بابر اعظم، نظریں ایک نہیں دو ریکارڈز پر

0 1,056

جب پاکستان نے آخری بار کوئی ایک روزہ سیریز کھیلی تھی تو بابر اعظم نے مسلسل تین مقابلوں میں سنچریاں بنائی تھیں اور یوں ظہیر عباس اور سعید انور کے بعد سنچریوں کی ہیٹ ٹرک کرنے والے تیسرے پاکستانی بلے باز بنے۔ اب پاک-آسٹریلیا ایک روزہ سیریز کے پہلے مقابلے میں نوجوان بابر کی نظریں ایک عالمی ریکارڈ برابر کرنے اور دوسرے کو توڑنے پر مرکوز ہیں۔

22 سالہ بابر اعظم اب تک 18 ایک روزہ مقابلے کھیل چکے ہیں جن میں وہ 52 سے زیادہ کے اوسط کے ساتھ 886 رنز بنا چکے ہیں۔ اب اگر وہ اگلے دو ون ڈے میچز میں مزید 114 رنز بناتے ہیں تو وہ عظیم بلے باز سر ویوین رچرڈز کا 37 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ ویوین نے جنوری 1980ء میں انگلستان کے خلاف ایک مقابلے میں اپنی 21 ویں ون ڈے اننگز کھیلتے ہوئے اپنے 1000 ون ڈے رنز مکمل کیے تھے۔ یہ سب سے کم اننگز میں ایک ہزار رنز بنانے کا نیا عالمی ریکارڈ تھا جو آج کئی دہائیاں گزر جانے کے بعد بھی قائم ہے۔ لیکن اب اس کے دائم رہنے کا انحصار بابر اعظم کی کارکردگی پر ہے۔

بابر نے چند ماہ قبل ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیريز کے تینوں مقابلوں میں سنچریاں بنائی تھیں۔ ظہیر عباس اور سعید انور کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والے بابر اعظم نے 120، 123 اور 117 رنز کی اننگز کھیلی تھیں۔ اب اگر وہ آسٹریلیا کے خلاف برسبین میں سنچری داغ دیتے ہیں تو وہ سری لنکا کے عظیم بلے باز کمار سنگاکارا کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ سنگا نے عالمی کپ 2015ء کے دوران بنگلہ دیش، انگلستان، آسٹریلیا اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف مقابلوں میں سنچریاں بنائیں اور تہرے ہندسے کی مسلسل چار اننگز کھیل کر ایک بہت پرانا ریکارڈ توڑ دیا تھا۔

ویسے بابر اعظم کے لیے دورۂ آسٹریلیا اب تک بہت مایوس کن رہا ہے۔ تین ٹیسٹ میچز کی چھ اننگز میں انہوں نے صرف 68 رنز بنائے ہیں۔ البتہ ایک روزہ سیریز سے پہلے وارم اپ مقابلے میں انہوں کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف 98 رنز بنائے تھے۔ ان کی اس اننگز کی بدولت پاکستان 334 رنز پر پہنچا اور بعد میں 196 رنز سے میچ بھی جیتا۔ کیا بابر کچھ ایسی ہی اننگز پہلے ون ڈے میں کھیل سکیں گے؟ ان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ جوش ہیزل ووڈ پہلا ون ڈے نہیں کھیلیں گے جنہوں نے ٹیسٹ سیریز میں چھ میں سے چار اننگز میں انہیں آؤٹ کیا تھا۔