے اپنے کیریئر میں جو کچھ اپنے وطن کے لیے کیا، میں اس پر خوش ہوں۔‘‘

سیریز کا چوتھا ایک روزہ میچ 31 اگست کو ایک بار پھر اسی میدان پر کھیلا جائے گا۔ آسٹریلیا کو اس سیریز میں دو-ایک سے برتری حاصل ہے۔