"چار دن کی چاندنی"، پاکستان کی بادشاہت ختم

0 1,031

بالآخر ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان کا 'ہنی مون پیریڈ' ختم ہوا اور روایتی حریف بھارت نے نیوزی لینڈ کو تین ٹیسٹ سیریز کے ابتدائی دونوں مقابلوں میں شکست دے کر اپنا کھویا ہوا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ جی، آپ بالکل ٹھیک سمجھے ہیں، یہ مقابلہ 'ہوم گراؤنڈ' پر ہی کھیلا گیا تھا، تبھی تو بھارت جیتا۔

بھارت-نیوزی لینڈ سیریز سے قبل عالمی درجہ بندی میں پاکستان 111 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست تھا جبکہ بھارت صرف ایک پوائنٹ کی کمی کی وجہ سے دوسرے نمبر پر موجود تھا۔

کانپور میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد تو درجہ بندی میں کوئی فرق نہیں پڑا لیکن کلکتہ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں 178 رنز سے کامیابی فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ اب بھارت 111 پوائنٹس تک پہنچ چکا ہے اور اسے تیسرا ٹیسٹ صرف ڈرا کرنا ہے تاکہ جب سیریز ختم ہونے کے بعد عالمی درجہ بندی اپڈیٹ ہو تو وہ اپنے کھوئے ہوئے مقام پر موجود ہو۔

اگر بھارت اندور میں ہونے والا تیسرا ٹیسٹ ڈرا کرنے یا سیریز میں کلین سویپ میں کامیاب ہوگیا تو پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنی آئندہ سیریز تین-صفر سے جیت کر بھی دوبارہ نمبر ایک نہیں بن سکتا۔

یہ چوتھا موقع ہے کہ بھارت عالمی درجہ بندی میں نمبر ون بنا ہو۔ پہلی بار دسمبر 2009ء سے اگست 2011ء تک تقریباً 614 دن تک بھارت کے سر پر ٹیسٹ کی عالمی بادشاہت کا تاج رہا۔

ویراٹ کوہلی کی قیادت میں یہ تیسرا موقع ہے کہ بھارت ٹیسٹ میں نمبر بنا ہو کیونکہ ان کے دورانیے بہت مختصر رہے ہیں۔ پہلی بار جنوری 2016ء میں بھارت نمبر ایک بنا اور صرف 38 دن برقرار رہا۔ دوسری بار کی 'بادشاہت' صرف چھ دن چلی جب ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کا چوتھا ٹیسٹ بارش کی نذر ہوا اور یہ مقام پاکستان کی طرف منتقل ہوگیا۔

اب دیکھتے ہیں عالمی درجہ بندی میں اب مرتبہ پھر نمبر ایک بننے کے بعد بھارت کتنے عرصے تک موجود رہتا ہے۔ اگر نیوزی لینڈ آخری ٹیسٹ جیت گیا تو پاکستان ویسٹ انڈیز کو آئندہ ٹیسٹ سیریز میں تین-صفر سے ہرا کر اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن دوبارہ حاصل کر سکتا ہے۔