یوسف کی برق رفتاری؛ پروٹیز نے بازی ہاری

1 1,058

حتمی نتیجہ:
جنوبی افریقہ: 220 تمام کھلاڑی آؤٹ (فرانکو پلیسس :60، ظہیر خان: 48/3)
بھارت: 223/8 (یوسف پٹھان: 59، مورن مورکل: 28/3)
بھارت 2 وکٹ سے کامیاب

دنیائے کرکٹ کی دو بہترین ٹیموں کے مابین جاری ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کا تیسرا میچ سنسنی خیز اور کانٹے دار مقابلے کے بعد بھارت نے 2 وکٹ سے جیت لیا۔ اس بار نیولینڈز، کیپ ٹاؤن کے مرد میدان یوسفت پٹھان ثابت ہوئے جنہیں سچن ٹنڈولکر کے ان فٹ ہوجانے کے بعد ٹیم میں شامل کیا گیا۔ پنچ ہٹر یوسف پٹھان اور پھر ہربھجن سنگھ کی برق رفتار بلے بازی نے جنوبی افریقی بالرز کو مضبوط بھارتی بیٹنگ لائن اپ کا اصل مطلب سمجھا دیا۔

بھارت نے جنوبی افریقہ کی جانب سے فتح کے لیے دیے گئے 221 رنز کا تعاقب شروع کیا تو اس کو پہلا نقصان صرف 4 رنز کے مجموعی اسکور پر ہوا جب ڈیل اسٹین نے مرلی وجے (1) کو اپنی ہی گیند پر کیچ آؤٹ کردیا۔ مرلی وجے کے بعد ورات کوہلی (28) نے روہت شرما کا ساتھ دیا تاہم وہ 56 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ انہیں مورن مورکل نے وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔ صرف 5 رنز اضافہ کے بعد بھارت کو تیسرا نقصان روہت شرما (23) کے آؤٹ ہونے کی صورت میں اٹھانا پڑا جب انہیں مورن مورکل نے ایک خوبصورت گیند پر بولڈ کردیا۔ بھارت کو چوتھا نقصان بھی جلد اٹھانا پڑا جب کپتان مہندر دھونی (5) بوتھا کا شکار ہوئے۔ اس وقت بھارت کا مجموعی اسکور 69 رنز تھا۔ اس موقع پر یوراج سنگھ اور سریش رائنا نے اسکور کو سنبھالنے کی کوشش کی تاہم جنوبی افریقی بالرز بھارتی بلے بازوں کو کوئی بھی موقع دینے کے موڈ میں نہ تھے۔ بھارت کی پانچویں وکٹ بھی یورراج سنگھ (16) کی صورت میں گری جب انہیں جے پی ڈومینی نے ایل بی ڈبلیو کردیا۔ صرف 93 کے مجموعی اسکور پر بھارت کی آدھی ٹیم پویلین واپس لوٹ چکی تھی اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پہلے میچ کی طرح بھارتی ٹیم جلد ہی میدان ہار جائے گی۔

میچ کے بہترین کھلاڑی یوسف پٹھان کا جارحانہ انداز (© گیٹی امیجز)

