پاکستان کے ایک روزہ کپتان کی تبدیلی کا امکان

0 1,044

اظہر علی کی زیر قیادت پاک-آسٹریلیا سیریز میں بدترین شکست کوئی نئی بات نہیں۔ عالمی کپ 2015ء کے بعد سے اب تک ان کی قیادت میں پاکستان نے 21 میچز کھیلے ہیں اور صرف 6 فتوحات حاصل کی ہیں۔ آسٹریلیا کے دورے پر ملنے والی واحد کامیابی بھی ان کی عدم موجودگی میں محمد حفیظ کی قیادت میں حاصل ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس وقت سنجیدگی کے ساتھ ایک روزہ میں قیادت تبدیل کرنے کے بارے میں غور کر رہا ہے۔

اس وقت پاکستان کی ٹیسٹ قیادت مصباح الحق کے پاس ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی میں سرفراز احمد کپتان ہیں۔ اظہر علی ایک روزہ میں قیادت کے فرائض نبھاتے ہیں حالانکہ وہ اس سے قبل ون ڈے ٹیم کا مستقل حصہ بھی نہیں تھے۔ بہرحال، اب نہیں لگتا کہ وہ اپریل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز میں برقرار رہیں گے کیونکہ بورڈ کے اہم عہدیداران کو تجویز دی گئی ہے کہ ایک روزہ میں بھی قیادت سرفراز احمد کو دے دی جائے۔

پاکستان مارچ میں ویسٹ انڈیز کے دورے پر روانہ ہوگا جہاں 7 سے 11 اپریل تک تین ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔ لیکن اظہر علی مکمل طور پر منظر عام سے غائب نہیں ہوں گے کیونکہ اب ان کو اور بڑی ذمہ داری دی جا رہی ہے۔ مصباح الحق اور یونس خان پر واضح کردیا گیا ہے کہ ویسٹ انڈیز کا دورہ ان کے بین الاقوامی کیریئر کا آخری لمحہ ہوگا۔

پاکستان کی تاریخ کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کو فتوحات کے ساتھ کیریئر کے خاتمے کا آخری موقع دیا جائے گا جبکہ یونس خان کو بھی 10 ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کرنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے کنارہ کشی کا کہا جائے گا۔ اس کے بعد ٹیسٹ طرز میں پاکستان کی قیادت اظہر علی ہی کو دی جائے گا۔

آسٹریلیا کے ناکام دورے کے بعد چیئرمین پی سی بی شہریار خان پہلے ہی بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان کر چکے تھے اور ہمیشہ کی طرح ایک مرتبہ پھر دورۂ آسٹریلیا کئی کھلاڑیوں کے کیریئر کا خاتمہ کر جائے گا۔

azhar-ali-pakistan