مصباح الحق سب کو پیچھے چھوڑ دیں گے

0 1,026

مصباح الحق کو پاکستان کی قیادت سنبھالے ہوئے پورے 6 سال ہو چکے ہیں اور جب سے اس 'مردِ حق' نے پاکستان کے ٹیسٹ دستے کی کمان سنبھالی ہے، تب سے فتوحات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ اب پاکستان دنیا کی بڑی ٹیموں کے لیے بھی ایک مشکل حریف بن چکا ہے۔ مصباح اور دیگر کپتانوں میں ایک فرق یہ بھی ہے کہ دیگر کپتانوں کو قیادت کا شرف ملنے کے بعد اپنے عوام نظروں کے سامنے کھیلتا دیکھتے ہیں، حوصلہ بڑھاتے ہیں، ہمت بندھاتے ہیں جبکہ مصباح نے آج تک اپنے ملک میں پاکستان کی قیادت نہیں کی بلکہ اپنے 'ہوم' میچز بھی بیرون ملک کھیلے ہیں۔ اس کے باوجود بطور کپتان مصباح الحق کی کارکردگی اور فتوحات دیگر قائدین کے مقابلے میں بہتر ہیں۔

پاک-نیوزی لینڈ پہلے ٹیسٹ سے مصباح الحق کو ایک اعزاز یہ بھی مل چکا ہے کہ وہ پاکستان کی تاریخ کے واحد کپتان بن گئے ہیں جو بحیثیت کپتان میچز کی ففٹی بھی مکمل کر چکے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ بطور کپتان مصباح الحق کا پچاسواں مقابلہ ہے۔ اس سے قبل کھیلے گئے 49 میچوں میں 24 میں مصباح الحق نے کامیابی اور 11 میں مقابلہ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے اختتام کو پہنچا، یہ اعداد و شمار مصباح الحق کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

پاکستان کے قائد کا شمار اب دنیا کے کامیاب کپتانوں میں ہونے لگا ہے مگر انہیں سب سے آگے نکلنے کے لیے انگلینڈ کے کپتان ایلسٹر کک کے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ دونوں اس وقت تک 24، 24 مقابلوں اپنے ملکوں کو فتوحات دلوا چکے ہیں۔ اب جبکہ پاکستان میچ نیوزی لینڈ سے کرائسٹ چرچ میں کھیل رہا ہے تو اسی دوران انگلستان بھی بھارت سے دو دو ہاتھوں میں مشغل ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کون سا کپتان پہلے اپنی پچیسویں فتح حاصل کرتا ہے؟

ایلسٹر کک نے اب تک 55 مقابلوں میں انگلستان کی قیادت کرچکے ہیں، جس میں 24 میں انہیں فتح حاصل ہوئی اور 18 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 13 مقابلے بغیر کسی نتیجے تک پہنچے تمام ہوئے۔ یوں بطور کپتان کک کی فتوحات کی شرح 42.85 اور شکستوں کی شرح 32.14 بنتی ہے جبکہ اتنی ہی فتوحات کے ساتھ مصباح الحق کی کامیابی کی شرح 49 فیصد بنتی ہے۔ اس لحاظ سے مصباح کی کارکردگی کک سے بہتر ثابت ہوتی ہے کیونکہ انہوں نے کم مقابلوں میں اتنی فتوحات حاصل کی ہیں۔

مگر پچیسویں فتح کا سنگ میل پہلے کون عبور کرتا ہے، اس کے لیے ہمیں اگلے چند دن انتظار کرنا ہوگا۔ کرائسٹ چرچ اور راجکوٹ ٹیسٹ کے نتائج سامنے آنے تک دونوں کپتان برابر ہی رہیں گے۔