اس نازک موقع پر یوسف پٹھان میدان میں آئے اور ساتھی کھلاڑی سریش رائنا کے ہمراہ چھٹی وکٹ میں 75 رنز کی اہم شراکت قائم کی۔ دوسرے اینڈ سے جلدی جلدی وکٹیں گرنے اور رنز کی سست رفتاری سے یوسف پٹھان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے 30 ویں اوور میں جوہان بوتھا کو تین چھکے جڑ کر بھارتی شائقین میں امید کی کرن روشن کردی۔ 168 کے مجموعی اسکور پر بھارت کی چھٹی وکٹ گری جب مورن مورکل نے سریش رائنا (37) کو وکٹ کیپر کی مدد سے وپیلین چلتا کیا۔ یوسف پٹھان کا ساتھ دینے ہربھجن کو بھیجا گیا تاہم کچھ ہی دیر بعد یوسف پٹھان (59) کو ڈیل اسٹین نے قابو کرلیا۔ اس وقت بھارت کا مجموعی اسکور 182 تھا اور اسے فتح کے لیے مزید 39 رنز درکار تھے۔ اب تمام تر ذمہ داری سینئر کھلاڑی ہر بھجن سنگھ کے کاندھوں پر آگئی جنہوں نے اسے بخوبی انجام دیا اور نئے بلے باز ظہیر خان کے ساتھ مل کر اسکور میں 26 اہم رنز کا اضافہ کیا۔ اس دوران ہر بھجن نے 45 ویں اوور میں پارنل کو چھکا لگا کر جنوبی افریقہ کی فتح کی جانب پیش قدمی کو برک لگا دیا۔ بھارت کو آٹھواں نقصان 208 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب ظہیر خان (14) ٹسوبے کا شکار بنے۔ اگلے ہی اوور میں ہربھجن نے مورن مورکل کوایک اور بلند وبالا چھکا لگا کر بھارت کو فتح کے مزید قریب کردیا ۔ باقی کا کام جوہان بوتھا کی گیند پر اشیش نہرا کے بلے سے نکلنے والے چوکے نے کردیا۔ یوسف پٹھان کی جانب سے فتح کی کوششوں کو ہربھجن سنگھ نے کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ بلے بازی کے آغاز پر ہی آؤٹ آف فارم ہاشم آملہ (16) 31 رنز کے مجموعی اسکور پر ظہیر خان کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوگئے۔ ان کے بعد کالن انگرام (10) بھی کپتان گریم اسمتھ کا ساتھ نہ دے سکے ۔ انہیں ہربھجن سنگھ نے ورات کوہلی کی مدد سے قابو کیا۔ جنوبی افریقہ کی دیگر دو وکٹیں بھی جلد گرگئیں۔ پہلے وکٹ کیپر بیٹسمین اے بی ڈیویلئیرز (16) کو یوسف پٹھان اور پھر کپتان گریم اسمتھ (43) کو ہر بھجن سنگھ نے پویلین لوٹا دیا۔ اس نازک موقع پر ڈیوڈ ملر کی جگہ شامل ہونے والے فرانکو پلیسس اور جے پی ڈومینی نے جم کر بیٹنگ کی اور ٹیم کے اسکور کو 200 رنز تک پہنچا دیا۔ فرانکو پلیسس (60) اپنے پہلے ایک روزہ مقابلے میں ایک شاندار اننگ کھیل کر پٹیل کا شکار بنے۔ ایک صبر آزما اننگ کے بعد ساتھی کی رخصتی جے پی ڈومینی (52) سے برداشت نہ ہوسکی اور وہ بھی صرف 2 رنز اضافہ کے بعد پویلین سدھار گئے۔ اس وقت جنوبی افریقہ کا اسکور 202 رنز تھا اور اس کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے۔ اس کے بعد آنے والے بلے باز جلد بازی کا شکار نظر آئے اور جنوبی افریقہ کے اسکور میں خاطر خواہ اضافہ نہ کرسکے۔ آخری چار کھلاڑیوں میں سے دو وین پارنل (5) اور ٹسوبے (4) کو مناف پٹیل نے رن آؤٹ کیا جبکہ جیان بوتھا (9) کی وکٹ ظہیر خان اور ڈیل اسٹین (5) کی وکٹ مناف پٹیل کے حصے میں آئی۔ یوں ظہیرخان، ہربھجن سنگھ اور مناف پٹیل کی نپی تلی گیند بازی کے باعث جنوبی افریقہ کی اننگ آخری اوور میں 220 رنز پر سمٹ گئی۔ جنوبی افریقی کھلاڑیوں کی جلد بازی اور غیر ذمہ دارانہ بلے بازی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ ان کی آخری چھ وکٹیں صرف 20 رنز کے اضافہ سے گریں۔

بھارت و جنوبی افریقہ کے مستند بلے بازوں کی جلد پویلین واپسی دونوں ٹیموں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ تاہم ٹنڈولکر کی جگہ ٹیم میں شامل ہونے والے یوسف پٹھان کی شاندار بلے بازی نے آئندہ میچوں میں جنوبی افریقہ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ گریم اسمتھ کے لیے زبردست چیلنج ہے کہ وہ اپنی فارم برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کو کس طرح سہارا دیتے ہیں۔ میچ کے اختتام پر یوسف پٹھان کو ان کی شاندار کارکردگی پر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جن کی فتح گر اننگ کی بدولت بھارت کو میزبان ملک کے خلاف 5 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل ہوچکی ہے۔ دونوں ٹیموں کے مابین اگلا میچ 21 جنوری کو پورٹ ایلزبتھ میں کھیلا جائے گا۔