دورۂ سری لنکا کے لیے آسٹریلیا کے 15 رکنی دستے کا اعلان

0 1,015

آسٹریلیا نے دورۂ سری لنکا کے لیے 15 رکنی دستے کا اعلان کر دیا ہے جس میں سری لنکا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے دو آف اسپنرز کو شامل کیا گیا ہے۔ ناتھن لیون اور مائیکل بیئر گال میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے لیے واحد آف اسپنر کی جگہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ سلیکٹرز نے ماہرین کرکٹ کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد بالآخر آل راؤنڈر اسٹیون اسمتھ کو دستے سے باہر کر دیا ہے۔

آسٹریلیا شین وارن کے 12 جانشیں آزما چکا، لیکن کامیابی نہیں ملی۔ اسٹیون اسمتھ کے کیریئر پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے

ان دونوں اسپنرز کے علاوہ باؤلنگ میں مزید نئے چہرے بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں ٹرینٹ کوپ لینڈ اور جیمز پیٹن سن نمایاں ہیں جبکہ ایشیز میں ناقص کارکردگی کے بعد بین ہل فنیاس کو باہر کر دیا گیا ہے۔ ریان ہیرس کو انجری سے صحت یابی کے بعد دوبارہ پیس اٹیک کا حصہ بنایا گیا ہے اور وہ مچل جانسن اور پیٹر سڈل کے ساتھ دستے کا اہم حصہ ہوں گے۔

آسٹریلیا کے سلیکٹرز نے شان مارش اور عثمان خواجہ دونوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ان دونوں میں سے ایک کھلاڑی ممکنہ طور پر بیٹنگ لائن اپ میں چھٹی پوزیشن سنبھالے گا۔

سب سے حیران کن تبدیلیاں اسپن کے شعبے میں کی گئی ہیں جہاں جیسن کریزا کو زمبابوے میں ناقص کارکردگی کی قیمت بھگتانی پڑی ہے اور ان کی جگہ سلیکٹرز کو دو ایسے کھلاڑیوں کو شامل کرنا پڑا ہے جو مرکزی معاہدے (سینٹرل کانٹریکٹ) کے بھی حامل نہیں۔

یہ تبدیلیاں 2007ء میں شین وارن کی ریٹائرمنٹ کے بعد اسپن شعبے میں آسٹریلیا کی مشکلات کی عکاس ہیں۔ آسٹریلیا اُس وقت سے اب تک 12 اسپن گیند باز آزما چکا ہے۔

آسٹریلیا کو نوجوان آل راؤنڈر اسٹیون اسمتھ سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں، اور ماضی میں سلیکشن پینل ان کی ٹیم میں شمولیت کا دفاع بھی کرتا رہا ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ اسمتھ نے اب تک اپنی کارکردگی کے ذریعے اہلیت ثابت نہیں کی یہی وجہ ہے کہ پینل کے اجلاس سے قبل ہی یہ امر واضح تھا کہ اسمتھ ٹیم میں اپنا مقام برقرار نہیں رکھ پائیں گے۔

اسٹیون اسمتھ نے 5 ٹیسٹ اور 24 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی ہے اور بری طرح ناکام رہے۔ ٹیسٹ میں ان کا باؤلنگ اوسط 73.33 ہے جبکہ ایک روزہ میں وہ 33.23 کی اوسط سے محض 21 وکٹیں حاصل کر پائے۔ اس کارکردگی کے ساتھ وہ شین وارن کے موزوں جانشیں نہیں بن سکتے یہی وجہ ہے کہ صرف 5 ٹیسٹ کے بعد ان کے کیریئر پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ان کی جگہ شامل کیے گئے مائیکل بیئر تو ایشیز سیریز کے پانچویں ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ جبکہ 23 سالہ لیون کی شمولیت ماہرین کو زیادہ حیران کر رہی ہے جنہوں نے اب تک صرف 4 فرسٹ کلاس مقابلے کھیلے ہیں اور وہ آسٹریلیا 'اے' کے حالیہ دورۂ زمبابوے میں بھی شامل نہیں تھے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ اسٹیون اسمتھ کا بہت زیادہ 'ہوا' کھڑا کرنے کے بعد اب کرکٹ آسٹریلیا لیون کو شامل کرکے نیا جوا کھیلنا چاہتا ہے۔

قومی سلیکشن پینل کے چیئرمین اینڈریو ہلڈچ نے کہا کہ "بلاشبہ آسٹریلوی کرکٹ کے لیے یہ بہت اہم دورہ ہے جو ایک مرتبہ پھر ٹیسٹ درجہ بندی میں اپنی کھوئی ہوئی سرفہرست پوزیشن حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، اس کے علاوہ سری لنکا کے خلاف اس کی سرزمین پر کھیلنا بھی ایک بہت شاندار موقع ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ اعلان کردہ دستہ تجربہ کار و باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کا عمدہ امتزاج ہے اور ہمیں ان سے اچھی امیدیں وابستہ ہیں، خصوصا فلپ ہوز اور شین واٹسن پر مشتمل اوپننگ جوڑی آسٹریلیا کے لیے اچھا آغاز کرے گی۔"

آسٹریلیا کے دورۂ سری لنکا کا باضابطہ آغاز 6 اگست کو پالیکیلے اسٹیڈیم میں پہلے ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلے سے ہوگا جبکہ 8 اگست کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی اسی میدان میں کھیلا جائے گا۔ بعد ازاں 10 اگست سے پانچ ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز کا آغاز ہوگا جو 22 اگست تک جاری رہے گی۔

محدود اوورز کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد سری لنکا اور آسٹریلیا تین ٹیسٹ میچز میں آمنے سامنے ہوں گے جن کا پہلا مقابلہ 31 اگست سے 4 ستمبر تک گال میں ہوگا۔

اعلان کردہ دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

مائیکل کلارک (کپتان)، بریڈ ہیڈن، پیٹر سڈل، ٹرینٹ کوپ لینڈ، جیمز پیٹن سن، رکی پونٹنگ، ریان ہیرس، شان مارش، شین واٹسن، عثمان خواجہ، فلپ ہوز، مائیکل بیئر، مائیکل ہسی، مچل جانسن اور ناتھن لیون۔