خبردار پاکستان! ویسٹ انڈیز جوابی وار کر سکتا ہے

0 1,049

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے مصباح الیون کو خبردار کیا ہے کہ دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو ہرگز ہلکا نہ لیں، ان میں پلٹ کر وار کرنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، اسے وہ پہلے ٹیسٹ میں ایک حد تک ثابت بھی کر چکے ہیں۔

پاکستان نے دبئی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں اظہر علی کی ٹرپل سنچری کی بدولت 579 رنز کا متاثر کن مجموعہ اکٹھا کیا لیکن اس کے بعد ویسٹ انڈیز نے جس طرح کھیل میں واپسی کی، اور آخری تک میدان میں قدم جمائے رکے، اس نے پاکستانی کوچ کو بہت متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر دوسری اننگز میں لیگ اسپنر دیوندر بشو کی 49 رنز دے کر آٹھ وکٹیں کہ جس کی وجہ سے پاکستان دوسری اننگز میں صرف 123 رنز تک محدود ہوا۔ پاکستان کو دھچکا ڈیرن براوو کی سنچری نے بھی پہنچایا کہ جس کی وجہ نہ صرف مصباح الیون بلکہ تماشائیوں کے چہروں سے بھی مسکراہٹ غائب ہوگئی تھی۔ حتمی نتیجہ تو 56 رنز سے پاکستان کے حق میں نکلا لیکن سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کو دانتوں پر پسینہ آ گیا تھا۔

جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا جیسی ورلڈ کلاس ٹیموں کی کوچنگ کرنے والے مکی آرتھر نے پاکستان کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار تو کیا لیکن تنبیہ کی کہ مخالف کو رعایت دینے یا ہلکا سمجھنے کی عادت بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے اس لیے پہلے ٹیسٹ کو اپنے لیے انتباہ سمجھیں۔

مکی آرتھر نے تینوں طرز کی کرکٹ میں کارکردگی کے بارے میں کہا کہ طویل اور محدود ترین فارمیٹ یعنی ٹی ٹوئنٹی میں گرین شرٹس اچھا کھیل پیش کررہے ہیں، بس ایک روزہ کے معاملات کافی کمزور ہیں لیکن آہستہ آہستہ بہتری آتی جا رہی ہے اور وہ پیشرفت سے مطمئن ہیں۔

پابندی کے خاتمے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آنے والے محمد عامر کی اب تک کی کارکردگی اس وقت موضوع بحث بنی ہوئی ہے لیکن کوچ نے تیز گیند باز کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یقیناً عامر کی کارکردگی کا معیار پہلے جیسا نہیں مگر دن بدن وہ ہم آہنگ ہوتے جا رہے ہیں۔ دبئی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ابتدائی تین وکٹوں کو حاصل کر کے انہوں نے صلاحیت تو ثابت کر دی، بس اب اس میں تسلسل لانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی فیلڈنگ کے معیار سے تو سبھی واقف ہیں کہ یہ شعبہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا سب سے کمزور پہلو ہے مگر کوچ نے اس میدان میں بھی اپنے دستے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ مستقبل کی منصوبہ بندی کے بارے میں مکی کا کہنا تھا کہ مسلسل جیت سے کھلاڑیوں کا اعتماد بڑھا ہے، ڈریسنگ روم کا ماحول بھی بہتر ہے۔ بس اب میں یہی چاہتا ہوں کہ ٹیم میں مقابلے کی فضا قائم کی جائے تاکہ درست سمت میں جاری سفر رک نہ پائے۔

پاکستان ویسٹ انڈیز کے مابین دوسرا ٹیسٹ 21 اکتوبر سے ابوظہبی میں کھیلا جائے گا۔