بھارتی بورڈ کے آمرانہ انداز اور آئی سی سی کے فیصلوں پر این چیپل کی سخت تنقید

1 1,034

سابق آسٹریلوی کپتان این چیپل نے آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کے فیصلوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے ماتحت بورڈز میں جمہوری نظام کے نفاذ کی تجویز کو انتہائی مضحکہ خیز قرار دیا ہے. این چیپل نے کہا کہ جب بھارتی کرکٹ بورڈ آمرانہ انداز میں آئی سی سی سے اپنی مرضی کے فیصلے کروا رہا ہو تو ایسے میں 3، 4 کرکٹ بورڈز میں جمہوری نظام نافذ کرنے کی تجویز مضحکہ خیز ہے. انہوں نے آئی سی سی سے سوال کیا کہ وہ ان اقدامات سے سے آخر کس کو بے وقوف بنا رہی ہے؟

این چیپل آئی سی سی کے حالیہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں اور تنظیم پر غیر معمولی بھارتی اثر و رسوخ پر سخت نالاں ہیں

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا آئی سی سی کی جانب سے 2015ء میں دس ٹیموں پر مشتمل ورلڈ کپ کے انعقاد کا اعلان کیا گیا لیکن ایسوسی ایٹ ارکان کی جانب سے زبردست تنقید کے بعد اسے فیصلے کو واپس لے لیا گیا. انہوں نے سوال کیا کہ جب آئی سی سی نے یہی فیصلہ کرنا تھا تو ابتدائی طور پر ایسا کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ انہوں نے 2012ء اور 2014ء کے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں 16 سے کم کر کے 12 ٹیموں تک محدود کرنے کو بھی آئی سی سی کا ایک اور غیر دانشمندانہ فیصلہ قرار دیا.

این چیپل نے مزید کہا کہ ورلڈ باڈی کی جانب سے تمام اراکین بورڈ کو 2012ء تک خود کو سیاسی مداخلت سے آزاد کرانے کا فیصلہ بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا، لیکن جو چیز مجھے ہنسنے پر مجبور کررہی ہے وہ یہ ہے کہ آئی سی سی تو خود بھارت بورڈ کی سیاسی چالوں سے آزاد نہیں اور اسے بارہا بھارت کی ایما پر مصلحت کوشی سے کام لینا پڑتا ہے. تنظیم نے ڈی آر ایس پر نظر ثانی اور فیوچر ٹور پروگرام پر بھی بھارتی خواہشات کے مطابق ہی سمجھوتہ کیا ہے.

یاد رہے کہ آئی سی سی نے گزشتہ ہفتے اپنے سالانہ اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت کئی دیگر بورڈز کی رائے کے برخلاف ممبر ممالک کے بورڈز میں سیاسی بنیادوں پر تقرریوں پر پابندی کا اعلان کیا تھا اور جون 2012ء تک فیصلے کے اطلاق، جون 2013ء تک ڈیڈلائن مقرر کر دی اور مقررہ وقت کے دوران تبدیلیاں نہ کرنے پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا. اسی اجلاس کے دوران ٹیسٹ اور ایک روزہ مقابلوں میں امپائرز کے فیصلوں پر نظرثانی کے نظام کا اطلاق کا فیصلہ ہوا تاہم بھارتی بورڈ نے روایتی ہٹ دھرمی کے باعث بال ٹریکنگ کی ٹیکنالوجی 'ہاک آئی'، جو ایل بی ڈبلیو کے فیصلوں میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے، کے بجائے ہاٹ اسپاٹ کو لازمی ٹیکنالوجی قرار دینے پر زور دیا، جو صرف گیند بلے پر لگنے یا نہ لگنے کے حوالے سے کارگر ہے اور ہاک آئی سے کہیں زیادہ مہنگی ٹیکنالوجی ہے۔