پاک-انگلینڈ سیریز کا آخری مرحلہ، ٹی ٹوئنٹی ہوگا کس کے نام؟

0 1,108

پاکستان کے طویل دورۂ انگلینڈ کا آخری مرحلہ آن پہنچا ہے۔ ٹیسٹ سیریز کے باعزت اختتام کو ایک روزہ دستے کی ناکامی نے گہنا کر رکھ دیا مگر اب آخری توقعات ٹی ٹوئنٹی کے اکلوتے میچ سے وابستہ ہیں تاکہ واپسی کا سفر خوشگوار انداز میں ممکن ہو سکے۔ یہ مقابلہ آج شب اولڈ ٹریفرڈ میں ہوگا کہ یہ جہاں سرفراز احمد کی قائدانہ صلاحیتوں کا پہلا امتحان ہوگا۔

پاکستان کے لیے یہ ٹی ٹوئنٹی کئی لحاظ سے اہم ہے۔ اول تو یہ ایک روزہ میں ناکامی کا بوجھ اتارنے کا بہترین موقع ہے جس سے مزید فائدہ یہ ہوگا کہ گرین شرٹس 23 ستمبر کو ویسٹ انڈیز کا سامنا بلند حوصلوں سے کریں گے۔ مگر اس کی سب سے بڑی اہمیت سرفراز احمد کی قیادت ہے، جن کا یہ بہت بڑا امتحان ہے۔ آج معلوم ہوگا کہ قیادت کی تبدیلی سے فوری فرق پڑا ہے یا شاہد آفریدی کی کپتانی میں گزشتہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی کارکردگی کا تسلسل جاری رہے گا۔ اس لیے "امیدوں کے مرکز" سرفراز احمد کے آج کا مقابلہ "مارو یا مر جاؤ" کے مترادف ہوگا۔

دوسری طرف انگلستان دورے کا اختتام ایک اور ٹرافی تھام کر کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ ٹیسٹ میں بھی اس نے شکست تو نہیں کھائی اور ایک روزہ میں تو پاکستان کو چاروں خانے چت کیا۔ اس لیے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ مقابلےکا نتیجہ میزبان کے حق میں ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔ پھر بھی آخری ایک روزہ میں شاندار فتح نے پاکستان کے حوصلے ضرور بلند کیے ہوں گے۔

ویسے انگلستان کی خواہش یہی ہوگا کہ بنگلہ دیش اور بھارت کے دورے سے قبل اس سیریز کا اختتام فاتحانہ انداز میں کرے۔ بصورت شکست انگلستان کی ایک روزہ سیریز جیتنے کی خوشی بھی ماند پڑ سکتی ہے۔

پاکستان فائنل الیون کا انتخاب ان کھلاڑیوں میں سے کرے گا: سرفراز احمد (کپتان و وکٹ کیپر)، خالد لطیف، شرجیل خان، شعیب ملک، محمد رضوان، بابر اعظم، محمد نواز، عماد وسیم، محمد عامر، وہاب ریاض، محمد عرفان، سہیل تنویر اور عماد بٹ۔

انگلستان کا مکمل دستہ یہ ہے، جن میں سے حتمی ٹیم میچ میں کھیلے گی: ایون مورگن (کپتان)، معین علی، سیم بلنگز، جوس بٹلر (وکٹ کیپر)، ایلکس ہیلز، کرس جارڈن، ٹائمل ملز، لیام پلنکٹ، عادل رشید، جو روٹ، جیسن روئے، بین اسٹوکس، ڈیوڈ ولی اور مارک ووڈ۔

Sarfraz-Ahmed