عالمی درجہ بندی، پاکستانی کھلاڑیوں کا نامہ اعمال

0 1,069

بھارت اور آسٹریلیا کے مابین پہلے ٹیسٹ کے اختتام پر انفرادی عالمی درجہ بندی جاری کی گئی ہے جس میں اظہر علی اور یونس خان تو سرفہرست 10 بلے بازوں میں نظر آتے ہیں لیکن گیند بازوں میں ٹاپ 15 میں بھی کوئی شامل ہیں۔ یاسر شاہ اور وہاب ریاض بھی بالترتیب 17 ویں اور 18 ویں نمبر پر نظر آتے ہیں۔ یہ درجہ بندی جاننے کے لیے کافی ہے کہ آخر پاکستان کی حالیہ شکستوں کی وجہ کیا ہے۔ ایک وقت تھا کہ جب دنیا حسرت کی نگاہ سے پاکستان کی طرف دیکھا کرتی تھی کہ ان کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک گیند باز ہوتا ہے لیکن اب سرزمین پاک بانجھ محسوس ہو رہی ہے۔ شاہینوں کے پاس عالمی معیار کا گیند باز ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل رہا جبکہ بھارت کے دو گیند باز روی چندر آشون اور رویندر جدیجا اس وقت درجہ بندی میں سرفہرست ہیں۔

جاری ہونے والی تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ نہ صرف نمبر ایک مقام پر برقرار ہیں بلکہ ان کے ریٹنگ پوائنٹس کی تعداد 939 تک پہنچ گئی ہے۔ اب اسمتھ کا شمار ان باکمال بلے بازوں میں ہو رہا ہے جنہوں نے اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کیے جیسا کہ ڈان بریڈمین، لین ہٹن، جیک ہوبس، رکی پونٹنگ اور پیٹر مے جبکہ گیری سوبرز، ویو رچرڈز اور کمار سنگاکارا 938 تک ہی پہنچ سکے۔ اس وقت اسمتھ اپنے قریبی حریف بھارت کے ہم منصب ویراٹ کوہلی پر 66 پوائنٹس کی برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ انگلستان کے نئے کپتان جو روٹ 91 پوائنٹس کے فرق کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن چوتھے نمبر پر ہیں یعنی سرفہرست چاروں مقامات پر کپتان قابض ہیں جن کے بعد آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر کا نمبر آتا ہے۔ ٹاپ 10 میں باقی پوزیشنوں پر جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا، کوئنٹن ڈی کوک اور ابراہم ڈی ولیئرز بالترتیب چھٹے، نویں اور دسویں نمبر پر ہیں جبکہ باقی بچ جانے والے دو مقامات یعنی ساتواں اور آٹھواں نمبر پاکستان کے اظہر علی اور یونس خان کے پاس ہے۔

گیند بازوں میں روی چندر آشون سرفہرست ہیں اور ان کے قریبی حریف ہم وطن جدیجا ہیں۔ آسٹریلیا کے جوش ہیزل ووڈ تیسرے، سری لنکا کے رنگانا ہیراتھ چوتھے اور جنوبی افریقہ کے نوجوان تیز باؤلر کاگیسو رباڈا پانچویں اور ڈیل اسٹین چھٹے نمبر پر ہیں۔ ساتواں اور آٹھواں مقام انگلش گیند بازوں جمی اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کے پاس ہے جبکہ نویں پر پروٹیز گیندباز ویرنن فلینڈر اور دسویں پر کینگروز دستے کے مچل اسٹارک ہیں۔ پاکستان کے لیگ اسپنر یاسر شاہ، جو کچھ عرصہ پہلے عالمی نمبر ایک تھے، اب 17 ویں نمبر تک جا پہنچے ہیں جبکہ وہاب ریاض 20 ویں پر موجود ہیں۔

بھارت کے خلاف حالیہ پونے ٹیسٹ میں 12وکٹیں لینے والے اسٹیواوکیف کو ایک ساتھ 33 درجے ترقی ملی ہے جس کے ساتھ وہ کیریئر بیسٹ 29 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

آل راؤنڈرز میں بھی آشون ہی ٹاپ پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں جبکہ بنگلہ دیش کے شکیب الحسن دوسرے نمبر پر ہیں، رویندر جدیجا کا نمبر تیسرا ہے۔ تین درجے ترقی پاکر مچل اسٹارک چوتھے نمبر پر جاپہنچے ہیں اور بین اسٹوکس کو ایک قدم نیچے اترنا پڑ ہے۔

کھلاڑیوں کا یہ نامہ اعمال کم از کم پاکستانیوں کے لئے نئی منصوبہ بندی، حکمت عملی اور محنت کی جانب توجہ دینے کا واضح اشارہ کر رہا ہے۔ اب دیکھیں بورڈ حکام نوشتہ دیوار پڑھتے ہیں یا ہمیشہ کی طرح نظر انداز کرتے ہیں۔