شارجہ میں قلندروں کی دھمال، اسلام آباد پھر چت

0 1,116

نئے کپتان اور نئے روپ کے باوجود لاہور کو 59 رنز پر ڈھیر ہونے کی ہزیمت اور 200 رنز جیسے بھاری مجموعے کے دفاع میں ناکامی کا غم بھی اٹھانا پڑا۔ دفاعی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف اسے کچھ خاص کر دکھانے کی ضرورت تھی اور پھر سب نے دیکھا، آخری اوور میں گرانٹ ایلیٹ کے جاندار چھکے کے ساتھ ہی مقابلہ ایک وکٹ سے لاہور نے جیت لیا۔ ایلیٹ نے فتح کے بعد بیٹ پھینک کر جشن منایا جو ہمارے خیال میں کافی مشہور ہوگا۔

بہرحال، پاکستان سپر لیگ کے شارجہ میں ہونے والے مرحلے کے آخری مقابلے میں ٹاس لاہور قلندرز نے جیتا اور گزشتہ کئی مقابلوں کی طرح یہاں بھی پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسلام آباد نے ڈیوین اسمتھ کے ساتھ رفعت اللہ مہمند کو بطور اوپنر بھیجا جنہوں نے چوتھے اوور تک 32 رنز تو بنائے لیکن وکٹ نہ بچا سکے۔ رفعت اللہ 18 رنز بنانے کے بعد عامر یامین کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد اسلام آباد کی اننگز لڑھکتی چلی گئی۔ بریڈ ہیڈن 1، ڈیوین اسمتھ 20، مصباح الحق 16 اور بین ڈکٹ 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو تیرہویں اوور میں اسکور صرف 79 رنز تھا اور آدھی ٹیم پویلین میں واپس پہنچ چکی تھی۔ شین واٹسن کی صورت میں امید کا آخری چراغ بھی صرف 7 رنز پر گل ہوگیا۔

یہاں پر نوجوان شاداب خان نے اپنی صلاحیتوں کا بہترین مظاہرہ کیا اور صرف 24 گیندوں پر 42 رنز بنا کر اسلام آباد کی اننگز کو دوبارہ زندہ کردیا۔ وہ آخری اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے لیکن مجموعے کو 145 رنز تک پہنچانے میں ضرور کامیاب ہوئے۔ عماد بٹ نے 17 رنز کے ساتھ ان کا بہترین ساتھ دیا۔ دونوں نوجوانوں نے ساتویں وکٹ پر 53 رنز کا اضافہ کیا۔

لاہور قلندرز کی طرف سے عامر یامین نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور 4 اوورز میں صرف 17 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ ان میں رفعت، ہیڈن اور مصباح کی قیمتی وکٹیں شامل تھیں۔

وکٹ گو کہ ایسی نہ تھی کہ اس پر 146 رنز کا ہدف اتنا مشکل ثابت ہوتا لیکن میچ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوتا دکھائی دیا۔ پانچویں اوور تک تو حالات قابو میں تھے مسلسل تین اوورز میں تین وکٹیں گرنے سے لاہور سخت دباؤ میں آ گیا۔ پہلے کیمرون ڈیلپورٹ آؤٹ ہوئے، اگلے اوور میں کپتان برینڈن میک کولم کی وکٹ گر گئی اور جو کسر رہ گئی تھی وہ ساتویں اوور میں فخر زمان کے ایل بی ڈبلیو نے پوری کردی۔ ابتدائی 10 اوورز میں لاہور اسکور بورڈ پر صرف 54 رنز جمع کر پایا جبکہ محمد رضوان کی صورت میں چوتھی وکٹ بھی گنوائی۔ یہاں پر عمر اکمل نے فیصلہ کن کردار اد اکیا۔ ان کی 42 گیندوں پر 66 رنز کی برق رفتار باری نے ہی لاہور کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔ وہ مقابلے کو خود خاتمے تک تو نہیں پہنچا سکے لیکن ان کے تین چھکے اور 8 چوکے لاہور کے بہت کام آئے۔ عمر کے جانے کے بعد سنیل نرائن کےپانچ گیندوں پر 12 رنز بھی خوب اضافہ رہے۔ سہیل تنویر اور عامر یامین کی وکٹیں یکے بعد دیگرے گرنے سے مقابلہ یکدم سنسنی خیز ہوگیا۔

لاہور کی 9 وکٹیں گر چکی تھیں اور اسے آخری اوور میں چھ رنز کی ضرورت تھی جب دوسری گیند پر گرانٹ ایلیٹ نے محمد سمیع کی ایک اوور پچ گیند کو چھکے کے لیے روانہ کردیا۔ ایلیٹ 17 گیندوں پر 26 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ ان کے فاتحانہ جشن نے میلہ ہی لوٹ لیا اور "بیٹ ڈراپ" سوشل میڈیا پر خاصا مقبول موضوع گفتگو بن چکا ہے۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی لاہور پوائنٹس ٹیبل پر آخری نمبر سے اٹھ کر یکدم دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔ اس نے دفاعی چیمپیئن اسلام آباد کے خلاف پہلے مرحلے کے دونوں مقابلے جیتے ہیں جبکہ اسلام آباد کوحال ہی میں کراچی کنگز سے بھی شکست ہو چکی ہے۔ اس لیے اب یونائیٹڈ کو دیکھ بھال کر اور سمجھداری سے کھیلنا ہوگا ورنہ ان کی دفاعی مہم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Grant-Elliot